سورت: گجرات میں سورت کی کرائم برانچ نے القاعدہ کے لیے فنڈنگ میں کے الزام میں ایک مبینہ بنگلہ دیشی نوجوان کو گرفتار کیا ہے۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) بھی گرفتار ملزم ابوبکر کی تلاش کر رہی تھی۔ کرائم برانچ کا کہنا ہے کہ ملزم بنگلہ دیشی نژاد ہے۔ اس نے ہندوستان آنے کے بعد جعلی آدھار کارڈ بھی بنوایا۔ ساتھ ہی وہ ہمایوں خان نام کے شخص سے بھی رابطے میں تھا۔ دونوں پر الزام ہے کہ وہ القاعدہ کے لیے فنڈنگ کا کام کرتے تھے۔
پولیس کا دعویٰ ہے کہ 'گرفتار شخص پچھلے کئی برسوں سے احمد آباد میں غیر قانونی طریقے سے رہ رہا تھا۔ نیشنل انوسٹی گیشن ایجنسی کی گرفتاری سے بچنے کے لیے وہ سورت آیا تھا اور وراچھا میں نوکری کی تلاش میں تھا۔ وہ القاعدہ سے وابستہ ہمایوں خان نامی شخص سے رابطے میں تھا۔ ہمایوں خان کو نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی نے مطلوب قرار دے رکھا ہے۔ تحقیقات شروع ہوتے ہی ہمایوں خان کو جاننے والا ابوبکر احمد آباد چھوڑ کر سورت چلا گیا۔' پولیس نے ابوبکر سے تفتیش کے دوران جعلی آدھار کارڈ، بنگلہ دیش کا قومی شناختی کارڈ اور انگریزی اور گجراتی زبانوں میں پیدائشی سرٹیفکیٹ کی کاپی برآمد کرنے کا دعویٰ کیا۔ ابوبکر نے احمد آباد میں گوتم نام کے شخص کی مدد سے فرضی آدھار کارڈ بنوایا۔ اس کی بنیاد پر وہ اپنے آپ کو ہندوستانی ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے احمد آباد اور پھر ویسو علاقے میں طویل عرصے سے رہ رہا تھا۔ جب ابوبکر کو معلوم ہوا کہ این آئی اے نے ہمایوں خان سے تفتیش شروع کر دی ہے تو وہ احمد آباد چھوڑ کر سورت آ گیا۔
یہ بھی پڑھیں:
- سرکاری گارڈن میں نماز پڑھنے کی ویڈیو وائرل، ہندو تنظیموں نے ہنومان چالیسا پڑھ کر گنگا جل چھڑکا
- سورت میں لڑائی روکنے گئے پولیس کانسٹیبل پر حملہ
اس موقعے پر روپل سولنکی، ڈی سی پی سورت پولیس نے کہاکہ گرفتار این آئی اے کے ایک کیس میں مطلوب ہے۔ اس پر الزام ہے کہ وہ اپنے ایک اور جاننے والے ہمایوں خان کے ساتھ مل کر القاعدہ کی مالی معاونت کر رہا تھا۔