2008میں چندریان 1 نے چاند کی سطح پر پانی کی موجودگی کو پایا تھا۔اس کی تصدیق امریکی خلائی ادارہ ناسا نے بھی کی تھی۔ڈاکٹر کلام نے ممبئی میں ایک سمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسرو اور ناسا کو چاہئے کہ وہ چندریان 2مشن میں روبوٹِک پینیٹریٹر لگائے تاکہ چاند پر پانی کے سالموں کی موجودگی کے بارے میں تجزیہ کیاجاسکے۔
انہوں نے کہا تھا کہ اسرو اور ناسا دونوں کو چندریان 2مشن پر کام کرنا چاہئے۔انہوں نے امریکہ کے کیلی فورنیا انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی امریکہ کے دورہ کے دوران ہوئے تبادلہ خیال کے سیشن میں یہ مشورے دیئے تھے۔
ڈاکٹر کلام نے خلائی سائنس دانوں کو یہ بھی مشورے دیئے تھے کہ وہ 2050تک ایک کیلوگرام کی خلائی گاڑی تیار کریں اور اس کے مصارف 20ہزار امریکی ڈالر سے گھٹاکر 2000امریکی ڈالر کیے جائیں۔