جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج اسپتال، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں نیشنل ٹی بی کنٹرول پروگرام کے انچارج پروفیسر زبیر احمد نے وارڈز کی نرسوں، وارڈ بوائز اور دیگر ملازمین کے لیے 2 روزہ ٹی بی بیداری پروگرام کا انعقاد کیا، جس میں ٹی بی کیا ہے، یہ کیسے پھیلتی ہے، اس کی روک تھام کیسے کی جائے اس سے متعلق امور کی جانکاری دی گئی۔
پروفیسر زبیر نے بتایا کہ ٹی بی کھانسنے، چھینکنے اور بات کرنے سے ایک فرد سے دوسرے فرد تک پھیلتی ہے۔ اس سے ٹی بی کے بیکٹیریا ہوا میں پھیلتے ہیں اور سانس کے ذریعہ دوسرے انسان کے جسم میں داخل ہوجاتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ جس شخص کو ٹی بی ہو اسے اپنا چہرہ ماسک سے ڈھک کر رکھنا چاہئے، بیکٹیریا اسی ماسک میں جمع ہوجائیں گے اور وہ ہوا میں نہیں پہنچ سکیں گے۔ ہر دن نیا ماسک استعمال کرنا چاہئے اور استعمال شدہ ماسک کو ہر دن جلادینا یا دفن کردینا چاہئے۔
انھوں نے بتایا کہ ٹی بی کے مریض کو زمین پر نہیں تھوکنا چاہئے۔ وہ کسی ایسے برتن میں تھوکیں جس میں چونا یا راکھ ہو اور اسے ہردن زمین میں دفن کردیں۔
پروفیسر زبیر نے کہا کہ ٹی بی کی فوری تشخیص اور اس کا علاج ہی اسے پھیلنے سے روکنے کا واحد طریقہ ہے۔ انھوں نے مزید کہاکہ اگر کسی شخص کو زیادہ دنوں تک مسلسل کھانسی آئے اور بخار رہے تو اسے ٹی بی کی جانچ کرانا چاہیے۔