اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اور رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے یوپی پولیس کی حراست میں سابق رکن پارلیمان عتیق احمد اور اس کے بھائی اشرف کے قتل پر اترپردیش حکومت پر سخت تنقید کی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کے قاتل دہشت گرد ہیں۔ انہوں نے ملزموں پر یو اے پی اے نہ لگانے پر اترپردیش حکومت پر کئی سوال اٹھائے ہیں۔
اے آئی ایم آئی ایم کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے قتل کی سازش پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا، 'استعمال کیے گئے ہر ہتھیار کی قیمت 8 لاکھ روپے ہے۔ ہم نے میڈیا رپورٹس میں دیکھا ہے کہ قتل کے ایک ملزم کا خاندان ایک جھونپڑی میں رہتا تھا جبکہ دوسرے کا خاندان ایک کمرے میں رہتا تھا۔ اس نے یہ غیر قانونی رقم کیسے حاصل کی؟
اویسی نے مزید کہا، 'ان قاتلوں کو ٹریننگ دی گئی تھی، اس سے پتہ چلتا ہے کہ یہ قاتل گوڈسے کے ناجائز اولاد ہیں، کیونکہ گوڈسے نے گاندھی کو گولی ماری، اور یہ قاتل گوڈسے کے جانشین ہیں، یہ تینوں قاتل دہشت گرد سیل کا حصہ ہیں۔ انہوں نے کہا، 'میں یوپی کے وزیر اعلی سے پوچھتا ہوں، کیا آپ کو خط نہیں ملا؟ متوفی نے پہلے کہا تھا کہ وہ یوپی کے سی ایم اور سی جے آئی کو خط بھیجیں گے کہ اگر ان کی موت ہوئی تو ذمہ دار کون ہے؟ وہ (قاتل) دہشت گرد ہیں، وہ بنیاد پرست ہیں۔ حکومت انہیں روکنا چاہئے۔'
یہ بھی پڑھیں: Atiq Murder Case عتیق اور اشرف کے قاتلوں سے اب ایس آئی ٹی پوچھ گچھ کرے گی