ظفریاب جیلانی نے ایودھیا میں بننے والی مسجد کو غیرشرعی قرار دیا وہیں مسجد کی تعمیر کےلیے بنائے گئے ٹرسٹ کے سکریٹری اطہر حسین نے کہا ’ہرکوئی شریعت کی تشریح اپنے انداز میں کرتا ہے‘۔
ٹرسٹ کے سکریٹری نے بتایا کہ سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق زمین الاٹ کی گئی اسی لئے وہ غیرقانونی نہیں ہوسکتی۔ انہوں نے کہا کہ شریعت کی تشریح کا اختیار محدود لوگوں کے ہاتھوں میں نہیں ہے۔ مسجد، نماز کی ادائیگی کےلیے بن رہی ہے تو اس میں کیا برائی ہے۔
ظفریاب جیلانی نے بتایا کہ ’وقف قانون کے مطابق مسجد یا مسجد کی اراضی کا لین دین ممنوع ہے اور ایودھیا کی مجوزہ مسجد غیرشرعی ہے۔ اس سے شرعی قانون کی خلاف ورزی ہوتی ہے اور وقف قانون شریعت پر مبنی ہے۔
مسلم پرسنل لا بورڈ کے ایک اور رکن ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس نے کہا کہ ’ملکیت مقدمہ ہارنے کے بعد ہمیں مسجد کےلیے اراضی کی ضرورت نہیں۔ انہوں نے سنی سنٹرل وقف بورڈ پر حکومت کے دباؤ میں کام کرنے کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے کہا کہ ٹرسٹ جو مسجد بنارہا ہے وہ صرف علامتی ہے۔