باگل کوٹ: کرناٹک اسمبلی انتخابات کا بگُل بج چکا ہے۔ اس دوران سیاسی جماعتوں کے درمیان لفظی جنگ جاری ہے جس میں مذہبی پیشوا بھی شامل ہو رہے ہیں۔ منترالیہ مٹھ کے سیر سبودیندر تھیرتھا سوامی نے منگل کو کانگریس رہنما سدارامیا کے اس بیان پر تنقید کی کہ وہ ایک ہندو ہیں، لیکن وہ ہندوتوا سے اتفاق نہیں کرتے۔ صحافیوں سے بات کرتے ہوئے سوامی نے کہا کہ سدارامیا کے مبہم بیان کا کوئی مطلب نہیں ہے لیکن ہندوؤں کو ہندوتوا سے اتفاق کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ میں ان (سدارامیا) کے اس طرح کا بیان جاری کرنے کا پس منظر نہیں جانتا۔ ہندوؤں کے بارے میں ان کی رائے میں اختلاف ہو سکتا ہے۔ اس کے باوجود تمام ہندوؤں کو ہندوتوا کے ایجنڈے کو آگے بڑھانا چاہیے۔ ہندوازم اور ہندوتوا کو ماں اور بیٹے کے رشتے سے تشبیہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب آپ ہندو ہیں تو آپ کو ہندوتوا کا احترام کرنا چاہیے۔ کسی بھی اختلاف کی صورت میں شک کو بات چیت کے ذریعے حل کیا جانا چاہیے۔ اپنے آپ کو ہندو ہونے کا دعویٰ کر کے ہندوتوا کی مخالفت کرنا بے معنی ہے۔
مزید پڑھیں:۔ ششی تھرور نے 'ہندوتوا' اور 'ہندو ازم' میں فرق کی تشریح کی
انہوں نے مزید کہا کہ ذات پات کا نظام ختم ہونا چاہیے۔ انہوں نے برہمنوں کے وزیر اعلی بننے کی مخالفت کرنے والے بیان کو خلاف آئین قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم برہمنوں کے ساتھ بدسلوکی کی مذمت کرتے ہیں۔ کسی بھی برادری کو اس کا نشانہ نہیں بنایا جانا چاہئے، اگر کسی کمیونٹی کے ساتھ زیادتی ہوتی ہے تو یہ آئین کی توہین کرنے کے مترادف ہے۔