ETV Bharat / bharat

لیبر قوانین: دس سی ٹی یوز کا 22 مئی کو ملک گیراحتجاج

author img

By

Published : May 17, 2020, 8:29 PM IST

دس سنٹرل ٹریڈ یونینیں، مرکز کی جانب سے لیبر قوانین میں ظالمانہ تبدیلی کی کوششوں کے خلاف 22 مئی کو ملک گیر سطح پر احتجاج کریں گی۔

لیبر قوانین: دس سی ٹی یوز کا 22 مئی کو ملک گیراحتجاج
لیبر قوانین: دس سی ٹی یوز کا 22 مئی کو ملک گیراحتجاج

سی ٹی یو ایس،آئی این ٹی یو سی، اے آئی ٹی یو سی،ایچ ایم ایس، سی آئی ٹی یو، اے آئی یوٹی یوسی، ٹی یوسی سی، سیوا، اے آئی سی سی ٹی یو، ایل پی ایف، یو ٹی یو سی تنظیموں نے 14 مئی کو اجلاس منعقد کرتے ہوئے لاک ڈاون کے دوران ملک میں مزدور طبقہ کی مشکل صورتحال کا نوٹ لیا اور چیلنج سے نمٹنے کے لئے متحدہ اقدام کا فیصلہ کیا۔

آل انڈیا بینک ایمپلائز ایسوسی ایشن (اے آئی بی ای اے) کے جنرل سکریٹری سی ایچ وینکٹ چلم نے سی ٹی یوز کی جانب سے جاری کردہ مشترکہ بیان کا حوالہ دیتے ہوئے یونینوں اور اراکین کو جاری کردہ سرکلر میں یہ بات بتائی۔ اس سرکلر میں کہا گیا کہ کوویڈ-19 کا سہارا لیتے ہوئے ہر دن حکومت، مزدور طبقہ اور عام آدمی پر حملہ کرنے کے لئے کوئی نہ کوئی بہانہ تلاش کر رہی ہے جو ملک میں لاک ڈاون کے درمیان کافی مایوس اور مصائب کا شکار ہیں۔

وینکٹ چلم نے کہا کہ ٹریڈ یونینوں نے آزادانہ اور متحدہ طور پر وزیراعظم مودی اور وزیرلیبر سنتوش کمار گنگوار کو بیشتر نمائندگیاں کی ہیں اور لاک ڈاون کے دوران مزدوروں کو مکمل تنخواہوں کی ادائیگی اور ملازمین کو برطرف نہ کرنے کے خود کے احکامات کی خلاف ورزی کی نشاندہی کی جو لا حاصل رہیں۔ اسی طرح راشن کی تقسیم، خواتین اور ضعیف افراد کے لئے رقم کی منتقلی کے حکومت کے تمام اعلانات زمینی سطح پر ناکام رہے اور یہ رقومات استفادہ کنندگان کی اکثریت تک نہیں پہنچ سکیں۔

ملازمت سے محرومی، اجرتوں سے محرومی، گھروں سے تخلیہ کرنے کے سبب مزدور طبقہ کی اکثریت غیر انسانی مسائل کا شکار ہو گئی ہیں۔ نقل مکانی کرنے والے مزدوروں کی بڑی اکثریت سڑکوں، ریلوے ٹریکس، کھیتوں اورجنگلوں پر کئی میل تک پیدل چل رہی ہے تاکہ اپنے گھر پہنچ سکیں اور کئی قیمتی جانیں بھی فاقہ کشی، تھکن اور حادثات کے سبب چلی گئیں تاہم لاک ڈاون کے تین مرحلوں کے باوجود حکومت کی جانب سے کئے گئے تمام اعلانات بشمول 14 مئی کا اعلان عام آدمی اور مزدوروں کو مصائب سے نہیں بچاسکا۔

اب مرکز کی حکومت مشکوک انداز میں طویل لاک ڈاون کا فائدہ اٹھا رہی ہیں اور مزدوروں کے حقوقکو نشانہ بنا رہی ہے اور لیبر قوانین کو منسوخ کر رہی ہے۔ ان تنظیموں نے کہا کہ پہلے ہی مزدوروں اور ٹریڈ یونینوں نے ایسے بیہمانہ اور ڈراونی مخالف عوام اور مخالف مزدور اقدامات کے خلاف مشترکہ طور پر کئی مرتبہ ریاستوں میں احتجاج کئے جا چکے ہیں جس سے مزدور طبقہ کے جدوجہد کے موڈ کا اظہار ہوتا ہے۔

اس پس منظر میں سنٹرل ٹریڈ یونینوں کے مشترکہ پلیٹ فارم کے ساتھ آئندہ جمعہ کو مخالف مزدور و مخالف عوام ملک گیر سطح پر ایک روزہ احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ ٹریڈ یونینوں کے قومی سطح کے لیڈران نئی دہلی میں گاندھی جی کی سمادھی کے قریب ایک روزہ بھوک ہڑتال کریں گے۔ اسی طرح تمام ریاستوں میں بیک وقت احتجاج کیا جائے گا۔ ان تنطیموں کے مطالبات میں پھنسے ہوئے مزدوروں کو محفوظ طور پر گھروں کی روانگی کے لئے اقدامات کرتے ہوئے فوری راحت پہنچانا، غیر منظم شعبہ کے مزدوروں کو نقد رقم کی منتقلی، مرکزی حکومت کے ملازمین، سی پی ایس ایز اور وظیفہ یابوں کے منجمد ڈی اے سے دستبرداری شامل ہے۔

سی ٹی یو ایس،آئی این ٹی یو سی، اے آئی ٹی یو سی،ایچ ایم ایس، سی آئی ٹی یو، اے آئی یوٹی یوسی، ٹی یوسی سی، سیوا، اے آئی سی سی ٹی یو، ایل پی ایف، یو ٹی یو سی تنظیموں نے 14 مئی کو اجلاس منعقد کرتے ہوئے لاک ڈاون کے دوران ملک میں مزدور طبقہ کی مشکل صورتحال کا نوٹ لیا اور چیلنج سے نمٹنے کے لئے متحدہ اقدام کا فیصلہ کیا۔

آل انڈیا بینک ایمپلائز ایسوسی ایشن (اے آئی بی ای اے) کے جنرل سکریٹری سی ایچ وینکٹ چلم نے سی ٹی یوز کی جانب سے جاری کردہ مشترکہ بیان کا حوالہ دیتے ہوئے یونینوں اور اراکین کو جاری کردہ سرکلر میں یہ بات بتائی۔ اس سرکلر میں کہا گیا کہ کوویڈ-19 کا سہارا لیتے ہوئے ہر دن حکومت، مزدور طبقہ اور عام آدمی پر حملہ کرنے کے لئے کوئی نہ کوئی بہانہ تلاش کر رہی ہے جو ملک میں لاک ڈاون کے درمیان کافی مایوس اور مصائب کا شکار ہیں۔

وینکٹ چلم نے کہا کہ ٹریڈ یونینوں نے آزادانہ اور متحدہ طور پر وزیراعظم مودی اور وزیرلیبر سنتوش کمار گنگوار کو بیشتر نمائندگیاں کی ہیں اور لاک ڈاون کے دوران مزدوروں کو مکمل تنخواہوں کی ادائیگی اور ملازمین کو برطرف نہ کرنے کے خود کے احکامات کی خلاف ورزی کی نشاندہی کی جو لا حاصل رہیں۔ اسی طرح راشن کی تقسیم، خواتین اور ضعیف افراد کے لئے رقم کی منتقلی کے حکومت کے تمام اعلانات زمینی سطح پر ناکام رہے اور یہ رقومات استفادہ کنندگان کی اکثریت تک نہیں پہنچ سکیں۔

ملازمت سے محرومی، اجرتوں سے محرومی، گھروں سے تخلیہ کرنے کے سبب مزدور طبقہ کی اکثریت غیر انسانی مسائل کا شکار ہو گئی ہیں۔ نقل مکانی کرنے والے مزدوروں کی بڑی اکثریت سڑکوں، ریلوے ٹریکس، کھیتوں اورجنگلوں پر کئی میل تک پیدل چل رہی ہے تاکہ اپنے گھر پہنچ سکیں اور کئی قیمتی جانیں بھی فاقہ کشی، تھکن اور حادثات کے سبب چلی گئیں تاہم لاک ڈاون کے تین مرحلوں کے باوجود حکومت کی جانب سے کئے گئے تمام اعلانات بشمول 14 مئی کا اعلان عام آدمی اور مزدوروں کو مصائب سے نہیں بچاسکا۔

اب مرکز کی حکومت مشکوک انداز میں طویل لاک ڈاون کا فائدہ اٹھا رہی ہیں اور مزدوروں کے حقوقکو نشانہ بنا رہی ہے اور لیبر قوانین کو منسوخ کر رہی ہے۔ ان تنظیموں نے کہا کہ پہلے ہی مزدوروں اور ٹریڈ یونینوں نے ایسے بیہمانہ اور ڈراونی مخالف عوام اور مخالف مزدور اقدامات کے خلاف مشترکہ طور پر کئی مرتبہ ریاستوں میں احتجاج کئے جا چکے ہیں جس سے مزدور طبقہ کے جدوجہد کے موڈ کا اظہار ہوتا ہے۔

اس پس منظر میں سنٹرل ٹریڈ یونینوں کے مشترکہ پلیٹ فارم کے ساتھ آئندہ جمعہ کو مخالف مزدور و مخالف عوام ملک گیر سطح پر ایک روزہ احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ ٹریڈ یونینوں کے قومی سطح کے لیڈران نئی دہلی میں گاندھی جی کی سمادھی کے قریب ایک روزہ بھوک ہڑتال کریں گے۔ اسی طرح تمام ریاستوں میں بیک وقت احتجاج کیا جائے گا۔ ان تنطیموں کے مطالبات میں پھنسے ہوئے مزدوروں کو محفوظ طور پر گھروں کی روانگی کے لئے اقدامات کرتے ہوئے فوری راحت پہنچانا، غیر منظم شعبہ کے مزدوروں کو نقد رقم کی منتقلی، مرکزی حکومت کے ملازمین، سی پی ایس ایز اور وظیفہ یابوں کے منجمد ڈی اے سے دستبرداری شامل ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.