کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے بجٹ 2021-22 میں حکومت پر غریب اور عام آدمی کو نظرانداز کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس میں حکومت نے ملک کی دولت کو اپنے سرمایہ دار دوستوں میں تقسیم کرنے کا مکمل انتظام کیا ہے۔
-
Forget putting cash in the hands of people, Modi Govt plans to handover India's assets to his crony capitalist friends.#Budget2021
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) February 1, 2021 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">Forget putting cash in the hands of people, Modi Govt plans to handover India's assets to his crony capitalist friends.#Budget2021
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) February 1, 2021Forget putting cash in the hands of people, Modi Govt plans to handover India's assets to his crony capitalist friends.#Budget2021
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) February 1, 2021
مسٹر گاندھی نے کہا کہ یہ حکومت ملک کے عام لوگوں کو خوش دیکھنا نہیں چاہتی ہے لہذا ان کے مفاد میں کوئی اقدام نہیں کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت صرف عوامی املاک کو نجی ہاتھوں میں فروخت کرنے کے منصوبے پر زور دے رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
عام بجٹ 2021: جموں و کشمیر کے لیے 30757 کروڑ روپئے کی گرانٹ
انہوں نے ٹویٹ کیا کہ 'مودی حکومت لوگوں کے ہاتھ میں نقد رقم دینا بھول گئی۔ اس کا منصوبہ بھارت کی دولت کو اپنے چند سرمایہ دار دوستوں میں بانٹنے کا ہے۔'