آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین بہار کے صدر اخترالایمان نے گری راج سنگھ کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ وہ خراب ذہنیت کے انسان ہیں، انھیں اس طرح کے بیان بازی کی عادت ہے۔
اخترالایمان نے کہا کہ گراج راج سنگھ خود کو اخباروں کے صفحات اور ٹی-وی کے اسکرینوں پر بنائے رکھنے کے لیے اس طرح کے بے جا بیانات دیتے رہتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ گری راج کا بس چلے تو وہ تمام مسلمانوں کو باہر کا راستہ دکھا دے، لیکن وہ یہ بات جان لے کہ یہ ملک کسی کے باپ کا نہیں ہے یہاں رہنے کا حق جتنا ہندو کا ہے اتنا ہی مسلمان کا بھی ہے۔
انھوں نے کہا کہ کسی بھی ذمہ دار عہدے پر بیٹھے ہوئے آدمی کو اس طرح کی باتیں نہیں کرنی چاہئے۔
اخترالایمان نے مزید کہا کہ گری راج سنگھ کی آنکھیں اتنی ناپاک ہے کہ جب وہ کشن گنج آئے تو یہاں کے مسلمانوں کے سروں پر ٹوپیاں دیکھی تو کہنے لگے کہ یہ تو لگتا ہے پاکستان ہے۔ اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ وہ مسلمانوں کے تئیں کیا سوچ رکھتے ہیں۔
اس سے قبل مرکزی وزیر گری راج سنگھ نے ایک متنازعہ بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ بہار کے ضمنی انتخابات میں اے آئی ایم آئی ایم کی کامیابی ایک خطرناک انتخابی فیصلہ ہے۔
انھوں نے کہا تھا کہ یہ جناح کے نظریات کی جیت ہے اور ریاست کی سماجی اتحاد کے لیے خطرہ ہے۔
دراصل بہار کے کشن گنج ضمنی الیکشن میں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے امیدوار قمرالہدی نے کامیابی حاصل ہے اور اپنے قریبی حریف بی جے پی کی امیدوار کو تقریبا دس ہزار ووٹوں سے شکست دی ہے۔