اپنی سیاسی جماعت آئی ایم سی کے سالانہ اجلاس اور یوم تاسیس کے موقع پر قومی صدر مولانا توقیر رضا خاں نے کہا کہ ملک میں مسلمانوں کے جو سیاسی، سماجی اور معاشی حالات ہیں، اس کے لیے تمام سیاسی جماعتیں ذمہ دار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک کی تمام سیاسی جماعتیں ایک جیسی ہیں۔ فرق صرف اتنا ہے کہ بی جے پی سامنے سے دشمنی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ وہ کُھل کر مسلمانوں کا نقصان کر رہی ہے۔ باقی دیگر سیاسی جماعتیں، مسلمانوں کی دوست بن کر یہی کام کرتی ہیں۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی کہتی ہے کہ جب سے اتر پردیش میں بی جے پی، اقتدار میں آئی ہے، کوئی فرقہ وارانہ فساد نہیں ہوا ہے۔
مولانا نے کہا کہ جب فسادات کرنے اور کرانے والے اقتدار میں آ گئے تو پھر فساد کیسے ہو سکتا ہے۔ یہی لوگ ملک اور ریاستوں میں فرقہ وارانہ فسادات کرانے کے بعد ووٹوں کو فرقہ واریت کی بنیاد پر تقسیم کرکے حکومت سازی کا کام کرتے ہیں۔ پھر دلائل پیش کرتے ہیں کہ ہمارے دور اقتدار میں فساد نہیں ہوتے ہیں۔
مولانا نے آگے کہا کہ بریلی میں اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان فاضلے بریلوی کے سالانہ تین روزہ عرس رضوی کے موقع پر ہزاروں زائرین آتے ہیں۔ اس مرتبہ 103 واں عرسِ رضوی تھا۔ ان 103 برسوں میں کبھی ایسا نہیں ہوا کہ زائرین کو قابو کرنے کے لیے پولیس کو مشقت کرنی پڑی ہو۔
انہوں نے کہا کہ یہ پہلا موقع ہے کہ جب عرس رضوی میں زائرین کے ساتھ بربریت کی گئی اور پولیس و ضلع انتظامیہ کی لاپرواہی کی وجہ سے فساد ہونے کے حالات پیدا ہو گئے۔ بےقصور زائرین کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
آئی ایم سی، پولیس کی کارروائی کی سخت لہجے میں مذمت کرتی ہے اور درگاہ کے سربراہ حضرت سبحانی میاں کے ہر اعلان کی تائید کرتی ہے اور اُن کے ہر حکم پر عمل کیا جائے گا۔
غور طلب ہے کہ اعلیٰ حضرت کے سالانہ تین روزہ 103 ویں عرس رضوی میں پولیس نے بربریت کا ثبوت دیتے ہوئے زائرین پر لاٹھی چارج کر دیا تھا اور ان کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔
مزید پڑھیں:
صابری پرچم بریلی سے مرادآباد پہنچا
جس میں 7 زائرین نامزد ہیں اور تقریباً 500 نامعلوم زائرین شامل ہیں۔ پولیس نے دو زائرین کو گرفتار بھی کر لیا ہے۔ پولیس کی اس کارروائی سے درگاہ اعلیٰ حضرت کے سربراہ حضرت سبحانی میاں اور سجادہ نشین حضرت احسن میاں نے ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔