شمال مشرقی دہلی میں ہوئے فرقہ وارانہ فسادات کے بعد متعدد سماجی کارکنان اور شہریت ترمیمی قانون کی مخالفت میں احتجاجی مظاہرے کرنے والے مظاہرین کو یو اے پی اے قانون کے تحت گرفتار کیا گیا تھا جس پر آج دہلی ہائی کورٹ نے یہ کہتے ہوئے ان کی ضمانت منظور کرلی کہ بھارت کا آئین انہیں احتجاج کرنے کا حق دیتا ہے۔
آج کرکرڈوما کورٹ نے بھی دہلی ہائی کورٹ کے فیصلے کو درست بتاتے ہوئے آصف اقبال تنہا، نتاشا نروال، اور دیوانگنا کالیتا کو جلد از جلد رہا کرنے کا فیصلہ سنایا ہے۔وہیں آصف کے والدین نے دہلی ہائی کورٹ کے اس فیصلے کو قبول کرتے ہوئے خوشی کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب سے عدالت نے آصف کی ضمانت منظور کی ہے تب سے عزیز و اقارب کی جانب سے مبارکبادیں موصول ہو رہی ہیں ۔آصف کے والد مجیب اللہ نے بتایا کہ انہیں امید تھی کہ انہیں انصاف ضرور ملے گا اب وہ چاہتےہیں کہ آصف کے خلاف دہلی فسادات سے متعلق جھوٹا مقدمہ بھی جلد از جلد ختم ہو جائے۔
وہیں آصف کی والدہ نے کہا کہ پہلے ہی انہیں انصاف ملنے میں اتنی دیر ہوئی ہے اب ان کی رہائی میں دیری نہیں ہونی چاہیے انہوں نے مزید کہا کہ جتنے بھی بچے بے گناہ ہیں انہیں بھی جلد ہی انصاف ملے۔