سپریم کورٹ نے فیصلہ کیا ہے کہ نئے زرعی قوانین کو چیلینج کرنے والی عرضیوں اور دہلی کی سرحدوں پر جاری کسانوں کے احتجاج کے حوالے سے اٹھنے والے ایشوز پر 11 جنوری کو سماعت کی جائے گی۔
چیف جسٹس ایس اے بوبڈے کی صدارت والی ایک بینچ نے پایا کہ کسانوں کی تحریک کے حوالے سے زمینی سطح پر کوئی سدھار نہیں ہوا ہے۔
مرکز نے عدالت عظمی سے کہا تھا کہ سرکار اور کسانوں کے درمیان اس معاملے پر مثبت بات چیت جاری ہے۔
اٹارنی جنرل کے کے وینوگوپال نے کہا کہ مستقبل قریب میں دونوں فریق میں اتفاق رائے کا امکان ہے۔ انہوں نے عدالت کو بتایا کہ نئے زرعی قوانین کو چیلینج کرنے والی عرضیوں پر جواب داخل کرنے سے کسانوں اور سرکار کے درمیان جاری بات چیت میں روکاوٹ پیدا ہو سکتی ہے۔
سالیسیٹر جنرل تشار مہتا نے بینچ کو بتایا کہ سرکار اور کسانوں کے بیچ خیر سگالی کے ماحول میں بات چیت ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان عرضیوں پر 8 جنوری کو سماعت نہیں کی جانی چاہیے۔
مزید پڑھیں:
احتجاج سے گھر جا رہے کسان کی راستے میں موت
سپریم کورٹ کی بینچ نے کہا کہ ہم صورت حال کو سمجھتے ہیں اور مذاکرات کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ اگر آپ (اٹارنی جنرل) مذاکرات کے تعلق سے تحریری طور پر جواب دے دیں تو ہم اس معاملے کی سماعت کو 11 جنوری تک ملتوی کر سکتے ہیں۔