کرناٹک: شہر منگلورو کے ایک پب میں مبینہ بجرنگ دل کارکنان کی جانب سے ہوئی توڑ پھوڑ کے خلاف منگلورو سٹی پولیس نے تفتیش شروع کردی ہے۔ اس سلسلے میں سٹی پولیس کمشنر نے جائے وقوع کا دورہ کیا۔ پولیس کمشنر نے کچھ طلباء اور باؤنسر دنیش سے نابالغوں کو شراب سپلائی کرنے کے بارے میں پوچھ گچھ کی۔ پولیس کمشنر نے کہا کہ جیسے ہی یہ اطلاع ملی، پولیس حکام نے دورہ کیا اور ناخوشگوار واقعہ کو روکنے کے لیے کارروائی کی۔ Bajrang Dal stop student party in pub
انہوں نے کہا کہ باؤنسر کی معلومات کے مطابق پب پر کوئی حملہ نہیں ہوا۔ بجرنگ دل کے ارکان نے یہاں آکر معلومات طلب کی۔ پب کے سی سی ٹی وی فوٹیج کی جانچ کی جائے گی تاکہ معلوم کیا جا سکے کہ اصل میں معاملہ کیا ہے۔ ہم طلباء سے بھی معلومات جمع کریں گے اور بعد میں ضروری کارروائی کی جائے گی۔ باہر سے کسی کو اس طرح آکر چیک کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ محکمہ ایکسائز اور پولیس باقاعدگی سے معائنہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم باہر سے آنے والوں کا معائنہ کریں گے۔
مزید پڑھیں:۔ پب پر کارروائی: 34 لوگوں کے خلاف معاملہ درج، فلمی ہستیاں بھی تھیں شامل
انہوں نے کہا کہ کچھ جگہوں پر نابالغوں کو شراب دیئے جانے کی اطلاع تھی۔ اس کا باقاعدگی سے جائزہ لیا جائے گا۔ اگر نابالغ لڑکے پب میں آتے ہیں تو وہاں جرائم کا امکان ہوتا ہے، اس کی تحقیقات کی جائے گی۔ پب میں بوس و کنار کا معاملہ پیش آتا ہے۔ اس سلسلے میں ان طلبہ کا بوس و کنار کیس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ پب کے قوانین کے مطابق 21 سال سے کم عمر میں شراب کی سپلائی کی اجازت نہیں ہے۔ جب پب والوں نے پوچھ گچھ کی تو طلباء نے بتایا کہ وہ تیسرے سال کے گریجویٹ ہیں۔ عام طور پر یہ اسی سال کے تحت آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بات کی جانچ کی جائے گی کہ آیا اس میں نابالغ بھی ملوث ہیں یا نہیں۔