ETV Bharat / bharat

Meet Bisma Ayoub 'زندگی کتنی ہی نامکمل کیوں نہ ہو، اسے دل سے قبول کریں'

author img

By

Published : Sep 1, 2022, 5:46 PM IST

بسمہ اب اپنی تیسری کتاب 'fail fall fly' کے ساتھ واپس آئی ہیں۔ بسمہ نے ای ٹی وی بھارت سے کتاب اور اس کتاب کو لکھنے کے مقصد کے بارے میں تفصیلی بات کی۔ بسمہ نے کہا کہ یہ کتاب ہم سب کو یاد دلاتی ہے کہ زندگی کتنی ہی نامکمل کیوں نہ ہو، اسے دل سے قبول کرنا شروع کر دیں۔

Meet Bisma Ayoub
'زندگی کتنی ہی نامکمل کیوں نہ ہو، اسے دل سے قبول کریں'

سرینگر: جموں و کشمیر کے سرینگر کی 24 سالہ رہائشی بسمہ ایوب ایک ایوارڈ یافتہ An International Awardee Bisma Ayoub مصنف ہیں۔ اس سے قبل وہ اپنے سحر انگیز کلام اور شاعری سے وادی میں کافی پذیرائی اور نام حاصل کر چکی ہیں۔ اپنی پہلی کتاب کے ساتھ، بسمہ نے انڈیا بک آف ریکارڈز، انڈیاز ورلڈ ریکارڈ، بین الاقوامی ہنر مندوں اور دانشوروں کی پروفائل اور انڈیا کے ٹاپ 100 مصنفین وغیرہ میں داخلہ لیا۔

'زندگی کتنی ہی نامکمل کیوں نہ ہو، اسے دل سے قبول کریں'

بسمہ ایوب نے 2013 میں اپنے تحریری سفر کا آغاز کیا اور پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔ اُن کا کہنا ہے کہ وہ سیکھنے میں یقین رکھتی ہے۔ ان کی کتابوں 'The Creative Minds' اور 'Mukhtasar (درد کا مختصر سفر)' کو بہت پیار اور پذیرائی ملی۔ وہ ایک غیر سرکاری ادارہ شمع (اندھیرے سے روشنی کی طرف) کی بانی بھی ہیں، جہاں اس نے ضرورت مند خاندانوں کی فلاح و بہبود کے لیے کام کیا۔ بسمہ اب اپنی تیسری کتاب 'fail fall fly' کے ساتھ واپس آئی ہیں۔ بسمہ نے ای ٹی وی بھارت Meet Bisma Ayoub سے کتاب اور اس کتاب کو لکھنے کے مقصد کے بارے میں تفصیلی بات کی۔

اُن کا کہنا تھا کہ 'ہم ایک کامل زندگی کی تلاش میں ہیں یا کچھ اسے کامل بنانے کے لیے سخت کوشش کر رہے ہیں، لیکن ہم اس حقیقت کو ماننے کے لیے تیار نہیں کہ زندگی نامکمل ہے۔ لہٰذا، آپ کوشش کرتے ہیں، ناکامیاب ہو جاتے ہیں، گر جاتے ہیں اور پھر اٹھ کر اڑان بھرتے ہیں۔ ہار مان لینا مسئلہ ہے، کوشش کرنا نہیں۔"

بسمہ نے کہا کہ یہ کتاب ہم سب کو یاد دلاتی ہے کہ زندگی کتنی ہی نامکمل کیوں نہ ہو، اسے دل سے قبول کرنا شروع کر دیں۔ اپنی زندگی کو خامیوں میں کمال کے ساتھ گزاریں۔ ہمیں مسترد ہونے کا سامنا کرنا پڑتا ہے، دل ٹوٹ جاتا ہے، ہمارے پیاروں کا ساتھ چھوٹ جاتا ہے، ہم تعلقات ختم کر دیتے ہیں، ہم دوستی ختم کر دیتے ہیں، ہم سب کچھ کرتے ہیں یا ہو سکتا ہے کہ یہ سب ہمارے ساتھ دانستہ یا غیر ارادی طور پر ہوتا ہے لیکن ہر ناکامی کے ساتھ اپنے آپ سے محبت کرنا یاد رکھیں۔"Bisma Ayoub Talk to ETV Bharat

انہوں نے کہا کہ یہ کتاب کچھ اسباق سے بھری ہوئی ہے، جن سے یا تو کوئی تعلق رکھتا ہے یا کسی اور کو ان اسباق سے منسلک کرتا ہے، لیکن یہ اسباق وہ ہیں جو ہم سب اپنی زندگی میں کسی نہ کسی وقت گزرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا، "لہذا جب آپ انہیں پڑھتے ہیں، یاد رکھیں کہ 'ہر گزرتے دن کے ساتھ ہم ناکام ہوتے ہیں، ہم گرتے ہیں اور ہم اٹھتے ہیں۔"

یہ بھی پڑھیں: انڈیا بُک آف ریکارڈ میں نام درج کرانے والی پہلی کشمیری خاتون سے ملیئے

وہیں اپنے مستقبل کے پروجیکٹس کے بارے میں بات کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ "کشمیری شاعر رسول میر کے کلام اور غزلوں کا ترجمہ کرنے جا رہی ہوں اور وہ بھی جلد ہی منظر عام پر ہوگا۔" Meet Bisma Ayoub

سرینگر: جموں و کشمیر کے سرینگر کی 24 سالہ رہائشی بسمہ ایوب ایک ایوارڈ یافتہ An International Awardee Bisma Ayoub مصنف ہیں۔ اس سے قبل وہ اپنے سحر انگیز کلام اور شاعری سے وادی میں کافی پذیرائی اور نام حاصل کر چکی ہیں۔ اپنی پہلی کتاب کے ساتھ، بسمہ نے انڈیا بک آف ریکارڈز، انڈیاز ورلڈ ریکارڈ، بین الاقوامی ہنر مندوں اور دانشوروں کی پروفائل اور انڈیا کے ٹاپ 100 مصنفین وغیرہ میں داخلہ لیا۔

'زندگی کتنی ہی نامکمل کیوں نہ ہو، اسے دل سے قبول کریں'

بسمہ ایوب نے 2013 میں اپنے تحریری سفر کا آغاز کیا اور پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔ اُن کا کہنا ہے کہ وہ سیکھنے میں یقین رکھتی ہے۔ ان کی کتابوں 'The Creative Minds' اور 'Mukhtasar (درد کا مختصر سفر)' کو بہت پیار اور پذیرائی ملی۔ وہ ایک غیر سرکاری ادارہ شمع (اندھیرے سے روشنی کی طرف) کی بانی بھی ہیں، جہاں اس نے ضرورت مند خاندانوں کی فلاح و بہبود کے لیے کام کیا۔ بسمہ اب اپنی تیسری کتاب 'fail fall fly' کے ساتھ واپس آئی ہیں۔ بسمہ نے ای ٹی وی بھارت Meet Bisma Ayoub سے کتاب اور اس کتاب کو لکھنے کے مقصد کے بارے میں تفصیلی بات کی۔

اُن کا کہنا تھا کہ 'ہم ایک کامل زندگی کی تلاش میں ہیں یا کچھ اسے کامل بنانے کے لیے سخت کوشش کر رہے ہیں، لیکن ہم اس حقیقت کو ماننے کے لیے تیار نہیں کہ زندگی نامکمل ہے۔ لہٰذا، آپ کوشش کرتے ہیں، ناکامیاب ہو جاتے ہیں، گر جاتے ہیں اور پھر اٹھ کر اڑان بھرتے ہیں۔ ہار مان لینا مسئلہ ہے، کوشش کرنا نہیں۔"

بسمہ نے کہا کہ یہ کتاب ہم سب کو یاد دلاتی ہے کہ زندگی کتنی ہی نامکمل کیوں نہ ہو، اسے دل سے قبول کرنا شروع کر دیں۔ اپنی زندگی کو خامیوں میں کمال کے ساتھ گزاریں۔ ہمیں مسترد ہونے کا سامنا کرنا پڑتا ہے، دل ٹوٹ جاتا ہے، ہمارے پیاروں کا ساتھ چھوٹ جاتا ہے، ہم تعلقات ختم کر دیتے ہیں، ہم دوستی ختم کر دیتے ہیں، ہم سب کچھ کرتے ہیں یا ہو سکتا ہے کہ یہ سب ہمارے ساتھ دانستہ یا غیر ارادی طور پر ہوتا ہے لیکن ہر ناکامی کے ساتھ اپنے آپ سے محبت کرنا یاد رکھیں۔"Bisma Ayoub Talk to ETV Bharat

انہوں نے کہا کہ یہ کتاب کچھ اسباق سے بھری ہوئی ہے، جن سے یا تو کوئی تعلق رکھتا ہے یا کسی اور کو ان اسباق سے منسلک کرتا ہے، لیکن یہ اسباق وہ ہیں جو ہم سب اپنی زندگی میں کسی نہ کسی وقت گزرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا، "لہذا جب آپ انہیں پڑھتے ہیں، یاد رکھیں کہ 'ہر گزرتے دن کے ساتھ ہم ناکام ہوتے ہیں، ہم گرتے ہیں اور ہم اٹھتے ہیں۔"

یہ بھی پڑھیں: انڈیا بُک آف ریکارڈ میں نام درج کرانے والی پہلی کشمیری خاتون سے ملیئے

وہیں اپنے مستقبل کے پروجیکٹس کے بارے میں بات کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ "کشمیری شاعر رسول میر کے کلام اور غزلوں کا ترجمہ کرنے جا رہی ہوں اور وہ بھی جلد ہی منظر عام پر ہوگا۔" Meet Bisma Ayoub

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.