مغربی بنگال میں جاری اسمبلی انتخابات 2021 ہندی فلم کی سُپرہٹ کہانی سے کسی بھی لحاظ سے کم نہیں ہے. جیسے جیسے اسمبلی انتخابات ختم ہونے کی جانب گامزن ہیں ویسے ویسے اسمبلی انتخابات 2021 کی کہانی بھی دلچسپ ہوتی جا رہی ہے. ہم بات کررہے ہیں مغربی بنگال میں اسمبلی انتخابات کے دوران پیش آئے فائرنگ کے واقعہ کی۔ شمالی 24 پرگنہ کے بنگاؤں میں سی جی ایم عدالت میں چھٹویں مرحلے کی ووٹنگ کے دوران فائرنگ کو لے کر سماعت ہو رہی تھی. جج کے سامنے اے ایس آئی اور وکیل کے درمیان تو تو میں میں ہو گئی.
بتایا جارہا ہے کہ کورٹ روم میں جج کے سامنے ہی تو تو میں میں اتنی بڑھ گئی کہ اے ایس آئی اسدالرحمٰن نے کہہ دیا کہ الیکشن کے دوران پولیس اہلکاروں پر حملہ کرنے والوں پر فائرنگ کی تھی. وکیل سے مخاطب ہوتے ہوئے اے ایس آئی نے کہا کہ فائرنگ کرکے بہت اچھا کام کیا تھا ضرورت پڑی تو میں کورٹ روم میں بھی فائرنگ کروں گا. کورٹ روم میں موجود جج برہم ہوگئے اور اے ایس آئی کے خلاف کیس درج کرنے کی ہدایت دی. جج کی ہدایت پر اے ایس آئی کے خلاف شکایت درج کرکے انہیں (اے ایس آئی کو ) ضلع مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا جہاں ایک ہزار روپیے کے باؤنڈ پر انہیں ضمانت دے دی گئی.
اس ضمن میں وکیل تاپس داس نے کہا کہ اے ایس آئی اسدالرحمٰن کو ضمانت تو مل گئی ہے لیکن پریشانی کم نہیں ہوئی ہے. اے ایس آئی اسدالرحمٰن نے جج صاحب کے سامنے گولی چلانے کی بات کہی ہے. یہ کیس لمبا چلنے والا ہے. واضح رہے کہ مغربی بنگال کے شمالی 24 پرگنہ کے باگدا اسمبلی حلقے میں ووٹنگ کے دوران مقامی باشندوں اور پولیس کے درمیان جھڑپ ہوئی تھی. بتایا گیا ہے کہ ڈیوٹی پر تعینات اے ایس آئی اسدالرحمٰن کی ہدایت پر فائرنگ کی گئی تھی. اس کے بعد پولیس اہلکاروں پر حملہ کرنے کے الزام میں پانچ لوگوں کی گرفتاری بھی عمل میں آئی تھی.