احمد آباد: اتر پردیش پولیس سابق رکن پارلیمان عتیق احمد کو گجرات کے سابرمتی جیل سے پریاگ راج لائے گی۔ 29 مارچ کو انہیں ایک کیس میں پیش ہونا ہے۔ اس کے ساتھ ہی یوپی پولیس امیش پال قتل کیس میں بھی ان سے پوچھ گچھ کر سکتی ہے۔ ٹرانسفر وارنٹ سمیت تمام کارروائی مکمل ہونے کے بعد عتیق کو پریاگ راج لایا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق یوپی پولیس انہیں سڑک کے راستے یوپی لا سکتی ہے۔ پولیس نے دو بڑی کار اور ایک بولیرو کا انتظام کیا ہے۔ پولیس انہیں کس راستے سے لائے گی، یہ نہیں بتایا گیا ہے۔ تاہم میڈیا رپورٹ میں بتایا جا رہا ہے کہ انہیں جھانسی کے راستے یوپی لایا جا سکتا ہے۔ انہیں اغوا، ہنگامہ آرائی اور بھتہ خوری کے مقدمے میں 29 مارچ کو پیش کیا جانا ہے۔ یہ معاملہ 2007 کا ہے۔۔
امیش پال قتل کیس میں عتیق احمد بھی ملزم ہیں جو امیش پال راجو پال قتل کیس کا اہم گواہ تھا۔ پولیس نے اس معاملے میں عتیق احمد اور ان کے بیٹے کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ اس معاملے میں پولیس اب تک دو ملزمان کا انکاؤنٹر کر چکی ہے۔ اب عتیق احمد کی اہلیہ نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ان کے شوہر کا بھی انکاؤنٹر ہو سکتا ہے۔ عتیق کی اہلیہ شائستہ پروین خود مفرور ہیں۔ پولیس نے اس پر انعام بھی رکھا ہوا ہے۔
مزید پڑھیں:۔ Atiq Ahmed Moves SC عتیق احمد کو انکاؤنٹر کا ڈر، سپریم کورٹ سے کی ایپل
جیسے ہی یہ بات سامنے آئی ہے کہ عتیق کو بذریعہ سڑک یوپی لایا جائے گا، طرح طرح کی بحثیں شروع ہو گئیں۔ اس سے پہلے یوپی پولیس گینگسٹر وکاس دوبے کو مدھیہ پردیش سے لا رہی تھی۔ پولیس کے مطابق وہ گاڑی الٹنے کے بعد بھاگنے کی کوشش کر رہا تھا کہ اس دوران پولیس کی فائرنگ سے وہ ہلاک ہو گیا۔