ETV Bharat / bharat

گرو نانک کے یوم پیدائش پر 1500 سکھ یاتری پاکستان جائیں گے - کرتارپور راہداری پر مسافروں کی آمد و رفت

گرو نانک دیو کے یوم پیدائش کے موقع پر حکومت نے 17 سے 26 نومبر کے درمیان تقریباً 1500 سکھ یاتریوں کا ایک جتھہ پاکستان بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔

Around 1,500 Indian pilgrims to go to Pakistan for Gurupurab from November 17 to 26
گرو نانک کے یوم پیدائش کے موقع پر 1500 سکھ یاتری پاکستان جائیں گے
author img

By

Published : Nov 11, 2021, 10:41 PM IST

اطلاعات کے مطابق حکومت نے گرونانک دیو کے یوم پیدائش کے موقع پر سکھ برادی 1500 نفوس پر مشتمل جتھے کو پاکستان بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ جتھہ پاکستان میں کرتارپور صاحب سمیت چھ مقدس گوردواروں کی یاترا کرے گا۔

وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باگچی نے ایک باقاعدہ بریفنگ میں پاکستان کی طرف سے کرتارپور کوریڈور کھولنے کی پیشکش پر نامہ نگاروں کے سوالات کے جواب میں کہا کہ کرتارپور راہداری پر مسافروں کی آمد و رفت مارچ 2020 میں وباکی وجہ سے معطل کردی گئی تھی۔

اٹاری۔ واہگہ انٹیگریٹڈ چیک پوسٹ کے ذریعے بھارت اور پاکستان کے درمیان زمینی نقل و حرکت بہت محدود طریقے سے کی جا رہی ہے۔ دونوں فریق صحت کے رہنما خطوط اور ضوابط پر عمل پیرا ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ گوروپرب کی اہمیت اور اس سے جڑے لوگوں کے جذبات کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ تقریباً 1500 زائرین کا جتھہ 17 سے 26 نومبر تک اٹاری۔ واہگہ انٹیگریٹڈ سرحدی چوکی کے ذریعے پاکستان جائے گا۔ یہ یاترا بھارت اور پاکستان کے درمیان 1974 کے تیرتھ استھلوں کی یاترا کے دو طرفہ پروٹوکول کے تحت ہو رہی ہے۔ یاتری چھ مقدس گوردواروں - دربار صاحب، سری پنجہ صاحب، ڈیرہ صاحب، سری ننکانہ صاحب، سری کرتارپور صاحب اور گردوارہ سری سچا سودا کا دورہ کریں گے۔

مزید پڑھیں:

باگچی نے کہا کہ پاکستان نے رواں برس جون میں دو مواقع پر گرو ارجن دیو جی کے بلیدان دوس اور مہاراجہ رنجیت سنگھ کی برسی کے موقع پر سکھ زائرین کو یاترا کی اجازت دینے سے انکار کیا تھا۔ یہ یہ یاترائیں 1974 کے دو طرفہ پروٹوکول کے تحت ہونی تھیں۔

یو این آئی

اطلاعات کے مطابق حکومت نے گرونانک دیو کے یوم پیدائش کے موقع پر سکھ برادی 1500 نفوس پر مشتمل جتھے کو پاکستان بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ جتھہ پاکستان میں کرتارپور صاحب سمیت چھ مقدس گوردواروں کی یاترا کرے گا۔

وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باگچی نے ایک باقاعدہ بریفنگ میں پاکستان کی طرف سے کرتارپور کوریڈور کھولنے کی پیشکش پر نامہ نگاروں کے سوالات کے جواب میں کہا کہ کرتارپور راہداری پر مسافروں کی آمد و رفت مارچ 2020 میں وباکی وجہ سے معطل کردی گئی تھی۔

اٹاری۔ واہگہ انٹیگریٹڈ چیک پوسٹ کے ذریعے بھارت اور پاکستان کے درمیان زمینی نقل و حرکت بہت محدود طریقے سے کی جا رہی ہے۔ دونوں فریق صحت کے رہنما خطوط اور ضوابط پر عمل پیرا ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ گوروپرب کی اہمیت اور اس سے جڑے لوگوں کے جذبات کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ تقریباً 1500 زائرین کا جتھہ 17 سے 26 نومبر تک اٹاری۔ واہگہ انٹیگریٹڈ سرحدی چوکی کے ذریعے پاکستان جائے گا۔ یہ یاترا بھارت اور پاکستان کے درمیان 1974 کے تیرتھ استھلوں کی یاترا کے دو طرفہ پروٹوکول کے تحت ہو رہی ہے۔ یاتری چھ مقدس گوردواروں - دربار صاحب، سری پنجہ صاحب، ڈیرہ صاحب، سری ننکانہ صاحب، سری کرتارپور صاحب اور گردوارہ سری سچا سودا کا دورہ کریں گے۔

مزید پڑھیں:

باگچی نے کہا کہ پاکستان نے رواں برس جون میں دو مواقع پر گرو ارجن دیو جی کے بلیدان دوس اور مہاراجہ رنجیت سنگھ کی برسی کے موقع پر سکھ زائرین کو یاترا کی اجازت دینے سے انکار کیا تھا۔ یہ یہ یاترائیں 1974 کے دو طرفہ پروٹوکول کے تحت ہونی تھیں۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.