یہ واقعہ جورہاٹ اور گولا گھاٹ میں پیش آیا۔ ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تر چائے باگان میں مزدوری کرنے والےلوگ شامل ہیں۔
گولا گھاٹ کے ڈپٹی کمشنر دھیرج نے کہا کہ گولا گھاٹ سول ہسپتال میں 22 لاشیں ہیں۔
پہلے مرنے والوں کی تعداد 12 تھی لیکن اور لوگوں کو ہسپتال لانے تک مرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوا۔
آسام کے وزیر آبکاری پریمل شکلا بیدھ نے 4 افسروں کی ٹیم کو جانچ کا حکم دیا ہےاور تین دنوں میں رپورٹ طلب کی ہے۔
پریمل شکلا بیدھ نے کہا کہ سرکار نے دو افسروں کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے انہیں معطل کردیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے اس سانحہ کی جانچ کے لیے ایڈیشنل کمشنر سنجیو میٹھی کی قیادت میں چار رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے۔