ETV Bharat / bharat

کسان تحریک سے متعلق عرضیوں پر 11 جنوری کو سماعت

سپریم کورٹ میں کسان تحریک سے متعلق سبھی عرضیوں پر 11 جنوری کو سماعت ہوگی۔ چیف جسٹس آف انڈیا ایس اے بوبڈے کی صدارت والی ایک بینچ نے کہا کہ کسانوں کے احتجاج کے حوالے سے زمینی سطح پر کوئی سدھار نہیں ہوا ہے۔

all pleas on farmers protest to be taken up on 11 jan in sc
کسان تحریک سے متعلق عرضیوں پر 11 جنوری کو سنوائی
author img

By

Published : Jan 6, 2021, 4:49 PM IST

Updated : Jan 6, 2021, 5:13 PM IST

سپریم کورٹ نے فیصلہ کیا ہے کہ نئے زرعی قوانین کو چیلینج کرنے والی عرضیوں اور دہلی کی سرحدوں پر جاری کسانوں کے احتجاج کے حوالے سے اٹھنے والے ایشوز پر 11 جنوری کو سماعت کی جائے گی۔

چیف جسٹس ایس اے بوبڈے کی صدارت والی ایک بینچ نے پایا کہ کسانوں کی تحریک کے حوالے سے زمینی سطح پر کوئی سدھار نہیں ہوا ہے۔

مرکز نے عدالت عظمی سے کہا تھا کہ سرکار اور کسانوں کے درمیان اس معاملے پر مثبت بات چیت جاری ہے۔

اٹارنی جنرل کے کے وینوگوپال نے کہا کہ مستقبل قریب میں دونوں فریق میں اتفاق رائے کا امکان ہے۔ انہوں نے عدالت کو بتایا کہ نئے زرعی قوانین کو چیلینج کرنے والی عرضیوں پر جواب داخل کرنے سے کسانوں اور سرکار کے درمیان جاری بات چیت میں روکاوٹ پیدا ہو سکتی ہے۔

سالیسیٹر جنرل تشار مہتا نے بینچ کو بتایا کہ سرکار اور کسانوں کے بیچ خیر سگالی کے ماحول میں بات چیت ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان عرضیوں پر 8 جنوری کو سماعت نہیں کی جانی چاہیے۔

مزید پڑھیں:

احتجاج سے گھر جا رہے کسان کی راستے میں موت

سپریم کورٹ کی بینچ نے کہا کہ ہم صورت حال کو سمجھتے ہیں اور مذاکرات کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ اگر آپ (اٹارنی جنرل) مذاکرات کے تعلق سے تحریری طور پر جواب دے دیں تو ہم اس معاملے کی سماعت کو 11 جنوری تک ملتوی کر سکتے ہیں۔

سپریم کورٹ نے فیصلہ کیا ہے کہ نئے زرعی قوانین کو چیلینج کرنے والی عرضیوں اور دہلی کی سرحدوں پر جاری کسانوں کے احتجاج کے حوالے سے اٹھنے والے ایشوز پر 11 جنوری کو سماعت کی جائے گی۔

چیف جسٹس ایس اے بوبڈے کی صدارت والی ایک بینچ نے پایا کہ کسانوں کی تحریک کے حوالے سے زمینی سطح پر کوئی سدھار نہیں ہوا ہے۔

مرکز نے عدالت عظمی سے کہا تھا کہ سرکار اور کسانوں کے درمیان اس معاملے پر مثبت بات چیت جاری ہے۔

اٹارنی جنرل کے کے وینوگوپال نے کہا کہ مستقبل قریب میں دونوں فریق میں اتفاق رائے کا امکان ہے۔ انہوں نے عدالت کو بتایا کہ نئے زرعی قوانین کو چیلینج کرنے والی عرضیوں پر جواب داخل کرنے سے کسانوں اور سرکار کے درمیان جاری بات چیت میں روکاوٹ پیدا ہو سکتی ہے۔

سالیسیٹر جنرل تشار مہتا نے بینچ کو بتایا کہ سرکار اور کسانوں کے بیچ خیر سگالی کے ماحول میں بات چیت ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان عرضیوں پر 8 جنوری کو سماعت نہیں کی جانی چاہیے۔

مزید پڑھیں:

احتجاج سے گھر جا رہے کسان کی راستے میں موت

سپریم کورٹ کی بینچ نے کہا کہ ہم صورت حال کو سمجھتے ہیں اور مذاکرات کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ اگر آپ (اٹارنی جنرل) مذاکرات کے تعلق سے تحریری طور پر جواب دے دیں تو ہم اس معاملے کی سماعت کو 11 جنوری تک ملتوی کر سکتے ہیں۔

Last Updated : Jan 6, 2021, 5:13 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.