ETV Bharat / bharat

'ٹی وی چینلز پر مذہبی اشیاء کے فروخت پر پابندی'

بمبئی ہائی کورٹ نے اپنے ایک فیصلے میں ٹی وی چیلز پر مذہبی اشیاء کے فروخت پر پابندی عائد کرتے ہوئے اداکاروں کو ہدایت دی ہے کہ انہیں مذہبی اشیا فروخت کے لیے تشہیر نہیں کرنی چاہیے۔

بمبئی ہائی کورٹ نے اپنے ایک اہم فیصلے میں ٹی وی چینلز پر مذہبی اشیاء کے فروخت پر پابندی عائد کردی ہے
بمبئی ہائی کورٹ نے اپنے ایک اہم فیصلے میں ٹی وی چینلز پر مذہبی اشیاء کے فروخت پر پابندی عائد کردی ہے
author img

By

Published : Jan 6, 2021, 1:20 PM IST

Updated : Jan 6, 2021, 2:13 PM IST

ریاست مہاراشٹر میں واقع بمبئی ہائی کورٹ نے اپنے ایک اہم فیصلے میں ٹی وی چینلز پر مذہبی اشیاء کے فروخت پر پابندی عائد کردی ہے۔

پابندی عائد کرتے ہوئے بمبئی ہائی کورٹ نے کہا کہ کسی بھی ٹی وی چینل یا اداکار کو اس دعوے کے ساتھ کچھ مذہبی اشیا فروخت کرنے کے لیے اشتہارات کی تشہیر نہیں کرنی چاہیے جس کی وجہ سے یہ دعوی کیا جاسکتا ہے کہ ان مصنوعات سے انسانوں کی زندگی میں تبدیلی عمل میں آئیگی یاپھر خراب حالات میں بہتری کا امکان ہے۔

عدالت کے مطابق کسی بھی ٹی وی چینل، کمپنی یا اداکار کو ایسی مصنوعات کی تشہیر کرنے پر ان کے خلاف دھوکہ دہی کے ساتھ ساتھ بلیک میجک ایکٹ (کالے جادو سے متعلق قانون) کی دفعات کے تحت بھی قانونی کارروائی کی جائیگی۔

جسٹس تاناجی نالاوڑے اور مکند سیولیکر کے دو ججز کی بینچ نے کہا کہ سائنسی مزاج کو فروغ دینا ہر شہری کا بنیادی فرض ہے لیکن اس کی آڑ میں اس قسم کی چیزوں کو برداشت نہیں کیا جاسکتا جس سے عام بھولے بھالے افراد کو نشانہ بنایا جاسکے۔

بمبئی ہائی کورٹ نے اپنے ایک اہم فیصلے میں ٹی وی چینلز پر مذہبی اشیاء کے فروخت پر پابندی عائد کردی ہے
بمبئی ہائی کورٹ نے اپنے ایک اہم فیصلے میں ٹی وی چینلز پر مذہبی اشیاء کے فروخت پر پابندی عائد کردی ہے

عدالت اس ضمن میں داخل کی گئی مختلف عرض داشتوں کی سماعت کررہی تھی جس میں یہ دعوی کیا گیا تھا کہ اس طرح کے اشتہارات نشر کرنا غیر قانونی ہے اور وہ بلیک میجک ایکٹ کی دفعات کے تحت ناقابل معافی جرم ہے۔

درخواست گزار نے رونت رائے، انوپ جلوٹا، مکیش کھنہ اور منوج کمار جیسے اداکاروں کا اپنی عرض داشت میں تذکرہ کیا ہے اور بتایا ہے کہ کس طرح سے یہ اداکار ان مذہبی اشیاء کی تشہیر کر رہے ہیں۔

عرض گزار نے گلوکارہ انورادھا پوڈوال سمیت کئی ٹی وی چینلز کے تعلق سے عدالت کو بتلایا کہ ان چینلز میں نشر کیے جانے والے اشتہارات میں بھگوان ہنومان کے نام سے منسوب ایک 'ینترا' دکھلایا جارہا ہے، جس میں یہ دعوی کیا جارہا ہے کہ ینترا میں 'مافوق الفطرت' طاقت ہے اور اگر اسے خریدا گیا تو اس سے خوشحالی میں اضافہ ہوگا۔

عدالت کو یہ بھی بتلایا گیا کہ 'ہنومان چالیسہ یاترا جیسی اشیاء فروخت کرکے پیسے کمانا، جو ایک لاکٹ کی طرح ہے، یہ بلیک میجک ایکٹ کے زمرے میں آتا ہے نیز اشتہار میں مذکورہ یاترا کی خصوصیات کے ساتھ دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ خاص معجزاتی اور مافوق الفطرت ہے'۔

جسٹس نلاوڈے کی بینچ نے اپنے فیصلے میں مزید کہا کہ بیچنے والے کے لیے یہ ثابت کرنا ممکن نہیں ہے کہ واقعی میں اس طرح کے ینترا میں ایسی کوئی خصوصیات موجود ہیں۔

عدالت نے آخر میں مہاراشٹراکی ریاستی اور مرکزی حکومت کو اس تعلق سے ممبئی میں فوری طور پر ایک شعبہ (سیل) بنانے کی ہدایت دی گئی ہے جس کی رو سے ٹی وی چینلز پر اس طرح کے اشتہارات کے ٹیلی کاسٹ پر روک لگائی جاسکے اور اسے یقینی بنایا جاسکے ۔

واضح رہے کہ اب ریاست کے چند نام نہاد عامل یا پھر 'بنگالی بابا' بھی اس قانون کی زد میں آسکتے ہیں جو تعویز اور گنڈوں کی تشہیر کرکے اپنی دکانیں چلا رہے ہیں۔

ریاست مہاراشٹر میں واقع بمبئی ہائی کورٹ نے اپنے ایک اہم فیصلے میں ٹی وی چینلز پر مذہبی اشیاء کے فروخت پر پابندی عائد کردی ہے۔

پابندی عائد کرتے ہوئے بمبئی ہائی کورٹ نے کہا کہ کسی بھی ٹی وی چینل یا اداکار کو اس دعوے کے ساتھ کچھ مذہبی اشیا فروخت کرنے کے لیے اشتہارات کی تشہیر نہیں کرنی چاہیے جس کی وجہ سے یہ دعوی کیا جاسکتا ہے کہ ان مصنوعات سے انسانوں کی زندگی میں تبدیلی عمل میں آئیگی یاپھر خراب حالات میں بہتری کا امکان ہے۔

عدالت کے مطابق کسی بھی ٹی وی چینل، کمپنی یا اداکار کو ایسی مصنوعات کی تشہیر کرنے پر ان کے خلاف دھوکہ دہی کے ساتھ ساتھ بلیک میجک ایکٹ (کالے جادو سے متعلق قانون) کی دفعات کے تحت بھی قانونی کارروائی کی جائیگی۔

جسٹس تاناجی نالاوڑے اور مکند سیولیکر کے دو ججز کی بینچ نے کہا کہ سائنسی مزاج کو فروغ دینا ہر شہری کا بنیادی فرض ہے لیکن اس کی آڑ میں اس قسم کی چیزوں کو برداشت نہیں کیا جاسکتا جس سے عام بھولے بھالے افراد کو نشانہ بنایا جاسکے۔

بمبئی ہائی کورٹ نے اپنے ایک اہم فیصلے میں ٹی وی چینلز پر مذہبی اشیاء کے فروخت پر پابندی عائد کردی ہے
بمبئی ہائی کورٹ نے اپنے ایک اہم فیصلے میں ٹی وی چینلز پر مذہبی اشیاء کے فروخت پر پابندی عائد کردی ہے

عدالت اس ضمن میں داخل کی گئی مختلف عرض داشتوں کی سماعت کررہی تھی جس میں یہ دعوی کیا گیا تھا کہ اس طرح کے اشتہارات نشر کرنا غیر قانونی ہے اور وہ بلیک میجک ایکٹ کی دفعات کے تحت ناقابل معافی جرم ہے۔

درخواست گزار نے رونت رائے، انوپ جلوٹا، مکیش کھنہ اور منوج کمار جیسے اداکاروں کا اپنی عرض داشت میں تذکرہ کیا ہے اور بتایا ہے کہ کس طرح سے یہ اداکار ان مذہبی اشیاء کی تشہیر کر رہے ہیں۔

عرض گزار نے گلوکارہ انورادھا پوڈوال سمیت کئی ٹی وی چینلز کے تعلق سے عدالت کو بتلایا کہ ان چینلز میں نشر کیے جانے والے اشتہارات میں بھگوان ہنومان کے نام سے منسوب ایک 'ینترا' دکھلایا جارہا ہے، جس میں یہ دعوی کیا جارہا ہے کہ ینترا میں 'مافوق الفطرت' طاقت ہے اور اگر اسے خریدا گیا تو اس سے خوشحالی میں اضافہ ہوگا۔

عدالت کو یہ بھی بتلایا گیا کہ 'ہنومان چالیسہ یاترا جیسی اشیاء فروخت کرکے پیسے کمانا، جو ایک لاکٹ کی طرح ہے، یہ بلیک میجک ایکٹ کے زمرے میں آتا ہے نیز اشتہار میں مذکورہ یاترا کی خصوصیات کے ساتھ دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ خاص معجزاتی اور مافوق الفطرت ہے'۔

جسٹس نلاوڈے کی بینچ نے اپنے فیصلے میں مزید کہا کہ بیچنے والے کے لیے یہ ثابت کرنا ممکن نہیں ہے کہ واقعی میں اس طرح کے ینترا میں ایسی کوئی خصوصیات موجود ہیں۔

عدالت نے آخر میں مہاراشٹراکی ریاستی اور مرکزی حکومت کو اس تعلق سے ممبئی میں فوری طور پر ایک شعبہ (سیل) بنانے کی ہدایت دی گئی ہے جس کی رو سے ٹی وی چینلز پر اس طرح کے اشتہارات کے ٹیلی کاسٹ پر روک لگائی جاسکے اور اسے یقینی بنایا جاسکے ۔

واضح رہے کہ اب ریاست کے چند نام نہاد عامل یا پھر 'بنگالی بابا' بھی اس قانون کی زد میں آسکتے ہیں جو تعویز اور گنڈوں کی تشہیر کرکے اپنی دکانیں چلا رہے ہیں۔

Last Updated : Jan 6, 2021, 2:13 PM IST

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.