بہوجن سماج پارٹی کےرہنما اوررکن پارلیمان دانش علی نے اترپردیش کے گناکسانوں کو چینی ملوں سے وقت سے ادائیگی نہ ہونے کے سبب ان میں پائے جانے والے غصہ کاذکر کرتے ہوئے جلد ادائیگی کے لئے وزیراعظم نریندرمودی سے اپیل کی۔
امروہہ سے لوک سبھا کےرکن پارلیمان علی نے اترپردیش کے گناکسانوں کی بدحالی کے سلسلے میں وزیراعظم کوجمعرات کےروزایک خط لکھ کرحکومت کواپنا وعدہ یاددلاتے ہوئے گناکسانوں کی ادائیگی جلدازجلد کرنےکی اپیل کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریاست کے گناکسانوں کے حالات کو دیکھیں اورریاستی حکومت کو ہدایات دیں کی وہ چینی ملوں سے بروقت ادائیگی کرائیں۔ ریاستی حکومت کا چینی ملوں کے ساتھ نرم رویہ ہے اس میں تبدیلی لائے بغیر یہ ممکن نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ اترپردیش مسلسل دوسرے سال ملک کی سب سے بڑی چینی پیداکرنے والی ریاست ہے جس میں اس ریاست کے تقریباً 40 لاکھ سے زیادہ گناکسانوں کا تعاون ہے۔ یہ کسان ریاست کی معیشت کو مضبوط کرنے میں اہم کردار اداکرتے ہیں کیونکہ ریاست کی صنعتی ترقی میں شوگر انڈسٹری ایک مضبوط ستون ہے۔
گزشتہ برس ملک سے تقریباً 60 لاکھ ٹن چینی برآمد کی گئی تھی اور اس میں سب سے زیادہ حصہ داری اترپردیش کی رہی کیونکہ یہاں پر چینی کی پیداوار مہاراشٹر سے تقریباً دوگنا تھی۔ رواں سال بھی تقریباً 60 ٹن چینی برآمد کرنےکا اندازہ ہے۔