جامعہ رحمانی خانقاہ مونگیر جس کی بنیاد مولانا محمد علی مونگیری نے شریعت اور دینی علوم کی حفاظت کے لیے رکھی تھی۔ انہوں نے دین کی حفاظت کے لیے اپنی زندگی وقف کردی تھی، اسی کا نتیجہ ہےکہ جامعہ رحمانی اور خانقاہ رحمانی اپنی خدمات کی وجہ سے پوری دنیا میں عزت و وقار کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے اور اس کے فیض یافتہ علماء مختلف ممالک میں نمایاں خدمات انجام دے رہے ہیں۔
جامعہ رحمانی خانقاہ کے سالانہ اجلاس عام میں دعا کے موقع پر شامل لاکھوں لوگوں نے ملک میں امن و امان، ایمان کی سلامتی اور خاتمہ بالخیر کی دعائیں مانگیں۔
جامعہ رحمانی خانقاہ مونگیر کے سجادہ نشیں اور آل انڈیا مسلم پرسنل لأ بورڈ کے جنرل سکریٹری حضرت مولانا ولی رحمانی نے رقت آمیز دعا کرائی۔
اس اجلاس میں ریاست و بیرون ریاست سے لاکھوں وابستگان نے شرکت کی۔
اس مجلس میں دور دراز سے آئے معتقدین دعا و اذکار اور قرآن پڑھنے کا اہتمام کرتے ہیں۔ اس موقع پر خانقاہ مونگیر کے سجادہ نشیں شیخ طریقت مفکر اسلام حضرت مولانا سید محمد ولی رحمانی سے لوگ بیعت بھی ہوئے۔ علاوہ ازیں یہاں کے بزرگوں کے لئے بھی ختم قرآن اور ایصال ثواب کا اہتمام بھی کیا گیا۔ حضرت مولانا سید ولی رحمانی نے زائرین کو تلاوت کلام پاک، تسبیحات و وظائف اور نمازوں کا اہتمام کرنے کی تلقین کی اور اس پر عمل پیرا ہونے کی ہدایت دی۔
دور دراز سے آئے زائرین نے کہا کہ جامعہ رحمانی خانقاہ مونگیر ہم لوگوں کے عقیدت کا مرکز ہے، یہاں بزرگوں کی آرامگاہیں ہیں، قطب عالم حضرت مولانا محمد علی مونگیری اور امیر شریعت رابع حضرت مولانا منت اللہ رحمانی کی یہ آرام گاہ ہے۔ یہاں سے روحانی فیض پاکر ہم لوگ واپس جاتے ہیں اور جن باتوں کی ہدایت دی جاتی ہے اس پر عمل کرتے ہیں۔