افغانستان کے غزنی صوبے میں جمعہ کو سڑک کنارے ایک بم دھماکے میں کم از کم 10 لوگوں کی موت ہوگئی اور چھ دیگر زخمی ہو گئے۔
افغانستان کے ٹولو نیوز براڈ کاسٹر نے عینی شاہدین کے حوالے سے بتایا کہ آج صبح ہوئے دھماکے میں مارے گئے شہریوں میں چار بچے بھی شامل ہیں۔
یہ دھماکہ اس وقت ہوا جب لوگ دائی کنڈی صوبے سے غزنی کی جانب جارہے تھے۔
ٹولو نیوز براڈ کاسٹر نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ صدر کے ترجمان ایس صدیقی نے دھماکے کے لیے دہشت گرد گروپ کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔
واضح رہے کہ افغانستان کے شمالی صوبے پرون میں بگرام ہوائی اڈے کے نزدیک ہوئے ایک دھماکہ ہوا تھا، جس میں کم از کم ایک شخص کی موت ہوگئی اور 62 دیگر زخمی ہوگئے تھے۔
صوبے کے گورنر وحیدہ شاہکار نے بتایا تھا کہ دھماکہ صبح چھ بجے ہوا اور اس کے بعد غیر ملکی سلامتی دستوں اور حملہ آوروں کے درمیان جھڑپ بھی ہوئی۔
بگرام ضلع کے گورنر عبدالشکور کوڈوسی نے کہا 'سات حملہ آوروں نے سکیورٹی دستوں پر حملہ کیا تھا، حملہ آور چار گاڑیوں میں دھماکہ خیز مواد لیکر جارہے تھے جن میں سے دو گاڑیوں میں دھماکہ ہوا تھا'۔
خیال رہے کہ شدت پسند تنظیم لشکر طیبہ کے سرغنہ اور ممبئی بم دھماکوں کے ماسٹر مائنڈ حافظ سعید کے بیٹے طلحہ سعید کو نشانہ بناکر پاکستان کے لاہور میں حملہ کیا گیا تھا جس میں طلحہ سعید بال بال بچ گیا۔
بتایا جا رہا ہے کہ طلحہ سعید محمد علی روڈ پر واقع جامع مسجد علی المرتضیٰ میں ایک میٹنگ کررہا تھا، اسہ وقت یہ دھماکہ ہوا، جس کے فوراً بعد طلحہ کو وہاں سے نکال لیا گیا۔