ریاست بہار کے اورنگ آباد کے ضلع اسپتال میں تعینات ایک سرجن ڈاکٹر جنمجیا نے اپنی کار کو کورونا وائرس کے مشتبہ افراد کے علاج کے لیے منفرد انداز میں تیار کیا ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ یہ کار ایک موبائل وین کی طرح کام کرے گی اور جگہ جگہ جاکر کورونا وائرس کے مشتبہ اور مثبت مریضوں کو دیکھ کر اس کی تفصیلات اسپتال یا کسی اور میڈیکل اسٹور پر بھیج دے گی۔
ڈاکٹر جنمجیا نے خود سے بنائی اس کار کا نام کورونا واریئر کار رکھا ہے، اس کار کے باہر سینیٹائزر، تھروامیٹر اور دیگر آلات نصب کیے ہوئے ہیں جو مانیٹرنگ وین کے اندر بیٹھے ہوئے ڈاکٹر کے ذریعہ لیپ ٹاپ سے نگرانی کرتے ہیں۔
اس میں کرونا کے مریض کی جانچ کے لیے وین کے باہر ہی تمام سازوسامان نصب کردیئے گئے ہیں، جیسے ہی مریض وین کے قریب پہنچے گا ڈاکٹر وین کے باہر نصب موبائل پر کال کرے گا اور اور وہاں موجود شخص کو ہاتھ سینیٹائز کرنے کو کہے گا۔
وین کے اندر بیٹھا ڈاکٹر اندر سے ہی درجہ حرارت کی جانچ کرکے مریض کی تمام سرگرمیوں کو لیپ ٹاپ میں ریکارڈ کرے گا، اتنا ہی نہیں ضرورت پڑنے پر ایک خاص اسٹیک کے ذریعے مریض کے منہ کے اندر کی حالت بھی بغیر کسی خطرے کے ٹسٹ کر لے گا اور مریض میں کورونا کے مثبت یا منفی ہونے کا پتہ بھی لگا لے گا۔
صرف بہار ہی نہیں یہ ملک کی پہلی موبائل وین ہے جو گھوم پھر کر کسی متاثرہ یا مشتبہ مریض کا ڈیٹا اکٹھا کرسکتی ہے اور خون کے نمونے لے کر جانچ کے لئے متعلقہ لیب میں بھیج سکتی ہے۔
لندن میں اپنی میڈیکل کی تعلیم مکمل کرنے والے ڈاکٹر جنمجیا نے کہا کہ اگر حکومت اس وین کو منظر عام پر لانے کی اجازت دیتی ہے تو یہ نہ صرف ملک بلکہ دنیا کے لئے ایک مثال ثابت ہوگا۔