ETV Bharat / bharat

چالیسواں روز ایودھیا کیس کی سماعت کا آخری دن: رنجن گوگوئی

author img

By

Published : Oct 15, 2019, 5:00 PM IST

چیف جسٹس آف انڈیا جسٹس رنجن گوگوئی کی سربراہی میں پانچ رکنی آئینی بنچ ایودھیا کیس کی سماعت کر رہی ہے۔

ayodhya case hearingh in sumpreme court


آج سپریم کورٹ میں بابری مسجد۔رام جنم بھومی کیس کی سماعت 39ویں روز ہوئی۔

سماعت کے دوران چیف جسٹس آف انڈیا جسٹس رنجن گوگوئی نے کہا کہ آج ایودھیا کیس کی سماعت 39واں دن ہے، جبکہ آئندہ روز 40ویں روز سماعت کا آخری دن ہوگا۔

مسلم فریق کے وکیل کا جواب دیتے ہوئے ہندو فریق کے وکیل پراسرن نے کہا کہ مسلم کہیں بھی نماز ادا کر سکتے ہیں، لیکن ان کے ممکن نہیں کہ وہ رام کا جنم استھان بدل دیں، رام جنم استھان نہیں بدلا جا سکتا۔ ملک کی تاریخ کو تباہ نہیں ہونے دے سکتے۔

اس سے قبل گزشتہ روز مسلم فریق کی طرف سے معروف وکیل راجیودھون نے بحث کی تھی۔

ایودھیا کیس کی سماعت کے دوران مسلم فریق کے وکیل راجیو دھون نے گزشتہ روز اپنے دلائل پیش کیے۔

راجیو دھون نے اپنے دلائل کو پیش کرنے کے دوران کہا تھا کہ اس میں مشورہ دینے یا ظاہر کرنے کے لیے کچھ بھی نہیں ہے کہ مدعی (نرموہی اکھارہ اور دیگر) زیربحث متنازعہ زمین کے مالک ہیں۔

راجیو دھون نے بحث کے دوران کہا تھا کہ محکمہ آثار قدیمہ کی رپورٹ میں کسی مندر گرانے کا کوئی ذکر نہیں ہے۔

انھوں نے کہا کہ عدالت نے محکمہ آثار قدیمہ کی رپورٹ کو ثبوت مانا ہے، اس لیے محکمہ آثار قدیمہ کو اس رپورٹ کی سچائی ثابت کرے۔

راجیو دھون نے کہا کہ ہندو فریق کے پاس مالکانہ حق کا کوئی ثبوت نہیں۔

انھوں نے کہا تھا: 'میں کسی ڈائری، شردھا یا وشواس کی بات نہیں کروں گا، ہندو فریق کا متنازع مقام پر کبھی قبضہ نہیں رہا تھا، انہیں صرف پوجا کا حق ملا تھا، کسی نے آج تک نہیں مانا ہے کہ ہندو فریق کا اندرونی احاطے پر قبضہ تھا۔

سپریم کورٹ نے پہلے واضح کر دیا ہے کہ 17 اکتوبر تک اس کیس کی سماعت مکمل کر لی جائے گی۔ اس کے بعد ایک ماہ اندر اس کیس کے فیصلے کی امید کی جا رہی ہے۔

دراصل جسٹس رنجن گوگوئی رواں برس 17 نومبر کو سبکدوش ہو رہے ہیں اور امید کی جا رہی ہے کہ اس سے قبل ایودھیا کیس کا فیصلہ آ جائے گا۔


آج سپریم کورٹ میں بابری مسجد۔رام جنم بھومی کیس کی سماعت 39ویں روز ہوئی۔

سماعت کے دوران چیف جسٹس آف انڈیا جسٹس رنجن گوگوئی نے کہا کہ آج ایودھیا کیس کی سماعت 39واں دن ہے، جبکہ آئندہ روز 40ویں روز سماعت کا آخری دن ہوگا۔

مسلم فریق کے وکیل کا جواب دیتے ہوئے ہندو فریق کے وکیل پراسرن نے کہا کہ مسلم کہیں بھی نماز ادا کر سکتے ہیں، لیکن ان کے ممکن نہیں کہ وہ رام کا جنم استھان بدل دیں، رام جنم استھان نہیں بدلا جا سکتا۔ ملک کی تاریخ کو تباہ نہیں ہونے دے سکتے۔

اس سے قبل گزشتہ روز مسلم فریق کی طرف سے معروف وکیل راجیودھون نے بحث کی تھی۔

ایودھیا کیس کی سماعت کے دوران مسلم فریق کے وکیل راجیو دھون نے گزشتہ روز اپنے دلائل پیش کیے۔

راجیو دھون نے اپنے دلائل کو پیش کرنے کے دوران کہا تھا کہ اس میں مشورہ دینے یا ظاہر کرنے کے لیے کچھ بھی نہیں ہے کہ مدعی (نرموہی اکھارہ اور دیگر) زیربحث متنازعہ زمین کے مالک ہیں۔

راجیو دھون نے بحث کے دوران کہا تھا کہ محکمہ آثار قدیمہ کی رپورٹ میں کسی مندر گرانے کا کوئی ذکر نہیں ہے۔

انھوں نے کہا کہ عدالت نے محکمہ آثار قدیمہ کی رپورٹ کو ثبوت مانا ہے، اس لیے محکمہ آثار قدیمہ کو اس رپورٹ کی سچائی ثابت کرے۔

راجیو دھون نے کہا کہ ہندو فریق کے پاس مالکانہ حق کا کوئی ثبوت نہیں۔

انھوں نے کہا تھا: 'میں کسی ڈائری، شردھا یا وشواس کی بات نہیں کروں گا، ہندو فریق کا متنازع مقام پر کبھی قبضہ نہیں رہا تھا، انہیں صرف پوجا کا حق ملا تھا، کسی نے آج تک نہیں مانا ہے کہ ہندو فریق کا اندرونی احاطے پر قبضہ تھا۔

سپریم کورٹ نے پہلے واضح کر دیا ہے کہ 17 اکتوبر تک اس کیس کی سماعت مکمل کر لی جائے گی۔ اس کے بعد ایک ماہ اندر اس کیس کے فیصلے کی امید کی جا رہی ہے۔

دراصل جسٹس رنجن گوگوئی رواں برس 17 نومبر کو سبکدوش ہو رہے ہیں اور امید کی جا رہی ہے کہ اس سے قبل ایودھیا کیس کا فیصلہ آ جائے گا۔

Intro:Body:

Urdu desk 


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.