دہلی سے تعلق رکھنے والے چند سکھ نوجوانوں نے جموں و کشمیر سے تعلق رکھنے والی 32 لڑکیوں کو بحفاظت ان کے گھر تک پہنچانے کا مثالی کارنامہ انجام دیا ہے۔
جموں وکشمیر سے آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد ایک جانب جہاں سوشل میڈیا سمیت سیاسی رہنماؤں کے کشمیری لڑکیوں کے متعلق گندے تبصرے چل رہے ہیں تو دوسری جانب سکھ برادی کو نوجوانوں نے انسانیت کی مثال قائم کی اور 32 کشمیری لڑکیوں کو بحفاظت ان کے گھر پہنچانے کی ذمہ داری بخوبی نبھائی۔
اس صورتحال کے مد نظر ہرمندر سنگھ اہلوالیہ نے انہیں مدد کی یقین دہانی کرائی اور انہوں نے کشمیری لڑکیوں کے ٹکٹ کے لیے سوشل میڈیا پر مدد طلب کی۔جس کے بعد انہیں ٹکٹ کے لیے تقریباً ساڑھے تین لاکھ روپے بطور تعاون حاصل ہوئے۔
ہرمندرسنگھ نے کہا کہ میں نے سنہ 1984 کے فسادات کے بعد محسوس کیا کہ کسی بھی واقعہ کے بعد ایک مخصوص برادری کو نشانہ نہیں بنایا جانا چاہیے اسی لیے ہم نے ان لڑکیوں کی مدد کی۔