مہاراشٹر اسٹیٹ وقف بورڈ کا صدر دفتر اورنگ آباد سے ممبئ منتقل کیا جائے گا اس طرح کی بات کا اعلان ریاستی وقف منسٹر نواب ملک نے کیا وہ اورنگ آباد کے وقف دفتر میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
اس موقع پر نواب ملک نے کہا کے بورڈ کو فعال بنانے اور بدعنوانیوں کے خاتمے کے لیے بورڈ کے تمام کام کاج آن لائن ہوں گے اس پریس کانفرنس میں نواب ملک نے وقف معاملات کے حوالے سے سابقہ بی جے پی حکومت پر بھی شدید نکتہ چینی کی۔
وقف منسٹر نے وقف بورڈ کی خامیوں اور دھاندلیوں کا اعتراف کرتے ہوئے پریس کانفرنس کا آغاز کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ وقف بورڈ کی تشکیل کے بعد سے اب تک بورڈ کی کارکردگی غیر اطمینان بخش رہی اسی لئے مستقبل قریب میں بورڈ کی کارکردگی کو بہتر بنایا جائے گا اور وقف کی تمام تر سرگرمیاں آن لائن ہوگی۔
ریاستی وزیر نے وقف بورڈ کی گورننگ باڈی پر جلد ہی نئے ممبران کی تقرری کا اعلان کیا جن میں ایم پی امتیاز جلیل اور فوزیہ خان کے تعلق سے قانونی صلاح طلب کی گئی ہے۔
ریاستی وزیر نے سابقہ بی جے پی حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ بی جے پی دور حکومت میں وقف املاک کے معاملات بڑے پیمانے پر التوا میں پڑے ہوئے ہیں ۔
اسی طرح بی جے پی دور حکومت میں تقرر کردہ بورڈ رکن خالد قریشی کے تعلق سے وقف منسٹر نے پریس کانفرنس میں انکشاف کیا کہ خالد قریشی نے وقف امور سے تعلق رکھنے والی 6 فائلیں چوری کرکے 2 برس تک اپنے قبضے میں رکھا اس معاملے میں خالد قریشی کو قانونی نوٹس بھیجا گیا ہے۔ وقف منسٹر نے اس معاملے میں قانونی چارہ جوئی کا بھی اشارہ دیا۔
نواب ملک نے وقف ٹرائبیونل میں ایک اور ممبر کے اضافے کی بات بھی کہی ہے تاہم زیادہ تر سوالات کو ریاستی وزیر نے ٹال دیا ۔
واضح رہے کہ ریاستی وقف بورڈ کا نہ کوئی مستقل سی ای او ہے اور نہ ہی نہیں مکمل باڈی ایسے میں پریس کانفرنس اِس خوش کن اعلانات سے آگے نہیں بڑھ پائی۔