ETV Bharat / bharat

بابری مسجد انہدام کیس: ملزمین کی قسمت کا فیصلہ آج

سی بی آئی کی خصوصی عدالت آج ساڑھے دس بجے بابری مسجد انہدام کیس کا فیصلہ سنائے گی۔

سی بی آئی کی خصوصی عدالت کے جج آج ساڑھے دس بجے بابری ڈھانچے انہدام کیس کا فیصلہ سناسکتے ہیں
سی بی آئی کی خصوصی عدالت کے جج آج ساڑھے دس بجے بابری ڈھانچے انہدام کیس کا فیصلہ سناسکتے ہیں
author img

By

Published : Sep 30, 2020, 8:57 AM IST

ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں بابری مسجد انہدام کیس میں سی بی آئی کی خصوصی عدالت آج فیصلہ سنائے گی، جس میں خصوصی سی بی آئی عدالت کے جج سریندر یادو آج صبح ساڑھے دس بجے فیصلہ سنائیں گے۔

واضح رہے کہ تقریباً 28 برس قبل چھ دسمبر سنہ 1992 کو کارسیوکوں کے ہجوم نے بابری مسجد کو مسمار کردیا تھا۔

سی بی آئی کی خصوصی عدالت کے جج آج ساڑھے دس بجے بابری ڈھانچے انہدام کیس کا فیصلہ سناسکتے ہیں
سی بی آئی کی خصوصی عدالت کے جج آج ساڑھے دس بجے بابری ڈھانچے انہدام کیس کا فیصلہ سناسکتے ہیں

دارالحکومت لکھنؤ کی پرانی ہائی کورٹ بلڈنگ میں واقع خصوصی سی بی آئی عدالت کے جج سریندر یادو کی ہدایت پر 28 برس سے جاری اس ہائی پروفائل کیس کا حکم ٹائپ کیا گیا ہے۔

چھ دسمبر 1992 سے قبل ایودھیا میں لاکھوں کارسیکوں کی بھیڑ جمع ہوگئی تھی۔ اس کو لیکر لوگوں میں شبہات تھے، پورے ملک میں اس کا اثر دکھائی دے رہا ہے، انہیں کار سیوکوں نے بابری مسجد کو شہید کردیا۔

اس دوران مسجد کو شہید کرنے کا پورا منصوبہ پہلے ہی تیار کیا گیا تھا اور وہاں تقریر کے دوران لوگوں کو بھڑکایا گیا اور مسجد کو شہید کیا گیا۔

اس کے بعد ہی شام کی شام چھ بجکر 15 منٹ پر رام جنم بھومی پولیس اسٹیشن میں اس کیس کی پہلی ایف آئی آر درج کی گئی تھی، جس میں لاکھوں نامعلوم کار سیوک کو ملزم بنایا گیا تھا۔

اس کے ٹھیک 10 منٹ بعد دوسری ایف آئی آر شام 6.25 بجے درج کی گئی تھی، جسے گنگا پرساد تیواری نے درج کیا۔ وہ اس وقت کے رام جنم بھومی کے انچارج تھے۔

سی بی آئی عدالت کے جج سریندر یادو کی ہدایت پر 28 برس سے جاری اس ہائی پروفائل کیس کا حکم ٹائپ کیا گیا ہے
سی بی آئی عدالت کے جج سریندر یادو کی ہدایت پر 28 برس سے جاری اس ہائی پروفائل کیس کا حکم ٹائپ کیا گیا ہے

انہوں نے ایل کے اڈوانی سمیت دیگر کے خلاف ایف آئی آر درج کروائی اور اگلے ہی دن یہ معاملہ سی بی سی آئی ڈی کو منتقل کردیا گیا۔ اس وقت کے وزیر اعلی کلیان سنگھ نے استعفیٰ دے دیا تھا۔ ریاست میں صدر کا راج نافذ کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینیئر رہنما، سابق نائب وزیراعظم ایل کے اڈوانی، مرلی منوہر جوشی، کلیان سنگھ، ونئے کٹیار، سادھوی اوما بھارتی، سادھوی ریتبھور سمیت 32 ملزمان کی قسمت کا فیصلہ ٹائپ کیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ آج صبح 10:30 بجے عدالت کے چیمبر میں جج سریندر یادو تاریخی فیصلہ سنائیں گے۔

واضح رہے کہ کورونا وائرس کے پیش نظر بابری مسجد انہدام کے کلیدی ملزمین لال کرشن اڈوانی، کلیان سنگھ، اوما بھارتی اور مُرلی منوہر جوشی کو عدالت میں پیش ہونے سے چھوٹ دی گئی ہے۔ فیصلے سے قبل ریاست بھر میں ہائی الرٹ ہے۔

خیال رہے کہ بابری مسجد انہدام کیس کے بقیہ ملزمین رام چندر پرمہنس داس، اشوک سنگھل، گری راج کشور، وشنو ہری ڈالمیا، مہنت آویدھ ناتھ، موریشور ساوے، ونود کمار وتس، رام نارائن داس، ڈی بی رائے، لکشمی نارائن داس، ہرگووند سنگھ ، رمیش پرتاپ سنگھ، دیویندر بہادر رائے، مہامنڈلیشور جگدیش منی مہاراج، بیکُنٹھ لال شرما، ستیش کمار ناگر اور بالا صاحب ٹھاکرے وغیرہ انتقال کر گئے ہیں۔

اس کیس میں سابق وزیر داخلہ ایل کے اڈوانی، مرلی منوہر جوشی، سادھوی اوما بھارتی، کلیان سنگھ، سادھوی ریتبھور، رام ولاس ویدانتی، ونئے کٹیار، مہنت نرتیہ گوپال داس، چمپت رائے، ساکشی مہاراج، پرکاش شرما، ونئے کمار رائے، نوین شکلا، مہنت دھرم داس، للو سنگھ، جئے بھگوان گوئل، امر ناتھ گوئل، پون پانڈے، اوم پرکاش پانڈے، آر ایم سریواستو، وجے بہادر سنگھ، ونئے کمار رائے، رام جی گپتا، برج بھوشن سنگھ، کملیش ترپاٹھی، جئے بھان سنگھ اور ستیش پردھان شامل ہیں۔

ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں بابری مسجد انہدام کیس میں سی بی آئی کی خصوصی عدالت آج فیصلہ سنائے گی، جس میں خصوصی سی بی آئی عدالت کے جج سریندر یادو آج صبح ساڑھے دس بجے فیصلہ سنائیں گے۔

واضح رہے کہ تقریباً 28 برس قبل چھ دسمبر سنہ 1992 کو کارسیوکوں کے ہجوم نے بابری مسجد کو مسمار کردیا تھا۔

سی بی آئی کی خصوصی عدالت کے جج آج ساڑھے دس بجے بابری ڈھانچے انہدام کیس کا فیصلہ سناسکتے ہیں
سی بی آئی کی خصوصی عدالت کے جج آج ساڑھے دس بجے بابری ڈھانچے انہدام کیس کا فیصلہ سناسکتے ہیں

دارالحکومت لکھنؤ کی پرانی ہائی کورٹ بلڈنگ میں واقع خصوصی سی بی آئی عدالت کے جج سریندر یادو کی ہدایت پر 28 برس سے جاری اس ہائی پروفائل کیس کا حکم ٹائپ کیا گیا ہے۔

چھ دسمبر 1992 سے قبل ایودھیا میں لاکھوں کارسیکوں کی بھیڑ جمع ہوگئی تھی۔ اس کو لیکر لوگوں میں شبہات تھے، پورے ملک میں اس کا اثر دکھائی دے رہا ہے، انہیں کار سیوکوں نے بابری مسجد کو شہید کردیا۔

اس دوران مسجد کو شہید کرنے کا پورا منصوبہ پہلے ہی تیار کیا گیا تھا اور وہاں تقریر کے دوران لوگوں کو بھڑکایا گیا اور مسجد کو شہید کیا گیا۔

اس کے بعد ہی شام کی شام چھ بجکر 15 منٹ پر رام جنم بھومی پولیس اسٹیشن میں اس کیس کی پہلی ایف آئی آر درج کی گئی تھی، جس میں لاکھوں نامعلوم کار سیوک کو ملزم بنایا گیا تھا۔

اس کے ٹھیک 10 منٹ بعد دوسری ایف آئی آر شام 6.25 بجے درج کی گئی تھی، جسے گنگا پرساد تیواری نے درج کیا۔ وہ اس وقت کے رام جنم بھومی کے انچارج تھے۔

سی بی آئی عدالت کے جج سریندر یادو کی ہدایت پر 28 برس سے جاری اس ہائی پروفائل کیس کا حکم ٹائپ کیا گیا ہے
سی بی آئی عدالت کے جج سریندر یادو کی ہدایت پر 28 برس سے جاری اس ہائی پروفائل کیس کا حکم ٹائپ کیا گیا ہے

انہوں نے ایل کے اڈوانی سمیت دیگر کے خلاف ایف آئی آر درج کروائی اور اگلے ہی دن یہ معاملہ سی بی سی آئی ڈی کو منتقل کردیا گیا۔ اس وقت کے وزیر اعلی کلیان سنگھ نے استعفیٰ دے دیا تھا۔ ریاست میں صدر کا راج نافذ کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینیئر رہنما، سابق نائب وزیراعظم ایل کے اڈوانی، مرلی منوہر جوشی، کلیان سنگھ، ونئے کٹیار، سادھوی اوما بھارتی، سادھوی ریتبھور سمیت 32 ملزمان کی قسمت کا فیصلہ ٹائپ کیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ آج صبح 10:30 بجے عدالت کے چیمبر میں جج سریندر یادو تاریخی فیصلہ سنائیں گے۔

واضح رہے کہ کورونا وائرس کے پیش نظر بابری مسجد انہدام کے کلیدی ملزمین لال کرشن اڈوانی، کلیان سنگھ، اوما بھارتی اور مُرلی منوہر جوشی کو عدالت میں پیش ہونے سے چھوٹ دی گئی ہے۔ فیصلے سے قبل ریاست بھر میں ہائی الرٹ ہے۔

خیال رہے کہ بابری مسجد انہدام کیس کے بقیہ ملزمین رام چندر پرمہنس داس، اشوک سنگھل، گری راج کشور، وشنو ہری ڈالمیا، مہنت آویدھ ناتھ، موریشور ساوے، ونود کمار وتس، رام نارائن داس، ڈی بی رائے، لکشمی نارائن داس، ہرگووند سنگھ ، رمیش پرتاپ سنگھ، دیویندر بہادر رائے، مہامنڈلیشور جگدیش منی مہاراج، بیکُنٹھ لال شرما، ستیش کمار ناگر اور بالا صاحب ٹھاکرے وغیرہ انتقال کر گئے ہیں۔

اس کیس میں سابق وزیر داخلہ ایل کے اڈوانی، مرلی منوہر جوشی، سادھوی اوما بھارتی، کلیان سنگھ، سادھوی ریتبھور، رام ولاس ویدانتی، ونئے کٹیار، مہنت نرتیہ گوپال داس، چمپت رائے، ساکشی مہاراج، پرکاش شرما، ونئے کمار رائے، نوین شکلا، مہنت دھرم داس، للو سنگھ، جئے بھگوان گوئل، امر ناتھ گوئل، پون پانڈے، اوم پرکاش پانڈے، آر ایم سریواستو، وجے بہادر سنگھ، ونئے کمار رائے، رام جی گپتا، برج بھوشن سنگھ، کملیش ترپاٹھی، جئے بھان سنگھ اور ستیش پردھان شامل ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.