ETV Bharat / bharat

Illegal Bulldozer Action in Assam گوہاٹی ہائی کورٹ کی آسام حکومت کو ہدایت، غیرقانونی بلڈوزر کارروائی سے متاثر افراد کو مناسب معاوضہ بھی دیں

آسام حکومت نے گوہاٹی ہائی کورٹ کو مطلع کیا ہے کہ نوگاون ضلع میں ایک پولس اسٹیشن کو نذر آتش کرنے کے معاملے میں ملزمین کے مکانات کو مسمار کرنے میں ملوث عہدیداروں کے خلاف 15 دنوں کے اندر مناسب کارروائی کرے گی۔ گوہاٹی ہائی کورٹ نے آسام حکومت کو پولیس کے غیر قانونی عمل کے متاثرین کو مناسب معاوضہ بھی ادا کرنے کی ہدایت دی۔ Illegal Bulldozer Action in Assam

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : Jan 4, 2023, 10:21 PM IST

Updated : Jan 4, 2023, 10:28 PM IST

گوہاٹی: آسام حکومت نے گوہاٹی ہائی کورٹ کو یقین دلایا کہ گزشتہ سال مئی میں ضلع نوگاؤں میں ایک پولیس اسٹیشن کو نذر آتش کرنے کے معاملے میں ملزمین کے گھروں کو بلڈوز کرنے میں ملوث اہلکاروں کے خلاف مناسب کارروائی کی جائے گی۔ اور یہ کاروائی آسام حکومت ان پولیس اہلکاروں کے خلاف 15 دنوں کے اندر کرے گی۔ آسام حکومت کے ایڈوکیٹ جنرل کی طرف سے گوہاٹی ہائی کورٹ میں جمع کرائے گئے حلف نامے میں اس کا ذکر کیا گیا ہے۔Illegal Bulldozer Action in Assam

عدالت میں جمع کرائے گئے حلف نامے میں یہ بھی بتایا کہ آسام حکومت کے چیف سکریٹری کی سربراہی میں ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دی گئی ہے اور انکوائری کمیٹی کی سفارشات موصول ہونے کے بعد حکومت 15 دن کے اندر ان پولیس افسروں کے خلاف کارروائی شروع کرے گی جو ملزمان کے گھروں کو منہدم کرنے کے ذمہ دار ہیں۔ کیس کی سماعت بند کرتے ہوئے چیف جسٹس سومترا سائکیا کی بنچ نے ریاستی حکومت کو ہدایت دی کہ وہ پولیس کے غیر قانونی عمل کے متاثرین کو مناسب معاوضہ بھی ادا کرے۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس مئی میں آسام کے نوگاؤں ضلع میں ایک مسلم تاجر کی پولیس حراست میں موت کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے مقامی مسلمانوں نے پولیس اسٹیشن کے ایک حصہ کو نذر آتش کر دیا تھا۔ اس واقعہ کے بعد پولیس نے چھ مسلم خاندان کے گھروں کو بلڈوزر کے ذریعہ منہدم کردیا تھا۔ ریاستی پولیس کی اس کارروائی کی بڑے پیمانے پر مذمت کی گئی تھی ۔تاہم، آسام کے ڈی جی پی نے دعویٰ کیا تھا کہ جن افراد کے گھروں کو مسمار کیا گیا وہ غیر قانونی رہائشی تھے۔ آسام کے وزیر اعلیٰ ہمنتا بسوا سرما نے بھی بٹدروا پولیس اسٹیشن پر حملے اور آتشزدگی میں ملوث ملزمان کے گھروں کو بلڈوز کرنے کو درست قدم قرار دیا۔

واقعہ کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے گوہاٹی ہائی کورٹ نے ازخود نوٹس لے لیا اور ریاستی حکومت کو پورے واقعہ کی تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔ گزشتہ سال نومبر کے مہینے میں کیس کی سماعت کے دوران، عدالت نے ملزمان کے گھروں کو بلڈوز کرنے کی پولیس کارروائی کو "گینگ وار" قرار دیا تھا۔ کیس کی پچھلی سماعت میں، غیر قانونی پولیس کارروائی کے ذمہ دار پولیس افسران کے خلاف کارروائی کی تحریری یقین دہانی حاصل کرنے کے بعد، چیف جسٹس کی سربراہی والی بنچ نے ریاستی حکومت کو ہدایت دی کہ وہ کارروائی کرنے کے بعد عدالت میں کارروائی کی رپورٹ بھی پیش کریں۔

گوہاٹی: آسام حکومت نے گوہاٹی ہائی کورٹ کو یقین دلایا کہ گزشتہ سال مئی میں ضلع نوگاؤں میں ایک پولیس اسٹیشن کو نذر آتش کرنے کے معاملے میں ملزمین کے گھروں کو بلڈوز کرنے میں ملوث اہلکاروں کے خلاف مناسب کارروائی کی جائے گی۔ اور یہ کاروائی آسام حکومت ان پولیس اہلکاروں کے خلاف 15 دنوں کے اندر کرے گی۔ آسام حکومت کے ایڈوکیٹ جنرل کی طرف سے گوہاٹی ہائی کورٹ میں جمع کرائے گئے حلف نامے میں اس کا ذکر کیا گیا ہے۔Illegal Bulldozer Action in Assam

عدالت میں جمع کرائے گئے حلف نامے میں یہ بھی بتایا کہ آسام حکومت کے چیف سکریٹری کی سربراہی میں ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دی گئی ہے اور انکوائری کمیٹی کی سفارشات موصول ہونے کے بعد حکومت 15 دن کے اندر ان پولیس افسروں کے خلاف کارروائی شروع کرے گی جو ملزمان کے گھروں کو منہدم کرنے کے ذمہ دار ہیں۔ کیس کی سماعت بند کرتے ہوئے چیف جسٹس سومترا سائکیا کی بنچ نے ریاستی حکومت کو ہدایت دی کہ وہ پولیس کے غیر قانونی عمل کے متاثرین کو مناسب معاوضہ بھی ادا کرے۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس مئی میں آسام کے نوگاؤں ضلع میں ایک مسلم تاجر کی پولیس حراست میں موت کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے مقامی مسلمانوں نے پولیس اسٹیشن کے ایک حصہ کو نذر آتش کر دیا تھا۔ اس واقعہ کے بعد پولیس نے چھ مسلم خاندان کے گھروں کو بلڈوزر کے ذریعہ منہدم کردیا تھا۔ ریاستی پولیس کی اس کارروائی کی بڑے پیمانے پر مذمت کی گئی تھی ۔تاہم، آسام کے ڈی جی پی نے دعویٰ کیا تھا کہ جن افراد کے گھروں کو مسمار کیا گیا وہ غیر قانونی رہائشی تھے۔ آسام کے وزیر اعلیٰ ہمنتا بسوا سرما نے بھی بٹدروا پولیس اسٹیشن پر حملے اور آتشزدگی میں ملوث ملزمان کے گھروں کو بلڈوز کرنے کو درست قدم قرار دیا۔

واقعہ کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے گوہاٹی ہائی کورٹ نے ازخود نوٹس لے لیا اور ریاستی حکومت کو پورے واقعہ کی تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔ گزشتہ سال نومبر کے مہینے میں کیس کی سماعت کے دوران، عدالت نے ملزمان کے گھروں کو بلڈوز کرنے کی پولیس کارروائی کو "گینگ وار" قرار دیا تھا۔ کیس کی پچھلی سماعت میں، غیر قانونی پولیس کارروائی کے ذمہ دار پولیس افسران کے خلاف کارروائی کی تحریری یقین دہانی حاصل کرنے کے بعد، چیف جسٹس کی سربراہی والی بنچ نے ریاستی حکومت کو ہدایت دی کہ وہ کارروائی کرنے کے بعد عدالت میں کارروائی کی رپورٹ بھی پیش کریں۔

Last Updated : Jan 4, 2023, 10:28 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.