پریاگ راج: امیش پال قتل کیس کی سازش کے ملزم عتیق احمد اور اس کے بھائی اشرف کو ایک بار پھر پریاگ راج لایا گیا ہے۔ بدھ کی شام چھ بجے عدالت کے حکم پر عتیق اور اشرف کو سخت سیکیورٹی میں نینی سینٹر جیل بھیج دیا گیا۔ جہاں میڈیکل کے بعد دونوں کو بیرک میں رکھا جائے گا۔ اس کے بعد عدالت کی اجازت سے اس معاملے میں ایم پی-ایم ایل اے عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ اس کے لیے یوپی پولس نے تیاریاں کر لی ہیں۔
مقامی پولیس عتیق احمد کو گجرات کے سابرمتی جیل سے لانے کے لیے گئی تھی۔ منگل کو پولیس ٹیم عتیق کو سابرمتی جیل سے پریاگ راج لے گئی۔ پولیس بدھ کی شام عتیق احمد کے ساتھ پریاگ راج پہنچی۔ نیلی سینٹرل جیل میں پہلے ہی سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔ عتیق احمد جب تک جیل میں رہیں گے، سی سی ٹی وی سے لیس نینی سینٹرل جیل کے آنے جانے اور جانے پر سخت نظر رکھی جائے گی۔ دوسری جانب پولیس عتیق کے بھائی اشرف کو بریلی جیل سے پریاگ راج لے گئی ہے۔ عتیق کے بھائی اشرف پر امیش پال قتل کیس کی منصوبہ بندی کا الزام ہے۔
گجرات کی سابرمتی جیل سے نکلنے والے عتیق احمد کا قافلہ راجستھان کے راستے مدھیہ پردیش کے بعد اتر پردیش کی سرحد میں داخل ہونے کے بعد بدھ کی صبح جھانسی پہنچا۔ ایم پی سرحد پر رکسا تھانے سے اتر پردیش کی سرحد میں داخل ہوتے ہوئے قافلہ قومی شاہراہ سے جھانسی پولیس لائن پہنچا۔ یہاں تقریباً 45 منٹ ٹھہرنے کے بعد قافلہ پریاگ راج کے لیے روانہ ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: Raid On Atiq Ahmed Helpers عتیق احمد کے ساتھیوں کے گھر پر ای ڈی کی چھاپے ماری
بتا دیں کہ عتیق احمد کے قافلے کے ساتھ ان کی بہن اور ان کے وکلاء بھی ساتھ ساتھ پریاگ راج پہنچے تھے۔ لیکن اس بار پولیس کے علاوہ کوئی اور گاڑی قافلے کے ساتھ نظر نہیں آئی۔ بتا دیں کہ راجستھان کے چتور گڑھ کے قریب جس وین میں عتیق کو لایا جا رہا تھا وہ منگل کی رات خراب ہو گئی تھی۔ گاڑی کے ٹھیک ہونے کے کافی دیر بعد قافلہ چتور سے روانہ ہوا۔