اس حادثے میں زخمی ہونے والے افراد کو جے جے اسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔امدادی عملہ و مقامی افراد موقع پر ملبہ ہٹانے اور اس کے اندر پھنسے افراد کو نکالنے کی کوششیں کر رہے ہیں۔
جائے حادثے کے پاس ہی آگ بجھانے والی گاڑیاں اور ایبولنسز کو بھی طلب کر لیا گیا ہے، امدادی کارروائیاں تاحال جاری ہیں۔
دو بچوں سمیت 9 افراد کو ریسکیو کر لیا گیا ہے۔
حادثے میں ہلاک ہونے والے افراد کے نام
- صابیہ نثار شیخ، 60 برس
- عبدالستار کالو شیخ، 55 برس
- مزمل منصور سلمانی، 15 برس
- سائرہ ریحان شیخ، 20 برس
- جاوید اسماعیل، 34 برس
- ارحان شہزاد، 40 برس
- امیراجان، 13 برس
- ثنا سلمانی، 25 برس
- زبیر منصور سلمانی، 20 برس
- ابراہیم، ڈیڑھ برس
- ارباز، 7 برس
- شہزاد، 8 برس
- یامین منصوری، 54 برس
آٹھ زخمیوں کے نام یہ ہیں
- فیروز سلمان، 45 برس
- زینت رحمان، 30 برس
- عائشہ شیخ، 4 برس
- عبدالرحمان، 3 برس
- نوید سلمان، 30 برس
- عمران حسین کلوانی، 30 برس
- سلمہ عبدل شیخ، 45 برس
- ساجدہ شہزاد زری والا، 58 برس
- شناخت نہیں ہوئی ہے، (3)
مہاراشٹر کے وزیراعلی دیوندر فڈنویس نے گزشتہ روز ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کے دوران کہا تھا کہ یہ عمارت سو سالہ قدیم تھی۔ انہوں نے مقامی باشندوں کی درخواست پر اس علاقے کی دوبارہ ترقی کے لیے حکم بھی جاری کیا تھا۔
وزیراعلی نے کہا تھا: 'ہم اس کی تفتیش کر رہے ہیں کہ دوبارہ ترقی و تعمیر نو کے کام شروع کیے گئے تھے کہ یا نہیں؟ فی الحال ابھی ہم لوگوں کو بچانے پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں۔'
چند روز قبل مانسون کی بارشوں سے ممبئی کے جن علاقوں پانی جمع ہوگیا تھا اسی میں ڈونگری کا علاقہ بھی شامل ہے، جہاں کئی بوسیدہ پرانی عمارتیں موجود ہیں۔
منہدم ہونے والی عمارت سو سالہ قدیم تھی۔ مقامی انتظامیہ نے اس بلڈنگ کو سی 1 زمرے میں رکھا تھا، جس کا مطلب یہ کہ حفاظت کے پیش نظر فورا اس عمارت کو خالی کرانے اور اسے گرانے کی ضرورت ہے، لیکن اسے یونہی چھوڑ دیا گیا۔
ممبئی بلڈنگ ریپیئر اور ریکنسٹرکشن بورڈ(ایم بی آر آر بی) کے چیئرمین ونود گھوسالکر نے خبررساں ادارے آئی اے این ایس کو بتایا کہ بی ایس بی کو اس عمارت کی مرمت کے لیے کہا گیا تھا، لیکن تاحال اس میں کام شروع نہیں کیا گیا تھا۔