پانچ ماہ قبل ریاست تلنگانہ کی سکریٹریٹ میں نو تعمیر دو مساجد کو منہدم کردیا گیا تھا، جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے 24 جنوری کو نماز ظہر ادا کرنے کا اعلان کیا تھا- لیکن پولیس نے جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں کو گھر میں ہی نظر بند کر دیا-
مساجد شہید ہونے کے بعد مسلمانوں نے احتجاج کیا تھا، جس پر وزیر اعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ نے اسمبلی میں دو ماہ میں مساجد کا سنیگ بنیاد رکھنے کا وعدہ کیا تھا لیکن ابھی تک وہ وعدہ پورا نہیں ہوپایا ہے۔
جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے سربراہ مشتاق ملک نے شہید کر دہ مساجد کی جگہ نماز ادا کرنے اجازت مانگی تھی لیکن حکومت کی جانب اجازت نہیں دی گئی- مشتاق ملک نے 24 جنوری کو نماز ادا کرنے کے اعلان کیا تھا، پولیس نے مجلس بچاؤ تحریک کے رہنما امجد اللہ خان کو گھر پر ہی نظر بند کر دیا ہے