بی جے پی کی دریاباد نشست سے رکن اسمبلی ستیش شرما نے اویسی کے اس بیان کو فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو توڑنے والا بتایا اور کہا کہ وہ سماج کو گمراہ کررہے ہیں۔ وہیں سماجوادی پارٹی بھی اویسی کے دیے گیے بیان پر حملہ آور ہوگئی ہے اور کہا کہ اس مسجد کے لئے ہندو مسلمان سب نے کوشش کی۔
سماجوادی پارٹی کے ضلع صدر حافظ ایاز نے کہا کہ جہاں تک مسلمانوں کی بات ہے۔ ان کے لئے اکھلیش یادو کافی ہیں۔ اویسی یہاں کے مسلمانوں کی فکر نہیں کریں۔
اویسی کے اس بیان پر بی ایس پی بھی پیچھے نہیں ہے۔ بی ایس پی کے رہنما طارق قدوائی نے کہا کہ بی ایس پی نے اس مسئلے کی انتظامیہ سے لیکر ہائی کورٹ تک لڑائی لڑی، جہاں تک اے آئی ایم آئی ایم کا سوال ہے جس وقت مسجد شہید ہوئی اویسی اور ان کی پارٹی کہاں تھی؟ اویسی تب آتے ہیں جب انتخابات ہوتے ہیں۔
وہیں یوتھ کانگریس کے ضلع صدر سکندر عباس نے بھی اس مسئلے پر اویسی کو آئینہ دکھایا اور ان کے بیان کو انتخابی پروپیگنڈہ قرار دیا۔
مزید پڑھیں:بارہ بنکی: اسدالدین اویسی کے خلاف کیس درج
واضح ہو کہ رام سنیہی گھاٹ تحصیل کے احاطے میں واقع مسجد کے معاملے میں تمام سیاسی اور سماجی تنظیموں نے اپنی اپنی سطح سے کوششیں کی تھیں، لیکن شاید اویسی اس سے باخبر نہیں تھے۔ یہی وجہ ہے کہ وہ مخالفین کی تنقید کا شکار ہورہے ہیں۔