ETV Bharat / bharat

بلڈوزر جسٹس پر سپریم فیصلہ، کہا، اقتدار کا غلط استعمال برداشت نہیں، بلڈوزر جسٹس نا قابل قبول

سپریم کورٹ نے بلڈوزر جسٹس پر ریاستوں کی سرزنش کی ہے۔ عرضداشت پر فیصلہ سناتے ہوئے سپریم کورٹ نے بلڈوزر جسٹس کو ناقابل قبول بتایا۔

بلڈوزر جسٹس پر سپریم فیصلہ
بلڈوزر جسٹس پر سپریم فیصلہ (Etv Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 13, 2024, 10:54 AM IST

نئی دہلی: بلڈوزر جسٹس پر جمعیۃ علماء ہند کی عرضداشت پر فیصلہ سناتے ہوئے سپریم کورٹ نے بلڈوزر جسٹس کو ناقابل قبول قرار دیا۔ سپریم کورٹ نے واضح کیا کہ حکام من مانے طریقہ سے کام نہیں کر سکتے۔ سپریم کورٹ نے مزید کہا کہ، افسر عدالت کی طرح کام نہیں کر سکتے، کیونکہ انتظامیہ عدالت نہیں ہے۔ کسی کے ملزم ہونے پر اس کا گھر نہیں گرایا جا سکتا۔ سپریم کورٹ نے سختی سے کہا کہ، اگر غلط کارروائی کی گئی تو حکام کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

سپریم کورٹ نے واضح کیا کہ بغیر سنوائی کے کسی کو مجرم قرار نہیں دیا سکتا اور جرم کی سزا گھر توڑنا نہیں ہو سکتا۔ سپریم کورٹ نے مزید کہا کہ، ملزم ایک ہے تو پورے خاندان کو سزا کیوں ملے؟۔ سپریم کورٹ نے زور دے کر کہا کہ ایسی کارروائیاں قانون نہیں ہونے کا شک پیدا کرتی ہیں۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ، اگر کسی کا گھر غلط طریقہ سے توڑا گیا ہے تو اسے معاوضہ دیا جانا چاہیے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ، ریاست میں نظم وضبط برقرار رکھنا ریاستی حکومت کی ذمہ داری ہے، ریاست میں قانون کا راج ہونا چاہیے۔ سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ اگر کسی کے خلاف کارروائی کرنا ہے تو وہ قانون کے مطابق ہونی چاہیئے۔ متعلقہ شخص کو 15 دن پہلے اس ضمن میں نوٹس بھیجا جائے۔ نوٹس پر ڈی ایم نوڈل افسر بنائے۔

سپریم کورٹ نے واضح الفاظ میں کہا کہ، اقتدار کا غلط استعمال قطعی برداشت نہیں کیا جائے گا۔

نئی دہلی: بلڈوزر جسٹس پر جمعیۃ علماء ہند کی عرضداشت پر فیصلہ سناتے ہوئے سپریم کورٹ نے بلڈوزر جسٹس کو ناقابل قبول قرار دیا۔ سپریم کورٹ نے واضح کیا کہ حکام من مانے طریقہ سے کام نہیں کر سکتے۔ سپریم کورٹ نے مزید کہا کہ، افسر عدالت کی طرح کام نہیں کر سکتے، کیونکہ انتظامیہ عدالت نہیں ہے۔ کسی کے ملزم ہونے پر اس کا گھر نہیں گرایا جا سکتا۔ سپریم کورٹ نے سختی سے کہا کہ، اگر غلط کارروائی کی گئی تو حکام کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

سپریم کورٹ نے واضح کیا کہ بغیر سنوائی کے کسی کو مجرم قرار نہیں دیا سکتا اور جرم کی سزا گھر توڑنا نہیں ہو سکتا۔ سپریم کورٹ نے مزید کہا کہ، ملزم ایک ہے تو پورے خاندان کو سزا کیوں ملے؟۔ سپریم کورٹ نے زور دے کر کہا کہ ایسی کارروائیاں قانون نہیں ہونے کا شک پیدا کرتی ہیں۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ، اگر کسی کا گھر غلط طریقہ سے توڑا گیا ہے تو اسے معاوضہ دیا جانا چاہیے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ، ریاست میں نظم وضبط برقرار رکھنا ریاستی حکومت کی ذمہ داری ہے، ریاست میں قانون کا راج ہونا چاہیے۔ سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ اگر کسی کے خلاف کارروائی کرنا ہے تو وہ قانون کے مطابق ہونی چاہیئے۔ متعلقہ شخص کو 15 دن پہلے اس ضمن میں نوٹس بھیجا جائے۔ نوٹس پر ڈی ایم نوڈل افسر بنائے۔

سپریم کورٹ نے واضح الفاظ میں کہا کہ، اقتدار کا غلط استعمال قطعی برداشت نہیں کیا جائے گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.