بابری مسجد انہدام کیس میں بی جے پی رہنما و سابق نائب وزیراعظم لال کرشن اڈوانی آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے اپنا بیان ریکارڈ کرائیں گے۔92 سالہ بی جے پی رہنما کا بیان سی آر پی سی کی دفعہ 313 کے تحت ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ ریکارڈ کیا جائے گا۔
سی بی آئی خصوصی عدالت سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق اس کیس کی روزانہ سماعت کر رہی ہے اور 31 اگست تک مقدمہ کی سماعت کو مکمل کرنا ہوگا۔
وہیں اس معاملے میں جمعرات کو بی جے پی کے سینئر رہنما مرلی منوہر جوشی کی سی بی آئی کی اسپیشل کورٹ میں پیشی ہوئی۔ ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ سماعت میں مرلی منوہر جوشی کا بیان درج کرایا گیا۔ اس سے پہلے اوما بھارتی اور کلیان سنگھ اپنا بیان درج کراچکے ہیں۔
یاد رہے کہ بابری مسجد انہدام معاملے میں اب تک 32 ملزمیان کا بیان درج کیا جاچکا ہے۔
لال کرشن اڈوانی کی آج ہونے والی پیشی سے پہلے بدھ کو مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے ان سے ملاقات کی تھی۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان یہ ملاقات تقریباً 30 منٹ تک چلی۔
ذرائع کے مطابق بابری مسجد انہدام کیس میں اڈوانی کی پیشی سے پہلے دونوں رہنماؤں کے درمیان اس کے اہم پہلوؤں پرملاقات ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں
رام مندر کا 5 اگست کو بھومی پوجن، مودی شرکت کر سکتے ہیں
واضح رہے کہ ایودھیا میں 6 دسمبر 1992 کو کارسیوکوں نے بابری مسجد کو منہدم کردیا تھا جبکہ اڈوانی اور جوشی اور اوما بھارتی اس وقت رام مندر تحریک کی قیادت کر رہے تھے۔