وارانسی: آل انڈیا ٹیچرس ایسوسی ایشن مدارس عربیہ کے جنرل سیکریٹری وحید اللہ خان سعیدی نے تنظیم کی جانب سے ریاست کے اقلیتی محکمہ کے سیکریٹری کو ایک میمورنڈم بھیج کر مطالبہ کیا ہے کہ غیر امداد یافتہ مدارس پر فیس نہ لینے کی پابندی کو ختم کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ اگر غیر امداد یافتہ مدارس طلباء و طالبات سے فیس نہیں لیں گے تو جو فیس کے عوض میں حکومت کی جانب سے اسکالر شپ ملتی ہے اس سے طلباء و طالبات محروم رہ جائیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ حالیہ دنوں میں حکومت کی جانب سے ایک فرمان جاری ہوا ہے کہ اترپردیش میں امداد یافتہ و غیر امداد یافتہ مدارس طلباء و طالبات سے فیس نہیں لیں گے جس پر ایسوسی ایشن کو سخت اعتراض ہے۔
وحید اللہ خان سعیدی کا کہنا ہے کہ 'مدرسہ ضابطہ ملازمت 2016 کے مطابق صرف امداد یافتہ مدارس کا طلباء و طالبات سے فیس نہ لینے کا ذکر ہے جبکہ حالیہ دنوں میں آئے فرمان میں غیر امداد یافتہ مدارس کو بھی شامل کردیا گیا جو غلط ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریاست میں ہزاروں غیر امداد یافتہ مدارس چل رہے ہیں جن میں طلباء و طالبات فیس دے کر تعلیم حاصل کر رہے ہیں اور حکومت اس فیس کے عوض اسکالرشپ دیتی ہے، لیکن اس فرمان کے تحت جب غیر امداد یافتہ مدارس طلباء و طالبات سے فیس ہی لیں گے تو اسکالر شپ بھی نہیں ملے گی کیونکہ اسکالر شپ فیس کے عوض میں ملتی ہے لہذا اس سے طلباء و طالبات کی تعلیم متاثر ہونے کا شدید خدشہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ مکتوب کے ذریعے حکومت سے نظر ثانی کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور غیر امداد یافتہ مدارس سے فیس نہ لینے کی پابندی ختم کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔