ریاست اترپردیش کے ضلع بریلی میں آل انڈیا اتحاد ملّت کونسل کے وفد نے آج ضلع کلیکٹریٹ پہنچ کر ایک میمورنڈم ضلع انتظامیہ کو پیش کیا۔ اس میں وفد کے نمائندوں نے ضلع انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ پرائمری اسکولوں میں اردو اساتذہ کی تقرری میں بے ضابطگی سے کام کیا جا رہا ہے۔
آل انڈیا اتحاد ملّت کونسل کے قومی ترجمان ڈاکٹر نفیس خاں کی قیادت میں وفد نے حکومت اترپردیش سے مطالبہ کیا ہے کہ پرائمری اسکولوں میں اردو اساتذہ کی تعیناتی ایسے اسکولوں میں کی جانی چاہیے، جہاں مسلم طلبا و طالبات کی تعداد زیادہ ہے جبکہ ایسے متعدد اسکول ہیں، جہاں مسلم طلبا یا اردو زبان میں درس حاصل کرنے والے طلبا کی تعداد پانچ فیصد سے بھی کم ہے۔
اردو اساتذہ کی تقرری میں بے ضابطگی سے یہ نقصان ہوا کہ جہاں اردو زبان کا درس حاصل کرنے والے طلبا ہیں وہاں اردو کے استاد نہیں ہیں اور جہاں اردو زبان سیکھنے میں طلبا کی کوئی دلچسپی نہیں ہے، وہاں اردو زبان کا درس دینے والے استاد کی تقرری کی گئی ہے۔ اس بےضابطگی سے مسلم طلبا اور اردو اساتذہ دونوں کو تعلیمی نقصان ہو رہا ہے۔
آل انڈیا اتحاد ملّت کونسل کے ضلع صدر محمد فرحت خان نے کہا ہے کہ ریاست میں اردو زبان کو ہندی کے بعد دوسرا درجہ حاصل ہے۔ کسی زمانے میں اردو تمام دفاتر کی لازمی زبان تھی۔ رفتہ رفتہ اردو کو سازش کے تحت کمزور کرنے کی کوشش ہوتی رہی ہے۔ اس کی وجہ کبھی حکومتوں کی تنگ نظری رہی تو کبھی مسلم معاشرے کی فراموشی اس کی وجہ بنا۔
مزیر پڑھیں:۔ اردو میڈیم اساتذہ کے لیے ورکشاپ کا آغاز
انہوں نے کہا کہ پرائمری اسکولوں کے علاوہ مختلف جونیئر اور ہائی اسکولوں میں بھی اردو مضمون کو طلبا انتخابی یا اختیاری مضمون کے طور پر بھی انتخاب کرتے ہیں، لہذا اردو زبان کے فروغ کی لیے مسلم طلبا کی اکثریت والے اسکولوں میں اردو استاد کی تقرری لازمی طور پر کی جائے۔