نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے 12 مارچ 2021 کو بھارت کے 75 ویں یوم آزادی سے 75 ہفتے قبل ’آزادی کا امرت مہوتسو' کا افتتاح کیا تھا، جو 15 اگست 2023 تک جاری رہے گا جیسا کہ وزیر اعظم مودی نے کہا کہ یہ مہوتسو ایک 'جن-اتسو' یعنی عوامی جشن ہوگا، جس میں پورے ملک کے عوام حصہ لیں گے۔ اس مہوتسو کے پانچ پوائنٹ یا حصے ہیں،جن کی ملکی تاریخ و ثقافت کے تحفظ اور تعمیر و ترقی کے حوالے سے غیر معمولی اہمیت ہے۔ اس مہوتسو کا پہلا پوائنٹ ہے 'آزادی کی جدوجہد'، اس کے تحت آزادیِ وطن کی جدوجہد سے لوگوں کو واقف کروانا اور ان کے دلوں میں حب الوطنی کے جذبات بیدار کرنا ہے۔Azadi Ka Amrit Mahotsav
اس کے تحت حکومت نے نہ صرف آزادی کی تحریک سے عوام کو روشناس کروانے کی منظم حکمت عملی بنائی ہے بلکہ اس کے ساتھ ملک کے تمام طبقات اور مذاہب سے تعلق رکھنے والے ان مجاہدین آزادی کو تاریخ میں محفوظ کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے جو کسی وجہ سے تاریخِ آزادی پر لکھی گئی کتابوں میں شامل ہونے سے رہ گئے اور آج آزادی کی تحریک میں ان کے کردار سے کوئی واقف نہیں۔
اسی مقصد کے لیے وزیر اعظم مینٹورشپ کے تحت ملک بھر سے منتخب 75 نوجوان ریسرچ اسکالرز کو پچاس ہزار روپے کے ماہانہ اسکالر شپ کے ساتھ ریسرچ پروجیکٹ سونپا گیا تھا،چنانچہ انھوں نے بھارت کی درجنوں زبانوں میں تحریک آزادی کے اچھوتے گوشوں پر تحقیقی کتابیں لکھی ہیں جو این بی ٹی کے زیر اہتمام شائع کی جائیں گی۔
یقیناً یہ کتابیں تحریکِ آزادی کے نہایت اہم گوشوں سے واقف کروائیں گی اور ہماری تاریخ کے اہم ابواب محفوظ ہوجائیں گے۔اس مہوتسو کا دوسرا پوائنٹ ہے آزادی کے 75 ویں سال ملک کی ترقی میں کارآمد آئیڈیاز کی تخلیق و تشہیر،حکومت چاہتی ہے کہ ملک کے تمام اصحابِ رائے خصوصاً ہمارے قابل نوجوان ملک کی فلاح و ترقی میں راست رول ادا کریں اور اسی لیے آزادی کے امرت مہوتسو کے تحت اس اہم پہلو پر بھی کام کیا جارہا ہے۔ تیسرا حصہ 75 سال میں ملک کو حاصل ہونے والی کامیابیوں سے متعلق ہے، جس کا مقصد آزادی کے بعد سے اب تک ملک کو حاصل ہونے والی کامیابیوں کی نمائش کرنا،ان کی تفصیلات سے اپنے ملک اور دنیا کے لوگوں کو باخبر کرنا اور نئی کامرانیوں کی راہیں ہموار کرنا ہے۔
چوتھا پوائنٹ ہے آزادی کے 75 ویں سال میں ملک کی ہمہ گیر ترقی کے لیے کیے جانے والے اقدامات،جس کے تحت ملک کے مفاد میں حکومت کی جانب سے کی جانے والی پیش رفتوں اورقراردادوں کو نمایاں کرنا ہے،جبکہ اس مہوتسو کا پانچواں پوائنٹ ملکی ترقی کے لیے شہریوں کی جانب سے اٹھائے جانے والے اقدامات سے متعلق ہے اور اس کا مقصد تمام شہریوں کو ملک کی تعمیر و ترقی میں حصے دار بنانا ہے۔
اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ آزادی کا امرت مہوتسو منانے کا ایک خاص مقصد ہے اور وہ یہ ہے کہ عالمی سطح پر بھارت کی ثروت مند تہذیبی و ثقافتی وراثت کو فروغ دیا جا ئے اور تمام شعبوں میں بھارت کو حاصل ہونے والی ترقیات کو نمایاں کیا جائے۔ اسی وجہ سے اس مہوتسو میں ’وشو گرو بھارت‘، ’آتم نر بھر بھارت‘، ’بھارت کا ثروت مند ثقافتی ورثہ'،'گمنام مجاہدین آزادی'، اور ’آزادی 2.0‘ جیسے بنیادی تھیمز کو شامل کیا گیا ہے،تاکہ ان کے ذریعے بھارت کی ہمہ جہت ترقی و حصولیابی کے مختلف پہلووں کو واضح کیا جائے۔
وشو گرو بھارت کا تھیم دراصل قدیم بھارتی تہذیب کو پیش نظر رکھتے ہوئے اپنایاگیا ہے،جب حکمت و دانش کے سرخیل سشروتا، کنیڈا اور آریہ بھٹ کی وجہ سے پوری دنیا پر بھارت کی علمی بالادستی قائم تھی۔ اس کے علاوہ بھارتی کلچر نے ہمیشہ عالمی امن، محبت، اور سب کے لیے ہمدردی کی وکالت کی ہے۔پوری دنیا کے ایک کنبہ ہونے کا نظریہ ایسا ہے،جو بھارت کو وشو گرو بننے کے لائق بناتا ہے، پوری دنیا کو اس وقت اسی جذبے کے تحت آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔
’آتم نربھر بھارت‘کا زور اس پر ہے کہ زراعت اور سائنس و ٹیکنالوجی جیسے مختلف شعبوں میں ملک کی کامیابیوں کو اجاگر کیا جائے۔ اس مقصد کے لیے حکومت نے مختلف عملی سرگرمیوں کی منصوبہ بندی کی ہے، اس کے تحت تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں کی دیسی مصنوعات کو عالمی مارکیٹ میں متعارف کروانے پر زور دیاجا رہا ہے۔آتم نر بھر بھارت ابھیان نہ صرف بے روزگاری کے مسئلے سے نمٹنے میں مدد کرے گا، بلکہ میک ان انڈیا کو بھی فروغ دے گا اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو بھارت کی طرف راغب کرے گا۔ اس کے پانچ اجزاہیں: معیشت، انفراسٹرکچر، سسٹم، متحرک ڈیموگرافی، اور ڈیمانڈ اینڈ سپلائی چین۔ اس طرح اگر دیکھا جائے تو آتم نربھر کا مطلب باقی دنیا سے کٹ جانا نہیں ہے،بلکہ یہ واقعی لوکل سے گلوبل کی طرف سفر ہے۔
اس کے علاوہ آزادی کا امرت مہوتسو کے تحت حکومت مختلف نمائشوں،ثقافتی سرگرمیوں اور سیمیناروں کے انعقاد کا منصوبہ رکھتی ہے جس میں ’دیکھو اپنا دیش‘ جیسے اقدامات کے ذریعے تحریک آزادی کے گمنام مجاہدین کو خراج عقیدت پیش کیا جارہا ہے، جنھیں آج تک فراموش کیا گیا اور ان کی قربانیوں کو ہماری تاریخ آزادی میں کوئی جگہ نہیں ملی۔
اسی طرح ’آزادی2.0‘ بھی آزادی کا امرت مہوتسو کا ایک اہم تھیم ہے، جو میک ان انڈیا اور ووکل فار لوکل کے ساتھ منسلک ہے۔اس کے تحت حکومت ملک میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے اور قومی معیشت کی ترقی و استحکام کے لیے عالمی معیار کی مصنوعات بنانے پر توجہ مرکوز کررہی ہے۔ اس سے اپنے ملک کے کاریگروں اور صنعتوں کو عالمی سطح پر مقبولیت حاصل ہوگی اور اس طرح بھارتی مصنوعات عالمی بازار میں جگہ بنانے میں کامیاب ہوں گی۔
آزادی کا امرت مہوتسو کاایک اور تھیم بھارت کے ثروت مند ثقافتی ورثے سے متعلق ہے،اس کے تحت نہ صرف ہمارے ملک کی متنوع زبانوں اور رسوم و رواج کو اجاگر کیا جارہا ہے بلکہ ہماری سرکار اپنے منصوبہ بند پروگراموں کے ذریعے پوری دنیا کو اپنے اس قابل فخر ورثے سے روشناس کروا رہی ہے۔ بھارت و بیرون ملک میں اپنے مشنوں کے ذریعے آزادی کا امرت مہوتسو کے تحت کئی ایسی سرگرمیاں انجام دی جا رہی ہیں، جو مشترکہ و متنوع بھارتی ثقافت کو متعارف کراتی ہیں اور عالمی سطح پر اس کے فروغ کی راہیں ہموار کرتی ہیں۔
آزادی کا امرت مہوتسو کے تحت سرکارنے جو عملی اقدامات کیے ہیں، وہ بہت ہی قابل قدر ہیں اور عالمی سطح پر ہمارے ملک کے امتیاز و اختصاص کو نمایاں کرتے ہیں۔مثال کے طورپر زمبابوے میں بھارتی مشن نے شجرکاری مہم کا اہتمام کیا اور تجارتی اور سفارتی تقریبات کا انعقاد کیا۔ اس کے علاوہ دنیا بھر میں کئی ورکشاپس کا انعقاد کیا جا رہا ہے، مثال کے طور پر ویتنام میں ساحلی کٹاؤ اور تحفظ پر پہلی بھارت-ویتنام ورچوئل ورکشاپ اور آیوروید پر ایک ویبینار بھارت 75@کے ایک حصے کے طور پر منعقد کیا گیا۔ اسی طرح وینزویلا میں انڈین گیسٹرونومی کو متعارف کرانے کے لییایک مہم کا آغاز کیا گیا اور بھارتی سنیما کو فروغ دینے کے لیے بالی ووڈ فلموں کی نمائش کا بھی اہتمام کیا گیا۔
اس کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی روابط کو مضبوط بنانے کے لیے ثقافتی اور تاریخی روابط کے حوالے سے تقریبات کا انعقاد کیا گیا، مثال کے طور پر ازبکستان میں ایک ویبینار کا انعقاد کیا گیا، جس میں نہ صرف ثقافتی روابط پر توجہ مرکوز کی گئی بلکہ دونوں ممالک کے درمیان علمی تبادلے کو بھی فروغ ملا۔ آزادی کا امرت مہوتسو کے ایک حصے کے طور پر تنزانیہ کے بھارتی مشن نے یونیورسٹی کے طلبا کے لیے اسٹڈی اِن انڈیا ایونٹس اور سوشل میڈیا ٹرینڈ کا اہتمام کیا۔ انڈیا 75@ کے ایک اور اہم حصے کے طورپر بیرون ملک بھارتی تہواروں کا جشن بھی شامل ہے، جو لوگوں کے درمیان تعلقات کو فروغ دیتا ہے۔
الغرض بین الاقوامی یوم یوگا کا جشن ہو، بھارتی تہوار ہوں، نمائشیں ہوں، سیمینار ہوں، بھارت کی کامیابیوں، روایات، سائنسی اختراعات اور تنوع کی عکاسی کرنے والے ویبینارز ہوں، آزادی کا امرت مہوتسو نوجوانوں کو نئے مواقع کے ذریعے بااختیار بنائے گا اور دنیا بھر کے لوگوں کو بھارت کی ثروت مند ثقافت سے مربوط کرے گا۔ آج دنیا بھر میں یوگا کو فروغ دینے کے لیے بھارت کی کوششوں نے عالمی سطح پر عوام کوایک دوسرے سے جوڑا ہے اور بھارت کو ایک عالمی روحانی نیٹ ورک کا رہنما بنا دیا ہے۔اس طرح آزادی کا امرت مہوتسو روایتی معنوں میں محض جشنِ آزادی نہیں ہے بلکہ اس کا مقصد بھارت کی 75سالہ حصولیابیوں سے پوری دنیا کو روشناس کروانے اور ملک کو نئی بلندیوں تک پہنچانے کے لیے حکومت کی طرف سے کی جانے والی کاوشوں سے باخبر کرنے کے ساتھ نئی نسل کو اپنے ملک کی ہمہ گیر تعمیر و ترقی کے لیے حوصلہ مند و پرجوش بنانا بھی ہے۔
اس کے تحت بھارت اپنی کامیاب سفارت کاری کے ذریعے پوری دنیا کواپنے قریب لارہا ہے۔مختلف ملکوں کے ساتھ اپنے علمی اور ثقافتی تعلقات کو مزید مضبوط کررہا ہے، سائنسی نقطہ نظر کو فروغ دے رہا ہے، ماحولیات اور معیشت کے درمیان توازن برقرار رکھتے ہوئے پائیدار ترقی کے اہداف کو حاصل کرنے کی سمت میں کام کررہا ہے اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ آزادی کا امرت مہوتسو بھارت کی صدیوں پرانی اس ثقافتی وراثت کی نمائندگی کرتا ہے جس کی بنیادعالمی اخوت،انسانیت نوازی اوربھائی چارے پر ہے۔ یہ جشن درحقیقت قومی مفادات کی بجائے عالمی مفادات کے حصول کی ایک منظم و منصوبہ بند کوشش سے عبارت ہے۔
یوم آزادی پر خصوصی مضمون
پرو فیسر شیخ عقیل احمد
ڈائرکٹر، قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان، نئی دہلی
یہ بھی پڑھیں: National Flag Distribution: جمعہ کی نماز کے بعد قومی پرچم تقسیم
یو این آئی