21 نکاتی مطالبات کا میمورنڈم دیا گیا۔ اس احتجاج کی ضلع کے تمام ملازمین تنظیموں نے حمایت کی اور اس میں کثیر تعداد میں حکومتی ٹیچرس اور دیگر محکموں کے ملازمین نے شرکت کی۔
بارہ بنکی شہر کے گنا دفتر میں ہوئے اس احتجاج میں ریاست کے تمام 168 ملازمین تنظیموں کے عہدےداران نے شرکت کی۔ واضح ہو کہ پرانی پینشن بحالی کو لیکر لمبے وقفے سے احتجاج کا دور جاری ہے۔ ادھیکار منچ کے کنوینر پرمود کمار سنگھ نے کہا کہ ان کے احتجاج سے حکومتوں پر دباؤ ضرور پڑا ہے اور انہیں اس بات کا پورا یقین ہے کہ پرانی پینشن بحالی ضرور ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں:
بارہ بنکی : انتخابی ثمر میں چھوٹی پارٹیوں کے بڑے بڑے وعدے
انہوں نے کہا کہ پرانی پینشن ان کے لئے بڑھاپے میں بوڑھے کی لکڑی کی طرح ہے۔ اگر پینشن ہوتی ہے تو بڑھاپے میں ان کی عزت ہوتی ہے، نہیں تو کوئی پوچھتا تک نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت سے منسلک افراد اپنی پینشن کا تحفظ کیے ہوئے ہیں لیکن پتہ نہیں کیوں ملازمین کو پینشن سے دور کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انکے مطالبات پر غور نہیں ہونے تک یہ سلسلہ جاری رہے گا۔