ETV Bharat / bharat

اکیڈمک رینکنگ آف ورلڈ یونیورسٹیز میں اے ایم یو کو نمایاں مقام حاصل - علی گڑھ ای ٹی وی بھارت خبر

اکیڈمک رینکنگ آف ورلڈ یونیورسٹیز (ARWU) 2021 کا اعلان کردیا گیا ہے۔ اس رینکنگ کو شنگھائی رینکنگ بھی کہا جاتا ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی دوسری بار اس رینکنگ میں اپنا مقام حاصل کیا ہے۔

اے ایم یو
اے ایم یو
author img

By

Published : Aug 18, 2021, 11:22 AM IST

Updated : Aug 18, 2021, 2:13 PM IST

عالمی یونیورسٹیز کی اکیڈمک رینکنگ (اے آر ڈبلیو یو) جو شنگھائی رینکنگ کے نام سے مشہور ہے۔ نے دنیا بھر کے اعلیٰ تعلیمی اداروں کی اپنی تازہ ترین 2021 رینکنگ میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کو بھارت کے اعلیٰ یونیورسٹیز کے فہرست میں نمایاں مقام دیا ہے۔

ایک ہزار اعلی تعلیمی اداروں کی درجہ بندی میں بھارت کے صرف چودہ تعلیمی ادارے شامل ہیں۔ ان میں 6 یونیورسٹیز اور آٹھ خصوصی کورسز کے لئے مختص کردہ تعلیمی مراکز شامل ہیں۔

2003 میں شنگھائی رینکنگ کے بعد یہ دوسرا موقع ہے کہ اے ایم یو کو اس رینکنگ میں نمایاں مقام دیا گیا ہے۔

رواں برس صرف 14 بھارتی تعلیمی اداروں نے اس فہرست میں جگہ بنائی ہے اور 4 بھارتی تعلیمی ادارے جیسے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی، انا یونیورسٹی، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی روڑکی اور انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس ایجوکیشن اینڈ ریسرچ کو مشترکہ طور پر 11-14 درجہ دیا گیا ہے۔

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے اس درجہ بندی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی نے کووڈ وبا کے مشکل دور میں بھی بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کی ہمہ جہت ترقی کے لیے ٹھوس اقدام اٹھانا چاہیے اور اس کے لیے اے ایم یو سے وابستہ تمام افراد کو مثبت کردار ادا کرنا چاہیے۔

اے ایم یو رینکنگ کمیٹی کے چیئرمین پروفیسر ایم سلیم بیگ نے کہا کہ اے آر ڈبلیو یو کے تحت درجہ بندی کا تعین نوبل انعام یافتہ، فیلڈ میڈلسٹ، ممتاز محققین، نیچر سائنس جرائد میں شائع ہونے والے تحقیقی مقالوں کی بنیاد پر کیا جاتا ہے۔

اس کے علاوہ وہ یونیورسٹیز جو سائنس حوالہ انڈیکس-توسیعی (Science Citation Index-Extended) اور سوشل سائنس حوالہ انڈیکس (Social Science Citation Index) میں حوالہ جات کے ساتھ مزید مضامین شائع کرتی ہیں وہ بھی اس درجہ بندی میں شامل ہیں۔

مزید پڑھیں:

علی گڑھ: اے ایم یو کو گورنمنٹ یونیورسٹیوں میں ملا چوتھا مقام

سر سید احمد خان نے 1875ء میں ایک مدرسہ کے طورپر علی گڑھ مسلم یونیورسیٹی کی بنیاد ڈالی۔ تاہم اس مدرسہ نے ترقی کرتے ہوئے 1920ء میں ایک مرکزی یونیورسٹی کے طورپر اپنی شناخت بنائی۔

اس یونیورسٹی میں 32 ہزار سے زائد طلبہ ہیں۔ بہار کے کشن گنج، بنگال کے مرشد آباد، کیرالا کے ملپورم میں بھی اس کے مطالعاتی مراکز چل رہے ہیں۔ اے ایم یو برادری میں خوشی کا ماحول ہے کیونکہ اسے دنیا بھر کے اعلیٰ تعلیمی اداروں کی 2021 کی درجہ بندی میں نمایاں مقام دیا گیا ہے۔

عالمی یونیورسٹیز کی اکیڈمک رینکنگ (اے آر ڈبلیو یو) جو شنگھائی رینکنگ کے نام سے مشہور ہے۔ نے دنیا بھر کے اعلیٰ تعلیمی اداروں کی اپنی تازہ ترین 2021 رینکنگ میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کو بھارت کے اعلیٰ یونیورسٹیز کے فہرست میں نمایاں مقام دیا ہے۔

ایک ہزار اعلی تعلیمی اداروں کی درجہ بندی میں بھارت کے صرف چودہ تعلیمی ادارے شامل ہیں۔ ان میں 6 یونیورسٹیز اور آٹھ خصوصی کورسز کے لئے مختص کردہ تعلیمی مراکز شامل ہیں۔

2003 میں شنگھائی رینکنگ کے بعد یہ دوسرا موقع ہے کہ اے ایم یو کو اس رینکنگ میں نمایاں مقام دیا گیا ہے۔

رواں برس صرف 14 بھارتی تعلیمی اداروں نے اس فہرست میں جگہ بنائی ہے اور 4 بھارتی تعلیمی ادارے جیسے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی، انا یونیورسٹی، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی روڑکی اور انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس ایجوکیشن اینڈ ریسرچ کو مشترکہ طور پر 11-14 درجہ دیا گیا ہے۔

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے اس درجہ بندی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی نے کووڈ وبا کے مشکل دور میں بھی بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کی ہمہ جہت ترقی کے لیے ٹھوس اقدام اٹھانا چاہیے اور اس کے لیے اے ایم یو سے وابستہ تمام افراد کو مثبت کردار ادا کرنا چاہیے۔

اے ایم یو رینکنگ کمیٹی کے چیئرمین پروفیسر ایم سلیم بیگ نے کہا کہ اے آر ڈبلیو یو کے تحت درجہ بندی کا تعین نوبل انعام یافتہ، فیلڈ میڈلسٹ، ممتاز محققین، نیچر سائنس جرائد میں شائع ہونے والے تحقیقی مقالوں کی بنیاد پر کیا جاتا ہے۔

اس کے علاوہ وہ یونیورسٹیز جو سائنس حوالہ انڈیکس-توسیعی (Science Citation Index-Extended) اور سوشل سائنس حوالہ انڈیکس (Social Science Citation Index) میں حوالہ جات کے ساتھ مزید مضامین شائع کرتی ہیں وہ بھی اس درجہ بندی میں شامل ہیں۔

مزید پڑھیں:

علی گڑھ: اے ایم یو کو گورنمنٹ یونیورسٹیوں میں ملا چوتھا مقام

سر سید احمد خان نے 1875ء میں ایک مدرسہ کے طورپر علی گڑھ مسلم یونیورسیٹی کی بنیاد ڈالی۔ تاہم اس مدرسہ نے ترقی کرتے ہوئے 1920ء میں ایک مرکزی یونیورسٹی کے طورپر اپنی شناخت بنائی۔

اس یونیورسٹی میں 32 ہزار سے زائد طلبہ ہیں۔ بہار کے کشن گنج، بنگال کے مرشد آباد، کیرالا کے ملپورم میں بھی اس کے مطالعاتی مراکز چل رہے ہیں۔ اے ایم یو برادری میں خوشی کا ماحول ہے کیونکہ اسے دنیا بھر کے اعلیٰ تعلیمی اداروں کی 2021 کی درجہ بندی میں نمایاں مقام دیا گیا ہے۔

Last Updated : Aug 18, 2021, 2:13 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.