بنگلور: بنگلور کے کمرشل اسٹریٹ کی مسجد لبابین کے متعلق الزام ہے کہ اس اوقافی ادارے پر دو خاندانوں پر مشتمل انتظامیہ کمیٹی کا گزشتہ 60 سالوں سے قبضہ رہا، اس دوران مسجد سے منسلک 44 دکانوں و میکس بلڈنگ کا نگیٹیو ایکسپلائٹیشن کیا گیا اور کروڑوں کی لوٹ کھسوٹ و دھوکہ دہی کی گئی۔ ایک وطیل قانونی جدوجہد کے نتیجے میں آج ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن کی جانب سے یلہنکہ کے تحصیلدار انل کمار و وقف آفیسر نثار احمد پر مشتمل ایک وفد نے مسجد لبابین پہونچکر آڈٹ رومز کے تالے توڑے اور مسجد کا انتظامیہ ایڈمنسٹریٹر کے ہاتھوں سونپ دیا۔ Waqf Masjid Lababeen in Bangalore
اس موقع پر مسجد لبابین کے معاملے کو یلہنکہ کے تحصیلدار انل کمار نے اسکیم قرار دیا۔ وہیں اس سلسلے میں مسجد لبابیب کا چارج حاصل کرنے والے ایڈمنسٹریٹر نثار احمد نے کہا سابقہ کمیٹی اکاؤنٹس کے معاملے میں غیر قانونی حرکات میں ملوث تھی، جس پر ایف آئی آر درج کیا گیا ہے اور اکاؤنٹس کے جائزے کے بعد گھوٹالے کا پردہ فاش کر کریمینل کیسز درج کروائے جائیں گے۔ اس موقع پر مسجد کی نئی ایڈوائزری کمیٹی کے ذمہ دار عطیق احمد نے کہا کہ مسجد لبابین کو ایک طویل قانونی جدوجہد کے بعد ملی آزادی دیگر اوقافی اداروں کے لئے ایک مثال ہوگی۔