ETV Bharat / bharat

'کشمیر میں مواصلاتی نظام بحال کیا جائے' - جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت

بھارتی نژاد امریکی رکن پارلیمان پرمیلا جے پال سمیت 13 دیگر امریکی اراکین پارلیمان نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر کشمیر کی موجودہ صورتحال خدشات ظاہر کیے ہیں۔

Indian-American lawmaker Pramila Jayapal
author img

By

Published : Sep 28, 2019, 2:11 PM IST

Updated : Oct 2, 2019, 8:33 AM IST

امریکی اراکین پارلیمان نے وزیراوعظم نریندر مودی سے کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر خدشات دور کرنے اور مواصلاتی نظام پر پابندی ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔

چودہ امریکی اراکین پارلیمان گلبرٹ آر سسنرس، جونیئر، جوڈی چو، پرمیلا جے پال، کیرولونی میلونی، گیرالٹ کونولی، الہان عمر، بابرا لی، الگرین، جو لوگگرین، اینڈی لے ون، مائک لے ون، جیمس پی مکگرن، جان شاکوسکی اور کیٹی پورٹر نے مشترکہ طور پر وزیراعظم کو مخاطب کیا ہے۔

امریکی قانون سازوں کی طرف سے مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ 'ملک بھر کے ہزاروں خاندانوں کی جانب سے جو جموں و کشمیر میں اپنے اہل خانہ سے رابطہ کرنے سے قاصر ہیں، ہم وزیر اعظم مودی پر زور دے رہے ہیں کہ وہ مواصلات پر پابندی کو ختم کریں اور انسانی بحران پر خدشات کو دور کریں۔'

رواں برس پانچ اگست جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے اور ریاست کو دو حصوں میں تقسیم کے بعد وادی میں مسلسل بندشوں کا سامنا ہے۔

امریکی قانون سازروں کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ 'بھارت ایک اہم امریکی شراکت دار اور دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہے۔ اسی طرح، وہ امید کرتے ہیں کہ بھارتی حکومت بہترین قیادت کا مظاہرہ کرے گی اور ان پابندیوں کو ختم کرے گی۔ جموں و کشمیر کے عوام کو بھارت کے کسی دوسرے شہری کی طرح ان حقوق کے مستحق ہیں۔'

امریکی قانون سازوں کے مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ 'جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے ساتھ وہاں موبائل اور انٹرنیٹ خدمات بند کر دی گئی ہے، جبکہ کئی لوگوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے'۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ مواصلاتی نظام پر پابندی کی وجہ سے امریکہ اور دیگر مقامات سے افراد کشمیر میں موجود اپنے اہل خانہ سے بات چیت کرنے سے قاصر ہیں۔
وادی کشمیر جمعہ کے روز مسلسل 54 ویں روز بھی بازاروں اور دیگر کاروباری اداروں کے ساتھ ساتھ عمومی زندگی متاثر رہی۔

امریکی اراکین پارلیمان نے وزیراوعظم نریندر مودی سے کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر خدشات دور کرنے اور مواصلاتی نظام پر پابندی ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔

چودہ امریکی اراکین پارلیمان گلبرٹ آر سسنرس، جونیئر، جوڈی چو، پرمیلا جے پال، کیرولونی میلونی، گیرالٹ کونولی، الہان عمر، بابرا لی، الگرین، جو لوگگرین، اینڈی لے ون، مائک لے ون، جیمس پی مکگرن، جان شاکوسکی اور کیٹی پورٹر نے مشترکہ طور پر وزیراعظم کو مخاطب کیا ہے۔

امریکی قانون سازوں کی طرف سے مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ 'ملک بھر کے ہزاروں خاندانوں کی جانب سے جو جموں و کشمیر میں اپنے اہل خانہ سے رابطہ کرنے سے قاصر ہیں، ہم وزیر اعظم مودی پر زور دے رہے ہیں کہ وہ مواصلات پر پابندی کو ختم کریں اور انسانی بحران پر خدشات کو دور کریں۔'

رواں برس پانچ اگست جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے اور ریاست کو دو حصوں میں تقسیم کے بعد وادی میں مسلسل بندشوں کا سامنا ہے۔

امریکی قانون سازروں کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ 'بھارت ایک اہم امریکی شراکت دار اور دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہے۔ اسی طرح، وہ امید کرتے ہیں کہ بھارتی حکومت بہترین قیادت کا مظاہرہ کرے گی اور ان پابندیوں کو ختم کرے گی۔ جموں و کشمیر کے عوام کو بھارت کے کسی دوسرے شہری کی طرح ان حقوق کے مستحق ہیں۔'

امریکی قانون سازوں کے مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ 'جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے ساتھ وہاں موبائل اور انٹرنیٹ خدمات بند کر دی گئی ہے، جبکہ کئی لوگوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے'۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ مواصلاتی نظام پر پابندی کی وجہ سے امریکہ اور دیگر مقامات سے افراد کشمیر میں موجود اپنے اہل خانہ سے بات چیت کرنے سے قاصر ہیں۔
وادی کشمیر جمعہ کے روز مسلسل 54 ویں روز بھی بازاروں اور دیگر کاروباری اداروں کے ساتھ ساتھ عمومی زندگی متاثر رہی۔

ZCZC
PRI ESPL INT NRG
.WASHINGTON FES9
US-LAWMAKERS-KASHMIR
14 US Congressmen urge Modi to restore communication in Kashmir
By Lalit K Jha
         Washington, Sep 28 (PTI) Indian-American lawmaker Pramila Jayapal along with 13 other US Congressmen have urged Prime Minister Narendra Modi to address concerns over the human rights situation in Kashmir and lift the communications blackout.
         A statement, addressed to Prime Minister Modi, was issued jointly by Congressmen Gilbert R. Cisneros, Jr, Judy Chu, Pramila Jayapal, Carolyn Maloney, Gerald Connolly, Ilhan Omar, Barbara Lee, Al Green, Zoe Lofgren, Andy Levin, Mike Levin, James P. McGovern, Jan Schakowsky, and Katie Porter.
         "On behalf of thousands of families across the country who have been unable to contact family in Jammu and Kashmir, we are urging Prime Minister Modi to lift the communications blackout and address the ongoing humanitarian concerns," the lawmakers said in the joint statement.
         Restrictions were imposed when New Delhi had on August 5 scrapped the state's special status under Article 370 of the Constitution and bifurcated in into Union Territories -- Jammu and Kashmir, and Ladakh.
         Asserting that the abrogation of Article 370 of its Constitution to withdraw Jammu and Kashmir's special status was its "internal matter", India has defended imposition of restrictions in the Kashmir Valley on the grounds that they were put to prevent Pakistan from creating more mischief through proxies and terrorists.
          "India is an important US partner and the world's largest democracy. As such, we hope that the Government of India will demonstrate leadership and lift these restrictions. The people of Jammu and Kashmir deserve the same rights as any other citizen of India," the statement said.
         The joint statement, the lawmakers said, is in response to the imposition of media blackout starting August 5, leaving millions in Jammu and Kashmir without access to mobile phones or the internet while many others have been detained.
         "As a result, family members in the United States and elsewhere have had no ability to contact loved ones in Jammu and Kashmir, leading to concerns about their welfare," said the statement, the lead in which was taken by Congressman Cisneros, who is a Member of the Congressional Hispanic Caucus and an Executive Board Member of the Congressional Asian Pacific American Caucus.
         The restrictions in Kashmir have been lifted in phases from many parts of the Valley as the situation improved with passage of time.
          Normal life remained affected in Kashmir as main markets and other business establishments continued to remain closed for the 54th consecutive day on Friday.
         Mobile services remained suspended in Kashmir except in Handwara and Kupwara areas in the north, while Internet services -- across all platforms - continued to be snapped in the Valley. PTI LKJ
AMS
09280855
NNNN
Last Updated : Oct 2, 2019, 8:33 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.