ETV Bharat / bharat

Israel Attack: اسرائیل کے غزہ پر پھر فضائی حملے، فائرنگ سے فلسطینی خاتون شہید - اسرائیلی اتحادی حکومت میں شامل پارٹی مارچ کی مخالف

شدت پسند یہودیوں کے مارچ نکالنے کے درمیان اسرائیلی فورسز کی مقبوضہ مغربی کنارے میں فائرنگ سے موٹرسائیکل سوار فلسطینی خاتون جاں بحق ہوگئی جب کہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اسرائیل نے غزہ پر دوبارہ بمباری کردی۔

اسرائیل کے غزہ پر پھر فضائی حملے، فائرنگ سے فلسطینی خاتون شہید
اسرائیل کے غزہ پر پھر فضائی حملے، فائرنگ سے فلسطینی خاتون شہید
author img

By

Published : Jun 17, 2021, 6:49 AM IST

Updated : Jun 17, 2021, 7:10 AM IST

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کی فوج نے دعویٰ کیا کہ فلسطینی خاتون نے ان پر حملے کی کوشش کی، جس پر فائرنگ کی گئی جب کہ اسرائیلی فوج کے کسی نقصان کی رپورٹ سامنے نہیں آئی۔

فلسطین کی وزارت صحت نے کہا کہ خاتون زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوئیں۔ اسرائیلی فوج کی جانب سے فائرنگ کرکے قتل کرنے کا واقعہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا جب یہودی قوم پرستوں کی بیت المقدس (یروشلم) کی طرف مارچ کے اعلان اور غزہ میں فضائی کارروائیوں کے باعث کشیدگی کا خطرہ موجود تھا۔

  • اسرائیلی فوج کے مظالم میں اضافہ

ڈان میں شائع تفصیلی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے کہا کہ بیت المقدس کے شمال مشرقی قصبے ہزمہ میں فلسطینی خاتون پر فائرنگ کی گئی جس نے اسرائیلی ڈیفنس فورسز پر حملہ کیا تھا۔ اسرائیلی فوج کی جانب سے مغربی کنارے میں کارروائیوں میں اضافہ ہوا ہے جہاں گزشتہ ہفتے اسلامک جہاد کے ارکان سمیت دو فلسطینیوں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ایک اور واقعے میں مزید دو فلسطینیوں کو مارا گیا تھا۔

قبل ازیں اسرائیل نے فلسطین کے ساتھ گزشتہ ماہ 21 مئی کو ہونے والی جنگ بندی کی خلاف وزری کرتے ہوئے ایک مرتبہ پھر جنگی طیاروں سے غزہ میں متعدد حملے کیے تھے۔ واضح رہے کہ گزشتہ ماہ 10 سے 21 مئی تک اسرائیلی فضائی حملوں میں 66 بچوں سمیت 248 افراد جاں بحق اور ایک ہزار 948 زخمی ہو گئے تھے۔

  • اسرائیلی فوج نے کیا دعویٰ

اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ فضائی حملے حماس کے ٹھکانے پر کیے گئے جہاں وہ تل ابیب پر حملے کی منصوبہ بندی کررہے تھے۔ اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں جانی اور مالی نقصان سے متعلق تفصیلات تاحال موصول نہیں ہوئی ہیں۔

منگل کے روز انتہائی دائیں بازو کے اسرائیلی نوجوانوں کی بڑی تعداد نے مشرقی بیت المقدس یروشلم میں طاقت کا مظاہرہ کرنے کے لیے مارچ کیا اور عرب مخالف نعرے لگائے تھے۔اس واقعے سے متعلق کہا جارہا ہے کہ اس کے بعد ایک مرتبہ پھر علاقے میں تشدد کو ہوا ملی ہے۔فلسطینیوں نے مذکورہ مارچ کو اشتعال انگیزی قرار دیا اور حماس نے فلسطینیوں سے پریڈ کی 'مزاحمت' کرنے کی اپیل کی۔

دوسری طرف اسرائیل نے دعویٰ کیا کہ غزہ میں فلسطینیوں نے جنوبی اسرائیل میں آگ لگانے والے غبارے چھوڑے جس سے کم سے کم 10 مقامات پر معمولی آگ لگی۔

  • اسرائیلی نوجوانوں کے عرب مخالف نعرے

ایک موقع پر کئی درجن اسرائیلی نوجوانوں نے ہوا میں ہاتھ لہراتے ہوئے نعرہ لگائے کہ 'عربوں کی موت ہو' ایک اور عرب مخالف نعرے میں انہوں نے چیخ کر کہا کہ 'ان کے گاؤں کو نذر آتش کریں'۔

  • اسرائیلی وزیر خارجہ نے مارچ کی مذمت کی

دوسری جانب اسرائیل کے وزیر خارجہ نے مارچ کی مذمت کی اور کہا کہ وہ اسرائیلی مظاہرین جو نسل پرستی پر مبنی نعرے لگارہے ہیں دراصل وہ اسرائیلی لوگوں کے لیے ندامت کا باعث بن رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ ان انتہاپسندوں کی وجہ سے اسرائیلی پرچم نفرت اور نسل پرستی کی علامت بن چکا ہے جو ناقابل فہم ہے۔

  • اسرائیلی اتحادی حکومت میں شامل پارٹی مارچ کی مخالف

اسرائیل میں برسر اقتدار آنے والی اتحادی حکومت میں شامل رام پارٹی کے منصور عباس نے کہا کہ مارچ 'علاقے کو آگ میں دھکیلنے کی کوشش ہے' اور اس کی نیت نئی حکومت کو نقصان پہنچانے کی ہے۔انہوں نے کہا کہ پولیس اور پبلک سکیورٹی کے وزیر کو یہ پروگرام منسوخ کرنا چاہیے تھا۔

مغربی کنارے میں بین الاقوامی سطح پر حمایت یافتہ فلسطینی اتھارٹی کے وزیر اعظم محمد اشتیہ نے مارچ کو 'فلسطینیوں کے خلاف جارحیت' قرار دیا۔

  • اردن نے مارچ کو 'ناقابل قبول' قرار دیا

ہمسایہ ملک اردن کے وزارت خارجہ نے ایک بیان میں مارچ کو 'ناقابل قبول' قرار دیتے ہوئے کہا کہ مارچ نے اسرائیل اور فلسطینیوں کے مابین پائے جانے والے تنازعات کو کم کرنے کی کوششوں کو ناکام بنایا ہے۔

اسرائیل کا دعویٰ تھا کہ 10 مئی سے 21 مئی تک حماس نے اسرائیل پر 3 ہزار 700 راکٹ داغے ہیں جس کے نتیجے میں ایک بھارتی اور دو تھائی شہریوں سمیت 12 افراد ہلاک اور 333 زخمی ہوئے ہیں۔

جھڑپوں کا آغاز اس وقت ہوا جب مقبوضہ بیت المقدس میں واقع مسجد اقصیٰ میں انتہا پسند یہودیوں نے رمضان کے مہینے کے آخری عشرے میں مسلمانوں پر حملہ کر کے انہیں تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔ اس کے بعد یروشلم کے ضلع شیخ جراح میں فلسطینی خاندانوں کو گھروں سے جبری طور پر بے دخل کرنے کا واقعہ پیش آیا تھا۔

فلسطین کے مرکز اطلاعات کا کہنا تھا کہ ہیبرون کے قریب ایک فلسطینی خاتون کو گولی مار کر ہلاک کردیا گیا تھا جس کے بعد 10 مئی سے اب تک مغربی کنارے پر ہلاک ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 25 ہوگئی ہے۔

یو این آئی

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کی فوج نے دعویٰ کیا کہ فلسطینی خاتون نے ان پر حملے کی کوشش کی، جس پر فائرنگ کی گئی جب کہ اسرائیلی فوج کے کسی نقصان کی رپورٹ سامنے نہیں آئی۔

فلسطین کی وزارت صحت نے کہا کہ خاتون زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوئیں۔ اسرائیلی فوج کی جانب سے فائرنگ کرکے قتل کرنے کا واقعہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا جب یہودی قوم پرستوں کی بیت المقدس (یروشلم) کی طرف مارچ کے اعلان اور غزہ میں فضائی کارروائیوں کے باعث کشیدگی کا خطرہ موجود تھا۔

  • اسرائیلی فوج کے مظالم میں اضافہ

ڈان میں شائع تفصیلی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے کہا کہ بیت المقدس کے شمال مشرقی قصبے ہزمہ میں فلسطینی خاتون پر فائرنگ کی گئی جس نے اسرائیلی ڈیفنس فورسز پر حملہ کیا تھا۔ اسرائیلی فوج کی جانب سے مغربی کنارے میں کارروائیوں میں اضافہ ہوا ہے جہاں گزشتہ ہفتے اسلامک جہاد کے ارکان سمیت دو فلسطینیوں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ایک اور واقعے میں مزید دو فلسطینیوں کو مارا گیا تھا۔

قبل ازیں اسرائیل نے فلسطین کے ساتھ گزشتہ ماہ 21 مئی کو ہونے والی جنگ بندی کی خلاف وزری کرتے ہوئے ایک مرتبہ پھر جنگی طیاروں سے غزہ میں متعدد حملے کیے تھے۔ واضح رہے کہ گزشتہ ماہ 10 سے 21 مئی تک اسرائیلی فضائی حملوں میں 66 بچوں سمیت 248 افراد جاں بحق اور ایک ہزار 948 زخمی ہو گئے تھے۔

  • اسرائیلی فوج نے کیا دعویٰ

اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ فضائی حملے حماس کے ٹھکانے پر کیے گئے جہاں وہ تل ابیب پر حملے کی منصوبہ بندی کررہے تھے۔ اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں جانی اور مالی نقصان سے متعلق تفصیلات تاحال موصول نہیں ہوئی ہیں۔

منگل کے روز انتہائی دائیں بازو کے اسرائیلی نوجوانوں کی بڑی تعداد نے مشرقی بیت المقدس یروشلم میں طاقت کا مظاہرہ کرنے کے لیے مارچ کیا اور عرب مخالف نعرے لگائے تھے۔اس واقعے سے متعلق کہا جارہا ہے کہ اس کے بعد ایک مرتبہ پھر علاقے میں تشدد کو ہوا ملی ہے۔فلسطینیوں نے مذکورہ مارچ کو اشتعال انگیزی قرار دیا اور حماس نے فلسطینیوں سے پریڈ کی 'مزاحمت' کرنے کی اپیل کی۔

دوسری طرف اسرائیل نے دعویٰ کیا کہ غزہ میں فلسطینیوں نے جنوبی اسرائیل میں آگ لگانے والے غبارے چھوڑے جس سے کم سے کم 10 مقامات پر معمولی آگ لگی۔

  • اسرائیلی نوجوانوں کے عرب مخالف نعرے

ایک موقع پر کئی درجن اسرائیلی نوجوانوں نے ہوا میں ہاتھ لہراتے ہوئے نعرہ لگائے کہ 'عربوں کی موت ہو' ایک اور عرب مخالف نعرے میں انہوں نے چیخ کر کہا کہ 'ان کے گاؤں کو نذر آتش کریں'۔

  • اسرائیلی وزیر خارجہ نے مارچ کی مذمت کی

دوسری جانب اسرائیل کے وزیر خارجہ نے مارچ کی مذمت کی اور کہا کہ وہ اسرائیلی مظاہرین جو نسل پرستی پر مبنی نعرے لگارہے ہیں دراصل وہ اسرائیلی لوگوں کے لیے ندامت کا باعث بن رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ ان انتہاپسندوں کی وجہ سے اسرائیلی پرچم نفرت اور نسل پرستی کی علامت بن چکا ہے جو ناقابل فہم ہے۔

  • اسرائیلی اتحادی حکومت میں شامل پارٹی مارچ کی مخالف

اسرائیل میں برسر اقتدار آنے والی اتحادی حکومت میں شامل رام پارٹی کے منصور عباس نے کہا کہ مارچ 'علاقے کو آگ میں دھکیلنے کی کوشش ہے' اور اس کی نیت نئی حکومت کو نقصان پہنچانے کی ہے۔انہوں نے کہا کہ پولیس اور پبلک سکیورٹی کے وزیر کو یہ پروگرام منسوخ کرنا چاہیے تھا۔

مغربی کنارے میں بین الاقوامی سطح پر حمایت یافتہ فلسطینی اتھارٹی کے وزیر اعظم محمد اشتیہ نے مارچ کو 'فلسطینیوں کے خلاف جارحیت' قرار دیا۔

  • اردن نے مارچ کو 'ناقابل قبول' قرار دیا

ہمسایہ ملک اردن کے وزارت خارجہ نے ایک بیان میں مارچ کو 'ناقابل قبول' قرار دیتے ہوئے کہا کہ مارچ نے اسرائیل اور فلسطینیوں کے مابین پائے جانے والے تنازعات کو کم کرنے کی کوششوں کو ناکام بنایا ہے۔

اسرائیل کا دعویٰ تھا کہ 10 مئی سے 21 مئی تک حماس نے اسرائیل پر 3 ہزار 700 راکٹ داغے ہیں جس کے نتیجے میں ایک بھارتی اور دو تھائی شہریوں سمیت 12 افراد ہلاک اور 333 زخمی ہوئے ہیں۔

جھڑپوں کا آغاز اس وقت ہوا جب مقبوضہ بیت المقدس میں واقع مسجد اقصیٰ میں انتہا پسند یہودیوں نے رمضان کے مہینے کے آخری عشرے میں مسلمانوں پر حملہ کر کے انہیں تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔ اس کے بعد یروشلم کے ضلع شیخ جراح میں فلسطینی خاندانوں کو گھروں سے جبری طور پر بے دخل کرنے کا واقعہ پیش آیا تھا۔

فلسطین کے مرکز اطلاعات کا کہنا تھا کہ ہیبرون کے قریب ایک فلسطینی خاتون کو گولی مار کر ہلاک کردیا گیا تھا جس کے بعد 10 مئی سے اب تک مغربی کنارے پر ہلاک ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 25 ہوگئی ہے۔

یو این آئی

Last Updated : Jun 17, 2021, 7:10 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.