چیف جسٹس آف انڈیا جسٹس رنجن گوگوئی نے ایودھیا کیس کے تمام فریقین سے کہا ہے کہ آج شام پانچ بجے تک ہرحال میں ایودھیا کیس کی بحث مکمل کرلیں، مزید وقت نہیں دیا جائے گا۔
چیف جسٹس آف انڈیا (سی جے آئی) رنجن گوگوئی نے اس کیس میں مداخلت کی کوئی درخواست لینے سے انکار کردیا ہے۔
جسٹس رنجن گوگوئی نے ایک ہندو فریق 'ہندو مہا سبھا' کی مداخلت والی دراخواست کو مسترد کر دیا اور کہا کہ یہ معاملہ آج شام پانچ بجے تک ختم ہو جائے گا، بہت ہو چکا ہے۔
آج کا ہی دن مولڈنگ کا دن بھی ہے، جس میں چیف جسٹس دونوں فریقوں سے ایک سمجھوتہ پرآنے کاموقع دیں گے اور پوچھیں گے کہ کون فریق کس حدتک لچک دکھا سکتا ہے۔ ہندو اور مسلم فریق دونوں کی بحثوں سے اب تک جوصاف ہواہے اس کے مطابق دونوں فریق کے لیے لچک دکھانا کافی مشکل ہے، تاہم یہ کہا جا رہا ہے کہ مسلم فریق کی جانب سے اراضی میں لچک ظاہر کرنے کی تیاری کی جارہی ہے۔ یعنی مسلم فریق عدالت میں ایک حدتک لچک دکھا سکتے ہیں۔
اس تعلق سے مزیدوضاحت کرتے ہوئے بابری ایکشن کمیٹی کے ممبر ڈاکٹر قاسم رسول الیاس نے بتایا کہ ہم اسی حدتک لچک دکھا سکتے ہیں، جومعاملہ براہ راست مسجد سے جڑانہ ہو، مسجدکی زمین پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرسکتے۔