نئی دہلی: قومی آرکائیوز کے 133 ویں یوم تاسیس کے موقع پر مرکزی ثقافتی وزیر ارجن رام میگھوال نے ہفتہ کو اسی آرکائیوز میں نمائش 'مہیلا اور راشٹر کا نرمان: 1857 سے گڑتنتر تک' کا افتتاح کیا۔ یہ نمائش 30 اپریل تک ہفتہ، اتوار اور قومی تعطیلات سمیت ہر روز صبح 10.30 بجے سے شام 5.00 بجے تک عوام کے دیکھنے کے لیے کھلی رہے گی۔ ارجن میگھوال نے اس موقع پر کہا کہ یہ وزیر اعظم نریندر مودی کا خیال ہے کہ وہ جدوجہد آزادی کے گمنام ہیروز کی کہانی کو اجاگر کریں۔ خواتین نے جدوجہد آزادی میں اہم کردار ادا کیا۔ اس نمائش میں 1857 سے قومی تعمیر اور جدوجہد آزادی میں خواتین کے کردار کو دلچسپ انداز میں دکھایا گیا ہے۔ درگاوتی دیوی اور کستوربا گاندھی کی مثالوں کا حوالہ دیتے ہوئے میگھوال نے کہا کہ یہ نمائش ان کی شراکت کے اہم اور نامعلوم پہلوؤں پر روشنی ڈالتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ چاہے وہ جابرانہ نوآبادیاتی حکمرانی سے آزادی کے لیے ہندوستان کی جدوجہد ہو، سماجی برائیوں جیسے بچپن کی شادی اور اچھوت کا خاتمہ، خواتین کی تعلیم کو آسان بنانا، یا آزاد ہندوستان کے لیے آئین کی تشکیل ہو، خواتین ہمیشہ سب سے آگے تھیں۔ خواتین نے پہلی آزادی سے لے کر ہندوستانی جمہوریہ کے اعلان تک اپنے کردار سے انمٹ نقوش چھوڑے ہیں۔اس نمائش میں آرکائیول ریپوزٹری کے اٹکس سے تیار کردہ اصل دستاویزات کا انتخاب پیش کیا گیا ہے، یعنی حکومت کی سرکاری فائلیں، نامور شخصیات کے پرائیویٹ کاغذات کے ساتھ ساتھ این اے آئی لائبریری میں موجود نایاب کتابوں کے بھرپور ذخیرے سے۔
نمائش میں 1857 سے 1950 تک 93 سال سے زائد عرصے تک ملک کی تحریک اور سفر میں معروف، غیر معروف اور نامعلوم اور گمنام خواتین کے تعاون کو دکھایا گیا ہے۔ یہ خواتین رہنما مختلف پس منظر سے تعلق رکھتی تھیں اور مختلف پیشوں سے تعلق رکھتی تھیں۔نیشنل آرکائیوز وزارت ثقافت کے تحت ایک منسلک دفتر ہے۔ اس کے پاس فی الحال 18 کروڑ سے زیادہ صفحات کا مجموعہ ہے۔ کتابوں کا ایک بڑا حصہ سنسکرت، فارسی، اوڑیہ وغیرہ میں ہے۔
یو این آئی