ہندوستان طبی تحقیق کونسل (آئی سی ایم آر) ملک میں اب تک کوروناکے 29لاکھ 43 ہزار 421 ٹیسٹ کر چکا ہے اور گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 1 لاکھ8 ہزار 623 نمونوں کی جانچ کی گئی ہے۔
اس وقت ملک میں کوروناکے کے تصدیق شدہ مریضوں کی تعداد 131868 ہو گئی ہے اور کوروناکے فعال مریضوں کی تعداد 73560 ہے۔ ملک میں ابھی تک کوروناکے 54440 مریض ٹھیک ہو چکے ہیں اور گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 2657 مریض ٹھیک ہو چکے ہیں جنہیں ملا کر ملک میں كورونا مریضوں کے ٹھیک ہونے کی شرح 41.28 فیصد ہو گئی ہے۔ ہفتے کے روز سے ملک میں کورونامریضوں کی تعداد میں 6767 کا اضافہ ہوا ہے۔
دارالحکومت دہلی میں بھی كورونا کے معاملوں کی تعداد بڑھ رہی ہے اور کوروناسے نمٹنے کی تیاریوں کا جائزہ لینے کے لئے صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے اتوار کو یہاں چودھری برہم پركاش چرك انسٹی ٹیوٹ کا دورہ کیا۔یہ انسٹی ٹیوٹ ڈیڈی كیٹڈ كووڈ ہیلتھ سینٹر ہے۔
انہوں نے یہاں دستیاب مختلف سہولیات، وارڈوں اور علاج کرا رہے مریضوں کے بارے میں معلومات حاصل کی۔ مرکزی حکومت ملک میں کوروناکے بڑھتے معاملوں کے سلسلے میں کافی محتاط ہے اور اس سے نمٹنے کے اقدامات کی اعلی سطح پر نگرانی کی جا رہی ہے اور جن ریاستوں میں کوروناکے مزید معاملے سامنے آ رہے ہیں وہاں مناسب ’كنٹینمنٹ‘ حکمت عملی پر زور دیا جا رہا ہے۔
وزارت کے رہنما خطوط کے مطابق ڈیڈی كیٹڈ كووڈ ہیلتھ سینٹر وہ اسپتال ہیں جن میں درمیانہ درجے کی علامات والے کورونامریضوں کا علاج کیا جائے گا اور ان میں کورونامریضوں کے علاج کے لئے ایک مختلف بلاک ہونا چاہئے یا پورے اسپتال میں كورونا مریضوں کے علاج کی سہولت ہونی چاہئے اور مریضوں کے داخلے اور باہر نکلنے کے الگ الگ راستے ہونے ضروری ہیں۔ مرکزی حکومت کوروناوبا کو کنٹرول کرنے کے لئے سبھی سطحوں پر وبائی بیماری کے ماہرین کا مشورہ لے رہی ہے۔
وزارت صحت کے مطابق ملک میں اس وقت كورونا سے نمٹنے کے لئے 3027 كووڈ کے لئے وقف اسپتالوں، كووڈ ہیلتھ سینٹروں اور 7013 كووڈ کیئر سینٹرز کی نشاندہی کی جا چکی ہے۔ ان کے علاوہ 2.81 لاکھ آئسولیشن بستر اور 31250 سے زیادہ آئی سی یو بستر اور 109888 آکسیجن پر مشتمل بستر کو پہلے ہی كووڈ وقف اسپتالوں اور كووڈ ہیلتھ سینٹروں میں نشان زد کیا جا چکا ہے۔
ملک میں كورونا زیادہ کیس مہاراشٹر، تمل ناڈو، گجرات، مدھیہ پردیش، دہلی، مغربی بنگال اور راجستھان میں دیکھے جا رہیں اور ان ریاستوں کے 11 میونسپل علاقوں میں ملک میں پائے جانے والے كورونا کے کل معاملات کا 70 فیصد ’وائرل لوڈ‘ یعنی کوروناکابوجھ ہے۔
مرکزی حکومت کوروناوائرس ’كووڈ -19‘ کے سلسلے شروع سے ہی کافی محتاط رہی ہے اور اس سے نمٹنے کی تیاری جنگی سطح اور مرحلہ وار طریقے سے کی گئی تھی اور اسی کا نتیجہ ہے کہ کوروناوائرس کا اثر ترقی یافتہ ممالک کے مقابلے میں ہندوستان میں کافی کم ہے۔ دنیا میں جہاں کوروناوائرس سے اموات کی شرح 6.65 فیصد ہے، وہیں ملک میں اس کی شرح صرف 3.06 فیصد ہے۔ ملک میں جتنے فعال معاملے ہیں، ان کے صرف 2.94 فیصد مریض ہی آئی سی یو میں ہیں۔
ہندوستانی طبی تحقیق کونسل، مرکزی صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت اور نیشنل سینٹر فار ڈیسیز کنٹرول اور ریاستی حکومتوں کے تعاون سے 60 سے زائد اضلاع میں کمیونٹی کی بنیاد پر سیرو-سروے کرا رہی ہے تاکہ ہندوستانی آبادی میں كووڈ -19 منتقلی کی سطح کا پتہ لگایا جا سکے۔