ہمیں اپنے تعلیمی نظام کو نقصان پہنچانے والی رکاوٹوں کو اخلاقی، قانونی اور علمی طریقوں سے دور کرنا ہوگا۔ ہم میں جوابدہی کا احساس بھی ہونا چاہیے۔ اساتذہ طلبہ کے ساتھ علمی وابستگی برقرار رکھیں۔ پروفیسر سید عین الحسن، وائس چانسلر، مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی نے 15 نومبر 2021 کو یونیورسٹی کے بنگلور کیمپس کے دورے کے موقع پر ان خیالات کا اظہار کیا۔
انہوں نے مانو پالی ٹیکنیک کیمپس میں ایک پودا بھی لگایا۔ وہ ریجنل سنٹر، پالی ٹیکنیک اور آئی ٹی آئی کے اساتذہ اور عملے سے خطاب کر رہے تھے۔
پروفیسر عین الحسن نے کہا کہ اس دورے کا مقصد اساتذہ و اراکین اسٹاف سے ملاقات کرتے ہوئے یہاں درپیش مسائل سے آگاہی حاصل کرنا اور ان کے حل کے لیے راہ ہموار کرنا ہے۔ انہوں نے مادری زبان میں تعلیم کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے فاصلاتی تعلیم کو یونیورسٹی کی ریڑھ کی ہڈی قرار دیا۔ انہوں نے نظامت فاصلاتی تعلیم کی کاکردگی کو مزید بہتر بنانے پر بھی زور دیا۔
پروفیسر عین الحسن نے ڈاکٹر دیوی شیٹی، صدر نشین نارائنا ہیلتھ گروپ، بنگلور سے ملاقات کرتے ہوئے ان کے ہسپتالوں کو مانو کے لیے ایمپیانل کرنے کے سلسلے میں گفتگو کی۔ انہوں نے بنگلور یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر وینو گوپال سے بھی ملاقات کرتے ہوئے مختلف امور پر ثمر آور تبادلہ خیال کیا۔
اساتذہ اور اسٹاف کے اجلاس کے ابتداءمیں پروفیسر قاضی ضیاءاللہ، ریجنل ڈائرکٹر، آر سی بنگلور نے خیرمقدم کیا اور ڈاکٹر سید نورالسیدین مدنی نے وائس چانسلر کا مختصر تعارف پیش کیا۔ ڈاکٹر محمد ریاض الرحمن، پرنسپل، پالی ٹیکنک، بنگلور نے شکریہ ادا کیا۔ پروفیسر قاضی ضیاءاللہ، ڈاکٹر محمد ریاض الرحمن اور ڈاکٹر محمد معظم معین الدین (انچارج پرنسپل، مانو آئی ٹی آئی) نے اپنے اپنے اداروں کی مختصر رپورٹ پیش کی۔