وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے اجودھیا مسئلے میں سبھی سے عدالت عظمی کے فیصلے کا احترام کرنے کی اپیل کی۔
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے سماج کے سبھی طبقات سے اپیل کی ہے کہ وہ اجودھیا مسئلے میں سپریم کورٹ کی جلد متوقع فیصلہ کا پورا احترام کریں اور کوئی ایسا بیان نہ دیں یا کوئی ایسی حرکت یونیورسٹی کیمپس، شہر اور ملک کیا ہوتا یہ کہ پر امن حالات خراب ہوں۔ انہوں نے طلبہ کو بھی خاص احتیاط برتنے کا مشورہ دیا۔
آج جاری ایک اپیل میں پروفیسر منصور نے کہا کہ ایودھیا کے مقدمہ میں سپریم کورٹ کا فیصلہ جلد متوقع ہے۔ سماج کے ہر طبقہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ ملک کی عدالت عظمی کے فیصلے کا احترام کریں اور کوئی ایسا بیان نہ دیں، یا کسی ایسی سرگرمی میں شامل نہ ہو جس میں ماحول پراگندہ ہونے کا خدشہ ہو۔
وائس چانسلر نے کہا کہ دنیا کے سامنے یہ ثابت کرنے کا وقت ہے کہ بھارتی، قانون کی حکمرانی میں یقین رکھتے ہیں اور وہ عدالت عظمی کا فیصلے کو پوری سنجیدگی اور متانت کے ساتھ قبول کریں گے۔
پروفیسر منصور نے مزید کہا: 'میں اپنے مذہب اور امن کے خوگر طلبہ کو بھی آگاہ کرتا ہوں کہ وہ سوشل میڈیا پر افواہوں اور غلط پروپیگنڈہ اور فرضی اطلاعات سے ہوشیار رہیں۔ ہم تمام کو پورے ملک میں صبروتحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے بھائی چارہ برقرار رکھنا چاہیے۔ ہم متنوع ثقافت و زبان اور مختلف مذہب پر مشتمل قوم ہے اور کثرت میں وحدت ہماری سب سے بڑی طاقت ہے۔
وائس چانسلر نے اے ایم یو برادری بشمول اساتذہ، طلبہ، غیر تدریسی عملہ، سابق طلبہ اور بہی خواہوں کی اپیل کی کہ وہ اے ایم یو کیمپس سمیت پورے ملک میں سماج کی سبھی طبقات کے درمیان بھائی چارہ، امن اور ہم آہنگی برقرار رکھنے کے لیے با ہم مل کر کام کریں۔