اتر پردیش میں آنے والے 2022 کے اسمبلی انتخابات میں سیاسی پارٹیاں اپنے پورے دم خم کے ساتھ تیار ہورہی ہیں۔ سلسلہ میں مختلف پارٹیاں اتحاد بھی کررہی ہیں۔ اسی طرح پیس پارٹی اور راشٹریہ علماء کونسل نے بھی اتحاد کا اعلان کیا ہے۔ اس ضمن میں ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت کرتے ہوئے راشٹریہ علماء کونسل کے صدر عامر رشادی نے کہا کہ آنے والے اسمبلی انتخابات میں اتر پردیش کی دو اہم پارٹیوں نے اتحاد کیا ہے اور پورے زور و شور سے انتخابی میدان میں رہیں گی۔
انہوں نے کہا کہ یہ اتحاد عوام کے مطالبات پر کیا گیا ہے۔ مہنگائی بے روزگاری اور سماج کے ہر طبقہ کے ساتھ ظلم و زیادتی کے خلاف انتخابی میدان میں ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ اتر پردیش کی نام نہاد سیکولر سیاسی جماعتوں نے ابھی تک مسلمانوں کو غلام بناکر رکھا تھا لیکن اب سیاست میں حصہ داری کی بات ہوگی، غلامی سے آزادی کی بات ہوگی۔ سماج وادی پارٹی کے قد اور رہنما اعظم کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اعظم خاں پر سیاسی انتقام میں ان کو سزا دی جارہی ہے، مرغی اور بکری چوری میں مقدمات چلائے جارہے ہیں ہماری کوشش ہوگی کہ اگر اعظم خان ملنا چاہیں گے تو ان سے ضرور ملاقات کریں گے اور اگر ان کے لئے ہمیں لاٹھیاں کھانی پڑے تو ہم روڈ پر آکر لاٹھی بھی کھائیں گے۔
انہوں نے اسد الدین اویسی کے حوالے سے کہا کہ ہم 2009 سے کوشش میں ہیں کہ ہمارے ساتھ اتحاد کریں تاہم اتحاد کی ابھی کوئی بھی صورت سامنے نہیں آرہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر وہ بات کرتے ہیں تو ہم ضرور اتحاد کریں گے اور سبھی سیاسی جماعتوں سے میری اپیل ہے کہ وہ ایک ساتھ مل کر ایک محاذ قائم کریں۔
اس حوالے سے ڈاکٹر ایوب نے بھی پریس کانفرنس میں بی جے پی اور سماج وادی پارٹی کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ ابھی تک یہ سیاسی جماعتیں نفرت کی سیاست کرتی آئی ہیں نہ ریاست میں ترقیاتی کام ہوا ہے اور نہ ہی اتر پردیش میں ظلم و زیادتی لاء اینڈ آرڈر پر کام کیا گیا ہے۔