ETV Bharat / bharat

اے ایم یو کے لوگو سے آیت 'علم الانسان ما لم یعلم' ہٹائی گئی

عالمی شہرت یافتہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے تاریخی لوگو میں موجود قرآنی آیت 'علم الانسان مالم یعلم' اب اے ایم یو کے مختلف مقامات، سرٹیفکیٹس اور کتابوں پر ڈھونڈنے سے بھی دکھائی نہیں دیتی۔

اے ایم یو کے لوگو (logo) میں اب "علم الانسان مالم یعلم" دکھائی نہیں دیتا
اے ایم یو کے لوگو (logo) میں اب "علم الانسان مالم یعلم" دکھائی نہیں دیتا
author img

By

Published : Nov 3, 2021, 8:21 PM IST

کسی بھی تعلیمی ادارے کا پرچم یا لوگو اس کی شان اور پہچان ہوتا ہے جس کو وہ بڑی شان و شوکت، عزت و احترام کے ساتھ استعمال کرتا ہے۔ اگر بات علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے 'لوگو' کی جائے تو یہ ایک تاریخی لوگو ہے کیونکہ اس کو خود بانی درس گاہ سر سید احمد خان نے بنایا تھا۔

اے ایم یو کے لوگو (logo) میں اب "علم الانسان مالم یعلم" دکھائی نہیں دیتا

اطلاعات کے مطابق آخری مرتبہ تبدیلی 1951 میں کی گئی تھی، جب اے ایم یو کے وائس چانسلر ڈاکٹر ذاکر حسین تھے۔ اس وقت کے لوگو میں موجود ملکہ وکٹوریہ کے تاج کو ہٹا کر کتاب اور دائرے میں قرآنی آیت 'علم الانسان ما لم یعلم' کو شامل کیا گیا تھا۔

گذشتہ کچھ برسوں سے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے مختلف مواقع پر کتاب، سرٹیفکٹس، پوسٹر، دعوت نامہ، اہم اور تاریخی تقریب، جشن یوم سر سید، جشن صد سالہ تقریب میں بھی اے ایم یو کے لوگو میں موجود آیت "علم الانسان مالم یعلم" ڈھونڈنے سے بھی دکھائی نہیں دی۔ اسے دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ یونیورسٹی نے ایک مرتبہ پھر لوگو کو تبدیل کر دیا ہے۔

اس معاملے پر اے ایم یو شعبہ دینیات کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر ریحان اختر نے بتایا کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے لوگو میں موجود قرآن مجید کی آیت 'علم الانسان مالم یعلم' کے معنی ہے کہ "ہم نے انسان کو وہ سب کچھ سکھایا جو وہ نہیں جانتا ہے۔" انہوں نے کہا کہ کسی بھی تعلیمی ادارے کا امتیاز اور اس کی پہچان اس کے مونوگرام سے ہوتی ہے۔

اے ایم یو طلبہ یونین کے سابق نائب صدر حمزہ سفیان نے کہا صرف 'علم الانسان مالم یعلم' کو ختم نہیں کیا گیا ہے، اس یونیورسٹی میں اردو کو بھی مٹایا جا رہا ہے۔ یونیورسٹی کی تاریخ کو بھی مٹانے کا کام کیا جا رہا ہے۔

حمزہ سفیان نے مزید کہا کہ میں آپ کو بتا دوں یہ سب بھول چوک سے نہیں بلکہ ایک سازش کے تحت کیا جارہا ہے۔ یقینا اس وقت اس یونیورسٹی کو بچانے کی ضرورت ہے۔ آپ دیکھیے کہ قرآن کی آیتوں کو مٹایا جارہا ہے جو یہ کہتی ہے کہ "ہم نے انسان کو وہ سب کچھ سکھایا جو وہ نہیں جانتا ہے۔"

علم الانسان مالم یعلم علم کے تعلق سے سوال کا جواب دیتے ہوئے اے ایم یو کے ترجمان پروفیسر شافع قدوائی نے بتایا "سنہ 2010 میں یونیورسٹی کی ایگزیکٹو کونسل (ای سی) میں ایک ریزولیشن پاس کیا گیا تھا، جس میں یہ کہا گیا تھا کہ یونیورسٹی کا جو مونوگرام ہے، جس میں قرآن کی آیت موجود ہے، اس کو دو طرح سے بنایا جائے۔ جن چیزوں کو زمین پر پھینکے جانے کا خطرہ ہے یا ضائع ہونی ہے، اس پر مونوگرام میں موجود قرآن کی آیت کی جگہ پانچ ستارے استعمال کیے جائیں اور جو یونیورسٹی کی ڈگری ہے مارکشیٹ ہے یا عمارات ہیں اس پر یونیورسٹی کا پورا مونوگرام قرآن شریف کی آیت کے ساتھ لکھا جائے۔"

یہ بھی پڑھیں: سرینگر - شارجہ پرواز: پاکستان نے فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی



حالانکہ ایگزیکٹو کونسل (ای سی) میں پاس ہوئے ریزولیشن کی فی الحال کوئی تفصیل نہیں مل پائی ہے، نہ ہی انتظامیہ نے دستیاب کریا ہے۔ لیکن یہ بات بھی واضح ہے کہ کوئی بھی ریزولیشن ایسا پاس نہیں ہوا ہوگا جس میں یہ کہا گیا ہو کہ یونیورسٹی کی تاریخ پر لکھی جانے والی کتابیں، سرٹیفیکٹس اور عمارات سے بھی 'علم الانسان مالم یعلم' کا استعمال نہیں کیا جائے گا۔

ایسی صورتحال میں یونیورسٹی انتظامیہ کو ایک خصوصی نوٹس شائع کرنا چاہیے، جس میں یہ واضح ہو کہ کن مقامات پر پر اے ایم یو کا لوگو استعمال کیا جائے گا اور کن مقامات پر نہیں کیا جائے گا۔ ورنہ کہیں ایسا نہ ہو کہ آنے والی نسلوں کو یہ پیغام پہنچے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے لوگو میں آیت 'علم الانسان مالم یعلم' تھی یا نہیں۔

کسی بھی تعلیمی ادارے کا پرچم یا لوگو اس کی شان اور پہچان ہوتا ہے جس کو وہ بڑی شان و شوکت، عزت و احترام کے ساتھ استعمال کرتا ہے۔ اگر بات علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے 'لوگو' کی جائے تو یہ ایک تاریخی لوگو ہے کیونکہ اس کو خود بانی درس گاہ سر سید احمد خان نے بنایا تھا۔

اے ایم یو کے لوگو (logo) میں اب "علم الانسان مالم یعلم" دکھائی نہیں دیتا

اطلاعات کے مطابق آخری مرتبہ تبدیلی 1951 میں کی گئی تھی، جب اے ایم یو کے وائس چانسلر ڈاکٹر ذاکر حسین تھے۔ اس وقت کے لوگو میں موجود ملکہ وکٹوریہ کے تاج کو ہٹا کر کتاب اور دائرے میں قرآنی آیت 'علم الانسان ما لم یعلم' کو شامل کیا گیا تھا۔

گذشتہ کچھ برسوں سے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے مختلف مواقع پر کتاب، سرٹیفکٹس، پوسٹر، دعوت نامہ، اہم اور تاریخی تقریب، جشن یوم سر سید، جشن صد سالہ تقریب میں بھی اے ایم یو کے لوگو میں موجود آیت "علم الانسان مالم یعلم" ڈھونڈنے سے بھی دکھائی نہیں دی۔ اسے دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ یونیورسٹی نے ایک مرتبہ پھر لوگو کو تبدیل کر دیا ہے۔

اس معاملے پر اے ایم یو شعبہ دینیات کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر ریحان اختر نے بتایا کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے لوگو میں موجود قرآن مجید کی آیت 'علم الانسان مالم یعلم' کے معنی ہے کہ "ہم نے انسان کو وہ سب کچھ سکھایا جو وہ نہیں جانتا ہے۔" انہوں نے کہا کہ کسی بھی تعلیمی ادارے کا امتیاز اور اس کی پہچان اس کے مونوگرام سے ہوتی ہے۔

اے ایم یو طلبہ یونین کے سابق نائب صدر حمزہ سفیان نے کہا صرف 'علم الانسان مالم یعلم' کو ختم نہیں کیا گیا ہے، اس یونیورسٹی میں اردو کو بھی مٹایا جا رہا ہے۔ یونیورسٹی کی تاریخ کو بھی مٹانے کا کام کیا جا رہا ہے۔

حمزہ سفیان نے مزید کہا کہ میں آپ کو بتا دوں یہ سب بھول چوک سے نہیں بلکہ ایک سازش کے تحت کیا جارہا ہے۔ یقینا اس وقت اس یونیورسٹی کو بچانے کی ضرورت ہے۔ آپ دیکھیے کہ قرآن کی آیتوں کو مٹایا جارہا ہے جو یہ کہتی ہے کہ "ہم نے انسان کو وہ سب کچھ سکھایا جو وہ نہیں جانتا ہے۔"

علم الانسان مالم یعلم علم کے تعلق سے سوال کا جواب دیتے ہوئے اے ایم یو کے ترجمان پروفیسر شافع قدوائی نے بتایا "سنہ 2010 میں یونیورسٹی کی ایگزیکٹو کونسل (ای سی) میں ایک ریزولیشن پاس کیا گیا تھا، جس میں یہ کہا گیا تھا کہ یونیورسٹی کا جو مونوگرام ہے، جس میں قرآن کی آیت موجود ہے، اس کو دو طرح سے بنایا جائے۔ جن چیزوں کو زمین پر پھینکے جانے کا خطرہ ہے یا ضائع ہونی ہے، اس پر مونوگرام میں موجود قرآن کی آیت کی جگہ پانچ ستارے استعمال کیے جائیں اور جو یونیورسٹی کی ڈگری ہے مارکشیٹ ہے یا عمارات ہیں اس پر یونیورسٹی کا پورا مونوگرام قرآن شریف کی آیت کے ساتھ لکھا جائے۔"

یہ بھی پڑھیں: سرینگر - شارجہ پرواز: پاکستان نے فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی



حالانکہ ایگزیکٹو کونسل (ای سی) میں پاس ہوئے ریزولیشن کی فی الحال کوئی تفصیل نہیں مل پائی ہے، نہ ہی انتظامیہ نے دستیاب کریا ہے۔ لیکن یہ بات بھی واضح ہے کہ کوئی بھی ریزولیشن ایسا پاس نہیں ہوا ہوگا جس میں یہ کہا گیا ہو کہ یونیورسٹی کی تاریخ پر لکھی جانے والی کتابیں، سرٹیفیکٹس اور عمارات سے بھی 'علم الانسان مالم یعلم' کا استعمال نہیں کیا جائے گا۔

ایسی صورتحال میں یونیورسٹی انتظامیہ کو ایک خصوصی نوٹس شائع کرنا چاہیے، جس میں یہ واضح ہو کہ کن مقامات پر پر اے ایم یو کا لوگو استعمال کیا جائے گا اور کن مقامات پر نہیں کیا جائے گا۔ ورنہ کہیں ایسا نہ ہو کہ آنے والی نسلوں کو یہ پیغام پہنچے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے لوگو میں آیت 'علم الانسان مالم یعلم' تھی یا نہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.