آل انڈیا بابری مسجد ایکشن کمیٹی کے کنوینر ظفریاب جیلانی نے کہا کہ انھیں سنی وقف بورڈ کے ذریعے کیس سے دستبردار ہونے کے حوالے سے کوئی معلومات نہیں ہے۔
دراصل کئی میڈیا اداروں میں خبر چلائی گئی کہ بابری مسجد کے اہم مسلم فریق سنی وقف بورڈ ایودھیا کیس سے دسبردار ہو سکتا ہے۔
اس بارے میں جب ظفریاب جیلانی نے پوچھا گیا تو انھوں نے کہا کہ انھیں اس بارے میں کوئی معلومات نہیں ہے۔
سپریم کورٹ میں بابری مسجد ۔رام جنم بھومی ملکیت تنازعہ کیس کی سماعت کا آج 40 واں اور بحث کا آخری روز ہے۔
چیف جسٹس آف انڈیا جسٹس رنجن گوگوئی نے ایودھیا کیس کے تمام فریقوں سے کہا ہے کہ آج پانچ بجے تک ہرحال میں ایودھیا کیس بحث مکمل کریں، مزید وقت نہیں دیا جا سکتا۔
چیف جسٹس آف انڈیا (سی جے آئی) رنجن گوگوئی نے اس کیس میں مداخلت کی کوئی بھی درخواست لینے سے انکار کردیا ہے۔
جسٹس رنجن گوگوئی نے ایک ہندو فریق 'ہندو مہا سبھا' کی مداخلت والی دراخواست کو مسترد کر دیا اور کہا کہ یہ معاملہ آج پانچ بجے تک ختم ہو جائے گا، اب ہو چکا ہے۔
آج کا ہی دن مولڈنگ کا دن بھی ہے، جس میں چیف جسٹس دونوں فریقوں سے ایک سمجھوتہ پرآنے کاموقع دیں گے اور پوچھیں گے کہ کون فریق کس حدتک لچک دکھا سکتا ہے۔ ہندو اور مسلم فریق دونوں کی بحثوں سے اب تک جوصاف ہواہے اس کے مطابق دونوں فریق کے لیے لچک دکھانا کافی مشکل ہے، تاہم یہ کہا جا رہا ہے کہ مسلم فریق کی جانب سے اراضی میں لچک ظاہر کرنے کی تیاری کی جارہی ہے۔ یعنی مسلم فریق عدالت میں ایک حدتک لچک دکھا سکتے ہیں۔